خاندانی فخرومباہات سےکوئی شخص کسی مقام پرنہیں پہنچ سکتا ہے
خبررساں ایجنسی شبستان: امیرالمومنین ، امام المتقین حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام نہج البلاغہ کی ایک حکمت میں اعمال اورکردارکی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ خاندانی فخرومباہات انسان کی سعادت وخوشبختی کی منزل پرفائزہونےکا سبب نہیں ہیں۔
خبررساں ایجنسی شبستان کی رپورٹ کے مطابق
امیرالمومنین امام المتقین حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام نہج البلاغہ کے ۲۳نمبرخطبہ میں ارشاد فرماتے ہیں: «مَنْ أَبْطَأَ بِهِ عَمَلُهُ لَمْ یُسْرِعْ بِهِ نَسَبُهُ؛ جس شخص کو اس کا کرداراسےکسی مقام پرنہ پہنچا سکے اس کے خاندان کے فضائل بھی اسے کسی مقام پرنہیں پہنچا سکیں گے۔
پیغام: خاندانی شرافت اورعظمت وبزرگی انسان کو دین کی طرف نہیں پلٹا سکتی ہے(اگرچہ تمہارا باپ صاحب فضیلت ہی کیوں نہ ہو لیکن تمہارے باپ کی فضلیت سےتجھے کیا حاصل ہوتا ہے)۔ انسان کو اپنے دنیاوی اعمال اورکردارمیں ترقی کرنی چاہیے، بہترین اورشائستہ عمل شاید تمہارے ماضی اورمستقبل میں کوئی تاثیررکھتا ہو۔انسان جوکچھ کاشت کرتا ہے اسے ہی برداشت کرتا ہے۔