اوۓ آہو یار
ایک مسافر گجرات جاتے ھوئے راستے میں ایک شخص سے پوچھتا ھے:
بھائی صاحب یہ راستہ گجرات جاتا ھے !
شخص : اوئے آہو یار !
پھر راستے میں ایک اور آدمی سے پوچھتا ھے :
بھائی صاحب یہ راستہ گجرات جاتا ھے !
آدمی : اوئے آہو یار !
جاتے ہوئے ایک اور بندے سے پوچھتا ھے :
بھائی صاحب یہ راستہ گجرات جاتا ھے !
بندہ : جی ہاں۔
مسافر: بھائی صاحب یہ آہو کیا ہوتا ہے ؟
بندہ: جو پڑھے لکھے ہوتے ھیں وہ جی ہاں کہتے ہیں اور جو ان پڑھ ہوتے ہیں وہ آہو کہتے ہیں ۔
مسافر : اس کا مطلب ھے کہ آپ پڑھے لکھے ہیں !
بندہ : اوئے آہو یار !
متعلقہ تحريريں:
سعادت مند والدين
چہرے سے بے وقوفی کا تعین
احمقوں کی کمی نہیں
مجاز کا کباب بیچنا
اندھے کو اندھيرے ميں بڑي دور کي سوجھي