پندرہ رجب کا دن
رجب میں دن رات کے مخصوص اعمال
ادامہ اعمال مشترکہ ماہ رجب
یہ بڑا ہی مبارک دن ہے اور اس میں چند ایک اعمال ہیں :
﴿۱﴾غسل کرے۔
﴿۲﴾ امام حسین (ع) کی زیارت کرے، ابن ابی نصر سے روایت ہے کہ میں نے امام علی رضا (ع) سے عرض کیا کہ میں کس مہینے میں امام حسین (ع) کی زیارت کروں ؟ آپ نے فرمایا، کہ پندرہ رجب، اور پندرہ شعبان کو یہ زیارت کیا کرو۔
﴿۳﴾ نمازحضرت سلمان بجالائے کہ جس کا ذکر رجب کی پہلی شب کے اعمال میں گذر چکا ہے۔
﴿۴﴾ چار رکعت نماز دو دو رکعت کرکے پڑھے اور نماز کا سلام دینے کے بعد ہاتھ پھیلا کر کہے :
اَللّٰھُمَّ یَا مُذِلَّ کُلِّ جَبَّار، وَیَا مُعِزَّ الْمُؤْمِنِینَ، ٲَ نْتَ کَھْفِی حِینَ تُعْیِینِی الْمَذاھِبُ
اے معبود! اے ہر سرکش کو سرنگوں کرنے والے اور مومنوں کو عزت دینے والے تو ہی میری پناہ ہے جب راستے مجھے تھکا کر رکھ دیں
وَٲَنْتَ بارِیَُ خَلْقِی رَحْمَۃً بِی، وَقَدْ کُنْتَ عَنْ خَلْقِی غَنِیّاً، وَلَوْلا رَحْمَتُکَ لَکُنْتُ
اور تو ہی اپنی رحمت سے مجھے پیدا کرنے والا ہے جب کہ تو میری پیدائش سے بے نیاز تھا اور اگر تیری رحمت میرے شامل
مِنَ الْہالِکِینَ، وَٲَ نْتَ مُؤَیِّدِی بِالنَّصْرِ عَلَی ٲَعْدائِی، وَلَوْلا نَصْرُکَ إیَّایَ لَکُنْتُ
حال نہ ہوتی تو میں تباہ ہونے والوں میں ہوتا اور تو ہی دشمنوں کے مقابل میری نصرت کر کے مجھے طاقت دینے والا ہے اور اگر تیری
مِنَ الْمَفْضُوحِینَ، یَا مُرْسِلَ الرَّحْمَۃِ مِنْ مَعادِنِہا، وَمُنْشِیََ الْبَرَکَۃِ مِنْ مَواضِعِہا،
مدد حاصل نہ ہوتی تو میں رسوا لوگوں میں سے ہوتا اے اپنے خزانوں سے رحمت بھیجنے والے اور با برکت جگہوں سے برکت ظاہر
یَا مَنْ خَصَّ نَفْسَہُ بِالشُّمُوخِ وَالرِّفْعَۃِ فَٲَوْ لِیاؤُھُ بِعِزِّھِ یَتَعَزَّزُونَ، وَیَا مَنْ وَضَعَتْ
کرنے والے اے وہ جس نے خود کو بلندی اور برتری کے ساتھ خاص کیا پس اس کے دوست اس کی عزت کے ذریعے عزت دار
لَہُ الْمُلُوکُ نِیرَ الْمَذَلَّۃِ عَلَی ٲَعْناقِھِمْ فَھُمْ مِنْ سَطَواتِہِ خائِفُونَ،
ہیں اور اے وہ جس کی غلامی کا طوق بادشاہوں نے اپنی گردنوں میں ڈال رکھا ہے اور اس کے دبدبے سے ڈرتے ہیں میں تجھ سے
ٲَسْٲَلُک بِکَیْنُونِیَّتِکَ الَّتِی اشْتَقَقْتَہا مِنْ کِبْرِیائِکَ، وَٲَسْٲَ لُک بِکِبْرِیائِکَ
سوال کرتا ہوں تیری آفرینش کے واسطے سے جو تو نے اپنی بڑائی سے ظاہر کی اور سوال کرتا ہوں تیری بڑائی کے واسطے سے جسے
الَّتِی اشْتَقَقْتَہا مِنْ عِزَّتِکَ، وَٲَسْٲَ لُک بِعِزَّتِکَ الَّتِی اسْتَوَیْتَ بِہا عَلَی عَرْشِکَ
تو نے اپنی عزت سے نمایاں کیا اور سوال کرتا ہوں تیری عزت کے واسطے سے جس سے تو اپنے عرش پر
فَخَلَقْتَ بِہا جَمِیعَ خَلْقِکَ فَھُمْ لَکَ مُذْعِنُونَ ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَٲَھْلِ بَیْتِہِ ۔
حاوی ہے پس اسی سے تو نے ساری مخلوق کو پیدا کیا جو سب تیرے فرمانبردار ہیں یہ کہ تو حضرت محمد(ص) اور ان کے اہلبیت (ع) پر رحمت فرما۔
روایت میں آیا ہے کہ جو بھی غمزدہ یہ دعا پڑھے گا خدا وند اس کا غم و اندوہ دور فرما دے گا۔
نام کتاب | مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو) |
تألیف | خاتم المحدثین شیخ عباس بن محمد رضا قمی |
تر جمہ | ہئیت علمی مؤسسہ امام المنتظر (عج) |
ویب سائٹ | https://www.alhassanain.com |