دعایہ روزانہ ماہ رجب (حصّہ سوّم)
شیخ نے روایت کی ہے کہ ناحیہ مقدسہ ﴿اما م زمان﴿عج﴾ کی جانب﴾ سے امام العصر(ع) کے وکیل شیخ کبیر ابو جعفر محمد بن عثمان بن سعید کے ذریعے سے یہ توقیع یعنی مکتوب آیا ہے۔
رجب کے مہینے میں یہ دعا ہرروزپڑھاکرو:
بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ
خدا کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ہے
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ بِمَعانِی جَمِیعِ مَا یَدْعُوکَ بِہِ وُلاۃُ ٲَمْرِکَ الْمَٲْمُونُونَ عَلَی سِرِّکَ
اے معبود میں سوال کرتا ہوں تجھ سے ان پر معنی الفاظ کے واسطے سے جن سے تیرے امر کے ولی تجھے پکارتے ہیں جو تیرے راز کے
الْمُسْتَبْشِرُونَ بٲَمْرِکَ، الْواصِفُونَ لِقُدْرَتِکَ، الْمُعْلِنُونَ لِعَظَمَتِکَ، ٲَسْٲَلُکَ بِما نَطَقَ
امانتدار تیرے امر کی خوشخبری پانے والے تیری قدرت کی توصیف کرنے والے اور تیری عظمت کا اعلان کرنے والے ہیں تجھ سے
فِیھِمْ مِنْ مَشِیئَتِکَ فَجَعَلْتَھُمْ مَعادِنَ لِکَلِماتِکَ وَٲَرْکاناً لِتَوْحِیدِکَ وَآیاتِکَ وَمَقاماتِکَ
سوال کرتا ہوں تیری اس مشیت کے واسطے سے جو ان کے حق میں گویا ہے پس تو نے ان کو اپنے کلمات کی کانیں بنایا اور اپنی توحید،
الَّتِی لاَ تَعْطِیلَ لَھَا فِی کُلِّ مَکَانٍ یَعْرِفُکَ بِھَا مَنْ عَرَفَکَ، لاَ فَرْقَ بَیْنَکَ وَبَیْنَہا
آیات اور مقامات کے ارکان کو جو کسی جگہ بھی اپنے فرض کے ادا کرنے سے باز نہیں رہتے کہ جو تجھے پہچانتا ہے ان کے ذریعے
إلاَّ ٲَ نَّھُمْ عِبادُکَ وَخَلْقُکَ، فَتْقُہا وَرَتْقُہا بِیَدِکَ، بَدْؤُہا مِنْکَ وَعَوْدُہا
پہنچانتا ہے ان میں تجھ میں کوئی فرق نہیںسوائے اس کے کہ وہ تیرے بندے اور تیری مخلوق ہیں کہ ن کی حرکت اور سکون تیرے حکم
إلَیْکَ، ٲَعْضادٌ وَٲَشْہادٌ وَمُناۃٌ وَٲَذْوَادٌ وَحَفَظَۃٌ وَرُوَّادٌ، فَبِھِمْ مَلاََْتَ
سے ہے ان کی ابتدائ تجھ سے اور انتہائتجھ تک ہے وہ مددگار گواہ آزمودہ دافع محافظ اور پیغام رساں ہیں انہی کے واسطے سے تو نے
سَمَائَکَ وَٲَرْضَکَ حَتَّی ظَھَرَ ٲَنْ لاَ إلہَ إلاَّ ٲَ نْتَ، فَبِذلِکَ ٲَسْٲَ لُکَ وَبِمَواقِعِ الْعِزِّ مِنْ
اپنے آسمان اور زمین کو آباد کیا۔ تب آشکار ہوا کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں پس انکے واسطے سے اورتیری عزت کے عظیم موقعوں کے
رَحْمَتِکَ وَبِمَقاماتِکَ وَعَلامَاتِکَ، ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَٲَنْ تَزِیدَنِی إیماناً
واسطے سے اور تیرے مراتب اورنشانیوں کے واسطے سے سوال کرتا ہوںکہ محمد(ص) وآل(ع) محمد(ص) پر رحمت فرما اور میرے ایمان و ثابت قدمی
وَتَثْبِیتاً یَا بَاطِناً فِی ظُھُورِہِ وَظَاھِراً فِی بُطُونِہِ وَمَکْنُونِہِ یَا مُفَرِّقاً بَیْنَ النُّورِ
میں اضافہ فرما اے وہ کہ اپنے ظہور میں پوشیدہ اور اپنی پوشیدگیوں اور پردوں میں ظاہر ہے اسے نور اور تاریکی میں جدائی ڈالنے
وَالدَّیجُورِ، یَا مَوْصُوفاً بِغَیْرِ کُنْہٍ، وَمَعْرُوفاً بِغَیْرِ شِبْہٍ، حَادَّ کُلِّ مَحْدُودٍ، وَشَاھِدَ
