حضرت عباس (ع) کي شہادت پر نوحہ
حضرت عباس (ع) کي شہادت پر نوحہ
اس نوحے کو واقعۂ کربلا کے مظالم کي ياد ميں پڑھا گيا ہے جو امام حسين(ع) اور ان کے ساتھيوں پر کيے گئے- حسين ابن علي عليہ السلام کے ساتھ ان کے اہل خانہ اور بچے بھي تھے- ان بچوں ميں سے ايک امام عليہ السلام کے شش ماہہ فرزند حضرت "عبداللہ ابن الحسين" تھے جو علي اصغر(ع) کے نام سے مشہور ہيں- وہ پياس کي شدت سے رو تے رہتے تھے- ان کي پياس بجھانے کے لئے نہ تو خيموں ميں پاني تھا اور نہ ہي ان کي والدہ "رباب" کے سينے ميں دودھ تھا جو ان کو پلايا جائے- امام (ع) نے علي اصغر کو گود ميں ليا اور دشمن کي طرف چل پڑے؛ يزيدي دشمنوں کے سامنے کھڑے ہوگئے اور فرمايا: "اے لوگو! اگر تم مجھ پر رحم نہيں کرتے تور اس طفل پر رحم کرو..." ليکن گويا کہ سنگدل دشمنوں کے دلوں پر رحم کا بيج بويا ہي نہ گيا تھا اور دنيا کي تمام رذالتيں اور پستياں ان کے وجود کي گہرائيوں تک گھر کرگئي تھيں؛ کيونکہ انھوں نے فرزند رسول(ص) کو چلو بھر پاني دينے کے بجائے بنو اسد کے ايک تيرانداز کو کام تمام کرنے کا حکم ديا ۔
متعلقہ تحریریں:
حضرت زينب (س) کي دکھ
امام حسين (ع) کي سوگواري