مکتوب نمبر 16
ایک عامل کے نام :
تمہارے شہر کے زمینداروں نے تمہاری سختی ,سنگدلی تحقیر آمیز بر تا ؤ اور تشد دکے رویہ کی شکایت کی ہے میں نے غور کیا تو وہ شرک کی وجہ سے اس قابل تو نظر نہیںآتے کہ انہیں نزدیک کر لیا جائے .اور معاہدہ کی بنا پر انہیں دور پھینکا اور دھتکارا بھی نہیں جاسکتا . لہٰذا ان کے لےے نرمی کا ایسا شعار اختیار کرو جس میں کہیں نرمی برتو او رقرب وبعد اور نزدیکی و دوری کو سمو کر بین بین راستہ اختیار کرو .انشاء اللہ
یہ لو گ مجوسی تھے اس لےے حضرت کے عامل کارویہ ان کے ساتھ ویسا نہ تھا جو عام مسلمانوں کے ساتھ تھا جس سے متاثر ہوکر ان لوگو ں نے امیرالمومنین علیھ السّلام کو شکایت کا خط لکھا اور اپنے حکمران کے تشدد کا شکوہ کیا جس کے جواب میں حضرت نے اپنے عامل کو تحریر فرمایا کہ وہ ان سے ایسا برتاؤ کریں کہ جس میں نہ تشدد ہو اور نہ اتنی نرمی کہ وہ اس سے ناجائز فائدہ اٹھاکر شر انگیزی پراترآئیں کیونکہ انہیں پوری ڈھیل دے دی جائے تو وہ حکومت کے خلا ف ریشہ دوانیوں میں کھو جاتے ہیں اور کو ئی نہ کوئی فتنہ کھڑا کر کے ملک کے نظم و نسق میں دوڑے اٹکاتے ہیں او رپوری طرح سختی و تشدد کا بر تاؤ اس لےے روا نہیںرکھا جاسکتا کہ وہ رعایا میں شمار ہوتے ہیں او راس اعتبار سے ان کے حقوق کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا .
متعلقہ تحریریں:
مکتوب نمبر 11
مکتوب نمبر 10