• صارفین کی تعداد :
  • 9059
  • 7/3/2015
  • تاريخ :

رمضان رحمتوں کا مہینہ ہے

رمضان رحمتوں کا مہینہ ہے

رمضان المبارک رحمتوں ، برکتوں اورنزول قرآن کا مہینہ ہے۔ اس میں لیلۃ القدر آتی ہے۔ یہ شہراللہ( اللہ کا مہینہ) ہے۔ اس کا پہلا عشرہ رحمت ، درمیانی مغفرت اور آخری عشرہ جہنم سے آزادی کا ہے، یہ نیکیوں کے موسم بہار اور برائیوں کے موسم خزاں کا مہینہ ہے ، یہ رب کی خوشنودی اور جنت کے حصول کا مہینہ ہے، یہ غلبہ اسلام کا مہینہ ہے اس میں غزۂ بدر ، فتح مکہ ہوا۔
رمضان کی عظمت کی قرآن میں
قرآن کریم میں رمضان کی عظمت واہمیت کے چار اسباب بیان ہوئے ہیں:
۱۔ نزول قرآن: یعنی اس میں قرآن پاک نازل ہوا۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے(شھر رمضان الذی انزل فیہ القرآن ھدی للناس وبینات من الھدی و الفرقان) (البقرہ: 185)
ترجمہ: رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا، جو ساری دنیا کے لیے ہدایت ہے ،راہ حق دکھانے والی واضح تعلیمات پر مشتمل ہے، حق اور باطل کے درمیان فرق کرنے والی کتاب ہے۔
رمضان کی عظمت وفضیلت کی یہ بہت بڑی دلیل ہے کہ اس میں اللہ تعالیٰ نے ہدایت کی آخری کتاب نازل فرمائی ،یہ عالمگیر اور ہمہ گیر ہدایت ہے، اس کی ہدایت قیامت تک اور زندگی کے تمام شعبوں کے لیے ہے، یہ کتاب عقائد ، عبادات، معیشت اور معاشرت میں ہماری رہنمائی کرتی ہے۔ اس کے ذریعے انسانوں کو نظریہ اور نصب العین ملا،زندگی کے اصو ل ملے،توحید کا پیغام ملا، اتحاد واتفاق کا درس ملا، آزادی کی تعلیمات ملیں ، رب کی خوشنودی کا راستہ ملااورروشنی ملی۔
یہ کتاب تاریکیوں سے روشنی کی طرف لے جاتی ہے،ہدایت سے نوازتی ہے، اگر انسان ہدایت سے محروم ہوتا تو کائنات تمام تر حسن و جمال ،سورج کی روشنی، چاند کی چاندنی ، پھولوں کی مہک، سمندروں کی روانی کے باوجود بے رونق ہوتی ، یہاں جنگل کا قانون ہوتا، فتنہ وفساد ، قتل وغارت گری، بے چینی و اضطراب ہوتا۔
قرآن کے بغیر انسان مسلمان بن کر رہ ہی نہیں سکتا۔ علامہ اقبال نے کہا:
گرتو می خواہی مسلماں زیستن
نیست ممکن بجز قرآن زیستن
صرف قرآن ہی نہیں بلکہ تمام آسمانی کتابیں اسی مہینے میں نازل کی گئیں۔
۲۔ رمضان کی عظمت کی وجہ یہ بھی ہے کہ ا س میں لیلۃ القدر آتی ہے، قران رمضان میں’’ لیلۃ القدر‘‘ کی رات نازل ہونا شروع ہوا، یہ عظیم رات ہے ،اس رات جبریل امین اور فرشتے سلامتی لے کر زمین پر اترتے ہیں، یہ رات سراسر سلامتی والی ہے، یہ سلامتی صبح تک رہتی ہے۔ اس رات ہدایت کا نور چمکا، نئی شریعت کا آغاز ہوااور دین کا بنیادی پتھر نصب ہوا۔
حدیث پاک میں ہے ’’لیلۃالقدر‘‘کی عبادت ہزار مہینوں کی عبادت سے افضل ہے ، جو اس سے محروم رہا وہ خیر سے محروم رہا، وہ اللہ کی رحمت سے محروم رہا، اس کی خیروبرکت سے بد بخت محروم ہو سکتا ہے۔(ابن ماجہ)
۳۔ فرضیت صوم: اللہ تعالیٰ نے رمضان جیسی اہم عبادت کے لیے اس مہینے کو مقرر کیا، مسلمانوں پر اس مہینے کے روزے فرض کیے گئے۔ ارشاد ربانی ہے : پس جو آدمی تم میں اس مہینے کو پائے اس پر لازم ہے کہ وہ اس پورے مہینے میں روزے رکھے( البقرہ:185)
قبولیت دعا: یہ قبولیت دعا کا مہینہ ہے، قرآن میں ’’دعا‘‘ کا حکم روزے کے احکام کے درمیان میں بیان ہوا ہے، فرمایا: جب میرے بندے تجھ سے میرے متعلق سوال کریں توانہیں بتا دیں کہ میں ان کے قریب ہوں، میں دعا کرنے والے کی دعا قبول کرتا ہوں لوگوں کو چائیے مجھے پکاریں ، مجھ پر ایمان لائیں تاکہ وہ ہدایت یافتہ ہو جائیں ( البقرہ)
روزے دار،مظلوم اور والدین کی دعا رد نہیں ہوتی۔
تحریر: حافظ محمد ابراہیم


متعلقہ تحریریں:

ماہ رمضان کی فضیلت

سورہ ياسين کا اثر انسان کي زندگي پر