قرآني رو سے ديني اخوّت
چوتھي اصل: قرآني رو سے ديني اخوّت
اتحاد اسلامي کے شکوفہ ہونے کا پيش خيمہ ہے اور اس کو اجتماعي نمو اور انساني اقدار فراہم کرتا ہے اشياء کے درميان اتحاد اصول واحد کا ضرورت مند ہے کے جو ان کو ايک دوسرے کے قريب لاتے ہيں - خون، نسل، زبان، قوميت، جغرافيا، زمين، وطن، مصالح و منافع ارزشيں، انساني آرزوئيں قرآني نظر سے اس لئے ہيں کے بشريت ايک اصل کي طرف پلٹتي ہے "اے لوگوں ہم نے تم کو مرد اور عورت پيدا کيا ہے، اور تم کو شعبوں، اور قبيلوں ميں بانٹا ہے تاکہ تم ايک دوسرے کو پہچانو، بيشک تم ميں خدا کے نزديک سب سے مکرم وہ شخص ہے جس کا تقويٰ زيادہ ہے، يقينا خدا جاننے والا اور آگاہ ہے "(القرآن)
"بس اس کے علاوہ نہيں ہے کہ مومنين آپس ميں بھائي بھائي ہيں، پس اپنے مومن بھائيوں کے درميان صلح وصفائي کراۆ اور تقويٰ الٰہي اختيار کرو، شايد تم پر رحم کيا جائے"
پانچويں اصل: اخلاقي اقدار
يہ اسلامي تعليمات کا کلّي موضوع ہے، رسول اکرم ï·؛ کي بعثت کا فلسفہ، اخلاق کي خوبيوں کو منزل کمال تک پہنچانے سے تعبير ہوا ہے- اخلاقي موازين کے کچھ مشخصات يہ ہيں: عہدوپيمان ميں وفاداري، عدالت کو جاري کرنا، فضيلتوں کو رواج دينا وغيرہ- ان ميں سے ہر ايک اسلامي اتحاد کي عمارت ميں ايک سنگ بنيادي کي حيثيت رکھتا ہے-
اسلامي اتحاد کے وسائل:
انساني اور اسلامي معاشرے کي اکائيوں ميں اتحاد اور اتفاق کو برپا کرنے کے لئے قرآن مجيد نے کچھ اصول کا ايک مجموعہ بيان فرمايا ہے جس کو ہم اختصار کے ساتھ بيان کر رہے ہيں-
حکمت اور موعظہ حسنہ کے ساتھ تبليغ کي دعوت ، صلح وصفائي اور خيرخواہي کے لئے کوششيں، درگذر، عفووبخشش، زيادتي اور دشمني کے مقابلہ کھڑے ہوجانا، حادثات کے وقت علم ودانش پر تکيہ کرنا-
اُميد ہے کہ ہم دين اسلام کے ”¤”¤”¤قوانين اور رہبر معظّم انقلاب اسلامي کے ارشادات کے زير سايہ معاشرے ميں حقيقي اتحاد کي تجليوں اور بھائي چارگي کا نظارہ کريں گے- ( ختم شد )
بشکريہ عرفان ڈاٹ آئي آر
متعلقہ تحریریں:
مشکلات زندگي ميں قرآن کي رہنمائي
قرآن کو دل سے قبول کرو