چہرے سے بے وقوفی کا تعین
ایک ناشر نے کتابوں کے نئے گاہک سے شوکت تھانوی کا تعارف کراتے ہوئے کہا: آپ جس شخص کا ناول خرید رہے ہیں وہ یہی ذات شریف ہیں۔ لیکن یہ چہرے سے جتنے بے وقوف معلوم ہوتے ہیں اتنے ہیں نہیں۔
شوکت تھانوی نے فوراً کہا: جناب مجھ میں اور میرے ناشر میں یہی بڑا فرق ہے۔ یہ جتنے بے وقوف ہیں، چہرے سے معلوم نہیں ہوتے۔
متعلقہ تحریریں:
اقبال ہمیشہ دیر سے آتا ہے
غالب قید میں
انجام بخیر (حصّہ سوّم)
انجام بخیر (حصّہ دوّم)
انجام بخیر
مکھیاں اڈائیں
پڑھنے یا لیٹنے
بچت
روپ
شوہر بیگم
ریل