والے اے بغیر حقیقی معرفت کے متصف کیے جانے والے اور بغیرمثال کے پہچانے جانے والے ہرمحدود کی حدبندی کرنے والے
کُلِّ مَشْھُودٍ وَمُوجِدَ کُلِّ مَوْجُودٍ وَمُحْصِیَ کُلِّ مَعْدُودٍ وَفاقِدَ کُلِّ مَفْقُودٍ لَیْسَ
اور اے ہر محتاج گواہی کے گواہ ہر موجود کے ایجاد کرنے والے ہر تعداد کے شمار کرنے والے ہر گمشدہ کے گم کرنے والے تیرے سوا
دُونَکَ مِنْ مَعْبُودٍ، ٲَھْلَ الْکِبْرِیائِ وَالْجُودِ، یَا مَنْ لاَ یُکَیَّفُ بِکَیْفٍ، وَلاَ یُؤَیَّنُ بِٲَیْنٍ،
کوئی معبود نہیں کہ جو بڑائی اور سخاوت والا ہو۔ اے وہ جس کی حقیقت بے بیان ہے جو کسی
یَا مُحْتَجِباً عَنْ کُلِّ عَیْنٍ، یَا دَیْمُومُ یَا قَیُّومُ وَعالِمَ کُلِّ مَعْلُومٍ، صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ
مکان میں نہیں سماتا اے وہ جوہر آنکھ سے اوجھل ہے اے ہمیشگی والے اے نگہبان اور ہر چیزکے جاننے والے محمد (ص) اور ان کی آل (ع) پر
وَآلِہِ وَعَلَی عِبادِکَ الْمُنْتَجَبِینَ وَبَشَرِکَ الْمُحْتَجِبِینَ، وَمَلائِکَتِکَ الْمُقَرَّبِینَ وَالْبُھْمِ
رحمت فرما اور اپنے پاک و پاکیزہ بندوں پر اور پوشیدہ رہنے والے انسانوں پر اور اپنے مقرب فرشتوں پر اور نامعلوم
الصَّافِّینَ الْحَافِّینَ وَبارِکْ لَنا فِی شَھْرِنا ہذَا الْمُرَجَّبِ الْمُکَرَّمِ وَمَا بَعْدَھُ مِنَ
صف بستہ دائرے میں کھڑے ہوئوں پر اور برکت نازل فرماہمارے لیے ہمارے اس رجب کے مہینے میں جوبزرگی والاہے اور اس
الْاَشْھُرِ الْحُرُمِ وَٲَسْبِغْ عَلَیْنا فِیہِ النِّعَمَ وَٲَجْزِلْ لَنا فِیہِ الْقِسَمَ وَٲَبْرِرْ لَنا فِیہِ
کے بعد آنے والے محترم مہینوں میں نیز اس مہینے میں ہم پر نعمتیں کامل فرما اور ہمیں زیادہ حصہ عنایت کر اور اس مہینے میں ہماری قسمتیں
الْقَسَمَ بِاسْمِکَ الْاَعْظَمِ الْاَعْظَمِ الْاَجَلِّ الْاَکْرَمِ، الَّذِی وَضَعْتَہُ عَلَی النَّھَارِ فَٲَضائَ
نیک کر دے واسطہ ہے تیرے نام کا جو بڑا خوش آئند اور کرامت والا ہے جسے تونے دن پر متوجہ کیا تو وہ روشن ہوگیا اور رات
وَعَلَی اللَّیْلِ فَٲَظْلَمَ وَاغْفِرْ لَنا مَا تَعْلَمُ مِنَّا وَمَا لاَ نَعْلَمُ، وَاعْصِمْنا مِنَ الذُّنُوبِ خَیْرَ
پر رکھا تو وہ تاریک ہوگئی پس بخش دے ہمارے وہ گناہ جن کو تو جانتا ہے ہم نہیں جانتے اور ہمیں گناہوں سے بخوبی محفوظ فرما ہماری
الْعِصَمِ، وَاکْفِنا کَوافِیَ قَدَرِکَ، وَامْنُنْ عَلَیْنا بِحُسْنِ نَظَرِکَ، وَلاَ تَکِلْنا إلَی غَیْرِکَ،
کفایت فرما جیسی تو قدرت کاملہ رکھتا ہے اور اپنے حسن نظر سے ہم پر احسان فرما ہمیں اپنے غیر کے حوالے نہ کر اپنی خیر و برکت ہم
وَلاَ تَمْنَعْنا مِنْ خَیْرِکَ، وَبَارِکْ لَنَا فِیما کَتَبْتَہُ لَنَا مِنْ ٲَعْمارِنا، وَٲَصْلِحْ لَنا خَبِیئَۃَ
سے نہ روک اور ہماری جو عمریں تونے لکھی ہیں ان میں برکت عطا فرما ہماری چھپی ہوئی برائیاں مٹا دے اور ہمیں
ٲَسْرَارِنا وَٲَعْطِنَا مِنْکَ الْاَمانَ، وَاسْتَعْمِلْنا بِحُسْنِ الْاِیمَانِ، وَبَلِّغْنَا شَھْرَ الصِّیامِ،
