• صارفین کی تعداد :
  • 12044
  • 7/2/2016
  • تاريخ :

امام خميني کي نگاہ ميں رہبري کي شرائط ( حصّہ سوّم )


ايران کا پرچم

مرجعيت کي شرط ضروري نہيں ہے :
ميرا ابتدا ہي سے اس بات پر اعتقاد تھا کہ مرجعيت کي شرط ضروري نہيں ہے وہ مجتہدکافي ہےجوعادل ہے اور جسکو ملک کي خبرگان کونسل کي تاييد حاصل ہے عوام نے خبرگان کونسل کے نمائندوں کو اس لئے ووٹ ديا ہے کہ وہ انکي حکومت کيلئے رہبر معين کريں اور جب خبرگان کسي شخص کو رہبري کيلئے معين و منتخب کريں گے تو اسکي رہبري و زعامت عوام کے لئے مورد قبول ہوگي اور اس صورت ميں وہ عوام کا منتخب ولي بن جائے گااور اسکا حکم نافذ العمل ہوگا (5)
رہبري کے نمونے
رہبر عدالت ميں:
صدر اسلام ميں دو ادوار ميں دو مرتبہ اسلام کي اصلي حکومت محقق اور قائم ہوئي ہے ايک مرتبہ پيغمبراسلام (صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم) کے دور ميں اوردوسري مرتبہ حضرت علي (عليہ السلام) کے دور ميں جب وہ کوفہ ميں حاکم تھے ان دو ادوار ميں معنوي قدريں حاکم تھيں يعني عدل و انصاف پر مبني حکومت بر قرار تھي اور حاکم ايک ذرہ برابر بھي قانون کے خلاف عمل نہيں کرتا تھا ان دو دوروں ميں قانون کي حکومت رہي ہے اور شايد اسکے علاوہ ہم کبھي بھي اس طرح کي قانون کي حکومت تلاش نہ کرسکيں گےايسي حکومت جسکا ولي امر(( جسے آج کي اصطلاح ميں صدر يا سلطان سے تغبير کرتے ہيں)) قانون کے مقابلے ميں معاشرے کي نچلي سطح کے فرد کے مساوي اور برابر ہو صدر اسلام کي حکومت ميں ايسا رہا ہے حتي تاريخ ميں حضرت علي (عليہ السلام) کا ايک واقعہ بھي موجود ہے : کہ جب حضرت علي (عليہ السلام) حاکم تھے اور انکي حکومت حجاز سے ليکر مصر اور ايران تک پھيلي ہوئي تھي اور گورنر و قضات سبھي ان کي طرف سے منصوب اورمعين ہوتے تھے ايک دفعہ ايک يمني نے حضرت علي (عليہ السلام) کے خلاف مقدمہ دائر کيا وہ يمني بھي آپکي حکومت کا ايک فرد تھا قاضي نے حضرت علي (عليہ السلام) کو طلب کيا قاضي بھي وہ تھا کہ جسکوخود حضرت علي (عليہ السلام) نے منصوب کيا تھا حضرت علي (عليہ السلام) قاضي کے پاس پہنچے تو قاضي حضرت علي (عليہ السلام) کے احترام ميں کھڑا ہونا چاہتاتھا امام (عليہ السلام) نے فرمايا کہ قضاوت ميں تم ايک فريق کا احترام مت کرو ميں اور ميرا فريق دونوں مقدمہ ميں برابر و مساوي ہيں اس کے بعد جب قاضي نے حضرت علي (عليہ السلام) کے خلاف حکم صادر کيا تو حضرت علي (عليہ السلام) نے خندہ پيشاني کے ساتھ اس کا حکم قبول کر ليا  ( جاري ہے )