• صارفین کی تعداد :
  • 9804
  • 2/9/2014
  • تاريخ :

ايران کا اسلامي انقلاب اميد کي کرن ( حصّہ پنجم )

ایران کا اسلامی انقلاب امید کی کرن ( حصّہ پنجم )

سامراج اور استکبارکے خلاف جدجہد کرنے والي ممتازشخصيتوں نے امت اسلامي کے اتحاد پر بے حد تاکيد کي ہے ، سيد جمال الدين اسد آبادي ر|ضوان اللہ عليہ المعروف بہ افغاني اور ان کے شاگرد شيخ محمد عبدہ اور ديگرشخصيتوں اور علماءشيعہ سے مرحوم شرف الدين عاملي اور ديگر بزرگوں نے سامراج کے مقابلے ميں کس قدر وسيع کوششيں کي ہيں کہ يہ سامراج کے ہاتھ ميں يہ آسان وسيلہ عالم اسلام کے خلاف ايک حربے ميں تبديل نہ ہوجائے،ہمارے بزرگ اور عظيم رہنما حضرت امام خميني(رہ) ابتداء ہي سے امت اسلامي کے اتحاد پر تاکيد کيا کرتےتھے سامراج نے اس نقطہ پر آنکھيں جمائے رکھيں اور اس سے زيادہ سے زيادہ استفادہ کيا-

اتحاد اسلامي کے بارے ميں رہبر انقلاب اسلامي کے ارشادات

رہبر انقلاب اسلامي حضرت آيۃ اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے فرمايا ہے کہ مسلمانوں کو چاہيئے کہ اتحاد کے خلاف پيدا ہونے والے ہر عامل کا مقابلہ کريں اور يہ سب کا ايک بڑا فريضہ ہے- حضرت آيۃ اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے حضور ختمي مرتبت(ص) اور آسمان امامت و ولايت کے چھٹے درخشاں ستارے فرزند رسوغ–ل حضرت امام جعفر صادق(ع) کے يوم ولادت و باسعادت کے موقع پر اسلامي جمہوريہ ايران کے بعض حکام اور تہران ميں منعقدہ سترھويں وحدت اسلامي بين الاقوامي کانفرنس کے شرکاء سے اپنے خطاب ميں اس مبارک دن کي مبارکباد پيش کرتے ہوئے عالم اسلام سے آنحضرت(ص) کي توقعات کو پورا کئے جانے کي ضرورت کي خواہش پر تاکيد کے ساتھ فرمايا کہ اس وقت مسلمانوں کو اس بات کا پورا احساس ہوچلا ہے کہ انھيں اتحاد و وحدت کي اشد ضرورت ہے اور اس ميں کوئي شک و شبہ نہيں ہونا چاہيئے کہ اس اتحاد و يکجہتي کي تحريک کا، بہترين نتيجہ برآمد ہوگا-آپ نے فرمايا کہ مسلمان قوموں کو چاہيئے کہ اپنے اندر فکري آزادي پيدا کرتے ہوئے سياسي آزادي کے حصول کے ذريعے شريعت اسلام کے مطابق ديني عوامي حکومتوں کے قيام کے ذريعے خود کو اسلام کي منظور نظر آزادي کي منزل پر پہنچائيں- رہبر انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ عالمي استکبار، گذشتہ پينسٹھ برسوں سے فلسطين کا نام ختم کرنے کي کوشش کررہا ہے مگر کبھي کامياب نہيں ہوسکا اور حزب اللہ لبنان کے خلاف غاصب صيہوني حکومت کي مسلط کردہ تينتيس روزہ جنگ اور اسي طرح غزہ کے خلاف اس کي مسلط کردہ بائيس روزہ اور آٹھ روزہ جنگ ميں مسلمانوں نے اس بات کو ثابت کيا ہے کہ وہ ايک زندہ قوم ہے اور وہ امريکي سرمايہ کاري کے باوجود غاصب اور جعلي صيہوني حکومت کو طمانچہ لگانے ميں کامياب رہي ہے- آپ نے اسلامي ملکوں ميں استکباري حکومتوں کي جانب سے تکفيري دہشتگردوں کيلئے جاري ہمہ جہتي حمايت کي طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمايا کہ ان تکفيري گروہوں کے مقابلے ميں، جو عالم اسلام کيلئے ايک بڑا خطرہ ہيں، مکمل ہوشياري کي ضرورت ہے- رہبر انقلاب اسلامي نے بيداري و آگاہي کو مسلمانوں کي سعادت کا واحد ذريعہ قرار ديتے ہوئے فرمايا کہ اسلامي ملکوں کے بے نظير وسيع‏ قدرتي ذرائع، ممتاز جغرافيائي پوزيشن، گرانقدر تاريخي ميراث اور اقتصادي و معاشي ذرائع، اتحاد و وحدت اور يکجہتي کے زير سايہ مسلمانوں کو عزّت و احترام اور ارتقاء کي منازل پر پہنچا سکتے ہيں-

 

شعبۂ تحريرو پيشکش تبيان


متعلقہ تحریریں:

اسلامي انقلاب  کے  اسلامي بيداري پر پڑنے والے  اثرات پر دلائل

ايران کے اسلامي انقلاب کے اثرات