اپنی طرف سے پناہ عطا کردے ہمیں بہترین ایمان رکھنے کی توفیق عطا فرما اور ہمیں آنے والے ماہ رمضان اس کے
وَمَا بَعْدَھُ مِنَ الْاَیَّامِ وَالْاَعْوامِ، یَا ذَا الْجَلاَلِ وَالْاِکْرامِ ۔
بعد کے دنوںاور سالوں تک زندہ رکھ اے جلالت و بزرگی کے مالک۔
**شیخ نے روایت کی ہے کہ ناحیہ مقدسہ سے شیخ ابوالقاسم کے ذریعے سے رجب کی دنوں میں پڑھنے کے لیے یہ دعا صادر ہوئی۔
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِالْمَوْلُودَیْنِ فِی رَجَبٍ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الثَّانِی وَابْنِہِ
اے مبعود! ماہ رجب میں متولد ہونے والے دو مولودوں کے واسطے سے سوال کرتا ہوں جو محمد (ع) بن علی ثانی ﴿امام محمد (ع) تقی﴾ اور ان کے
عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الْمُنْتَجَبِ، وَٲَتَقَرَّبُ بِھِمَا إلَیْکَ خَیْرَ الْقُرَبِ، یَا مَنْ إلَیْہِ
فرزند علی (ع) بن محمد (ع) ﴿امام علی نقی(ع)﴾ بلند نسب والے ہیں ان دونوں کے واسطے سے تیرا بہترین تقریب چاہتا ہوں اے وہ ذات جس سے
الْمَعْرُوفُ طُلِبَ، وَفِیما لَدَیْہِ رُغِبَ، ٲَسْٲَ لُکَ سُؤالَ مُقْتَرِفٍ مُذْنِبٍ قَدْ ٲَوْبَقَتْہُ
احسان وکرم طلب کیاجاتا ہے اور جواسکے پاس ہے اس کی خواہش کی جاتی ہے میں سوال کرتا ہوں تجھ سے اس گناہگار کا سا سوال
ذُ نُوبُہُ، وَٲَوْثَقَتْہُ عُیُوبُہُ، فَطالَ عَلَی الْخَطایَا دُؤُوبُہُ ، وَمِنَ الرَّزَایا خُطُوبُہُ،
جسے گناہوں نے تباہ کر دیا اور عیبوں نے جکڑ لیا ہے پس گناہوں پر اس کی عادت پختہ ہو چکی اور بلائوں سے مشکلیں بڑھ گئیں ہیں
یَسْٲَ لُکَ التَّوْبَۃَ وَحُسْنَ الْاَوْبَۃِ وَالنُّزُوعَ عَنِ الْحَوْبَۃِ وَمِنَ النَّارِ فَکاکَ رَقَبَتِہِ
اب وہ سوال کرتا ہے تجھ سے توفیق توبہ اور بہترین بازگشت کا گناہوں سے کنارہ کشی اور آتش جہنم سے چھٹکارے کا خواہش مند ہے
وَالْعَفْوَ عَمَّا فِی رِبْقَتِہِ، فَٲَنْتَ مَوْلاَیَ ٲَعْظَمُ ٲَمَلِہِ وَثِقَتِہِ ۔ اَللّٰھُمَّ وَٲَسْٲَ لُکَ بِمَسَائِلِکَ
وہ اپنے سبھی گناہوں کی معافی چاہتا ہے پس تو میرا وہ مولا ہے جس پر امید و اعتماد ہے اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں تیرے
الشَّرِیفَۃِ وَوَسَائِلِکَ الْمُنِیفَۃِ ٲَنْ تَتَغَمَّدَنِی فِی ہذَا الشَّھْرِ بِرَحْمَۃٍ مِنْکَ وَاسِعَۃٍ
پاک معاملوں تیرے بلند وسیلوں کے واسطے سے کہ اس مہینے میں اپنی وسیع رحمت اور بخشی جانے والی نعمتوں کو عطا فرما۔
وَنِعْمَۃٍ وَازِعَۃٍ، وَنَفْسٍ بِمَا رَزَقْتَہا قَانِعَۃٍ، إلَی نُزُولِ الْحَافِرَۃِ، وَمَحَلِّ الاَْخِرَۃِ،
اور جو روزی تو نے دی اس پر میرے نفس کو قانع فرما تا وقتیکہ وہ قبر میں جائے اور منزل آخر پر پہنچے
وَمَا ھِیَ إلَیْہِ صَائِرَۃٌ ۔
اور جس کی طرف اس کی بازگشت اس تک پہنچے۔
نام کتاب | مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو) |
تألیف | خاتم المحدثین شیخ عباس بن محمد رضا قمی |
تر جمہ | ہئیت علمی مؤسسہ امام المنتظر (عج) |
ویب سائٹ | https://www.alhassanain.com |