• صارفین کی تعداد :
  • 10655
  • 7/31/2011
  • تاريخ :

بال

مسکراہٹ

کرائے دار نے مالک مکان سے کہا: ”‌خدا کيلئے اس سال تو کھڑکيوں ميں پٹ لگوا ديجئے- ميں کمرے ميں بيٹھتا ہوں تو تيز ہوا سے بال بکھر جاتے ہيں-

مالک مکان نے کرائے دار کے ديئے کرائے ميں سے دس روپے نکال کر اس کے ہاتھ پر رکھتے ہوئے کہا- ”‌ ميرا اتنا خرچہ کرانے سے کيا يہ بہتر نہيں کہ آپ کسي حجام سے اپنے بال کٹوا ليں-

 

بشکریہ ؛ بزم ساتهی


متعلقہ تحريريں:

دو شاعروں ميں فرق

عدم يہ ہے تو وجود کيا ہو گا؟

سعادت مند والدين

چہرے سے بے وقوفي کا تعين

احمقوں کي کمي نہيں