صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
اتوار 24 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
قرآن کریم
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
کاتبان وحی
پیغمبر اکرم (ص) نے کیونکہ ظاہر میں کسی سے لکھنا پڑھنا نھیں سیکھا تھا اور لوگوں نے بھی آپ کو لکھتے پڑھتے نھیں دیکھا تھا لہٰذا لوگ آپ کو ”اْمّی“کہہ کر خطاب کرتے تھے لہٰذا قرآن نے بھی آپ کے لئے اسی لقب کو استعمال کیا اور ارشاد ہوا
قرآن سے علمی رہنمائی
انسان کے لیے کائنات اورزندگی کی تخلیق کے بارے میں صحیح معلومات کا واحد ذریعہ مذہب ہے تاہم جب ہم مذہب کا لفظ استعمال کرتے ہیںاس وقت ہمارااشارہ قرآن مجید کی طرف ہوتا ہے جو صحیح ترین ماخذِ علم ِکائنات وانسان ہے۔دیگر مذاہب کی آسمانی کتب اب وہ حیثیت نہیں ر
رمضان کو سلام رمضان سے مکالمہ
دعائے وداع رمضان میں رمضان کو کئی بار سلام کیا گیا ہے؟ کیا ماہ رمضان ایک زندہ وجود ہے جس کے ساتھ اس طرح مکالمہ کیا جاتا ہے؟ قرآن کی رو سے تمام موجودات حق تعالی سے آگہی رکھتے ہیں اور اسی کی بندگی کرتے ہیں؛ وہی حقیقت جس سے ـ وجود کے لحاظ سے ـ تمسک کیا جا
قرآن رہتی دنیا تک کے لیۓ رہنما ہے
چناچہ یہ کفار کی بدبختی تھی کہ یہ سب کچھ جاننے کے باوجود وہ اپنی ضد اور مادی فوائد کے لالچ میں اسلام کی دولت سے محروم رہے۔ حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چونکہ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ہیں جن کی نبوت قیامت تک قائم رہے گی چنانچہ ان کو معجزہ بھی ایسا دیا گیا
ماہ رمضان، بہار قرآن!
آیات اور روایات سے استفادہ کرکے واضح طور پر ثابت ہوتا ہے کہ: روزہ اگرچہ ایک اہم عبادت ہے اور ثواب کثیر کا موجب ہے؛ لیکن یہ خود تقوٰی کے مرحلے تک پہنچنے کے لئے تمہید اور مقدّمہ ہے؛ ارشاد رب متعال ہے:
قرآن جیسا کلام لانا ناممکن ہے
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے اہل کتاب اورمشرکین کو قرآن کا مثل لانے کا چیلنج دیا تھا،پھر یہ چیلنج دس سورتوںتک محدود کر دیا گیا ،حتٰی کہ صرف ایک ہی سورت کا مثل لانے کا چیلنج دے دیا گیا مگرنزول قرآن کے آغاز سے لے کر چودہ صدیاں گزر گئی ہیں مگر کوئی شخص قرآن
امثال اور حکم قرآنی
خدا وندمتعال نے بعض اعلی عقلی مفاہیم کو مثال کے ذریعہ بیان فرمایا ہے تاکہ عام لوگ ان مفاہیم کو اپنے فہم وادراک کے مطابق سمجھ سکیں بنابرایں قرآن کریم میں بیان کی گئیں مثالوں کا فلسفہ اعلی اورگہرے مفاہیم اور مسائل کو لوگوں کے فہم وادراک کے مطابق بیان ک
مثالیں اور قرآنی احکامات
کیونکہ قرآن کریم ایک کتاب ہے اس لئے فطری بات ہے کہ اس کی مثالیں بھی لفظی ہیں ۔ قرآن کریم میں ضرب المثل کے بیان کی خاص علامت ہے جس سے سامعین بہت زیادہ متائثر ہوتے ہیں اور اس مؤثر عامل سے قرآن کریم کو بہت زیادہ فائدہ پہونچا ہے ، بنیادی طور پر قرآن کریم نے
ماہ رمضان میں اور نزول قرآن
بعض دیگر شیعہ علماء (منجملہ ملامحسن فیض کاشانی (6) اور ابوعبداللہ زنجانی (7)) نے کہا ہے: نزول قرآن سے مراد، اس کے الفاظ کا نزول نہیں بلکہ اس کے حقائق اور مفاہیم کا نزول ہے نیز نزول قرآن سے مراد رسول اللہ (ص) کے قلب پر نازل ہونا ہے اور روایات میں قلب رسول
زندگی میں مثالوں کی اہمیت
خدا وندمتعال نے اعلی عقلی مفاہیم کو مثال کے ذریعہ بیان فرمایا ہے تاکہ عام لوگ ان مفاہیم کو اپنی عقل کے تناسب سے سمجھ سکيں ۔ بنابرایں قرآنی مثالوں کا فلسفہ اعلی اور گہرے مسائل کو سادہ اور لوگوں کے عقل وفہم کے مطابق بیان کرنا ہے ۔
کیا پورا قرآن ماہ رمضان میں نازل ہوا
ارشاد ربانی ہے کہ {ماہ رمضان جس میں قرآن نازل کیا گیا ہے} (1) اور سوال یہ ہے کہ کیا پورا قرآن ماہ رمضان میں نازل ہوا ہے؟
قرآن اور ماہ رمضان کی فضیلت
جب انسان روزہ کی حالت میں ہوتا ہے تب وہ اس بھوک کو محسوس کرتا ہے جس کا سامنا ایک مفلس انسان ہر روز کرتا ہے ۔ اس لیۓ روزے کی حالت میں غنی و فقیر ایک ہو جاتے ہیں ۔ اللہ تعالی نے اپنی مخلوق کے درمیان ایک مساوات برقرار کی اور غنی کو یہ احساس دلایا کہ
قرآن فصاحت و بلاغت کی عمدہ مثال
قرآن مجید جس دور میں نازل ہوا وہ فصاحت و بلاغت اورمنطق و حکمت کا دور تھا چنانچہ جب اسے فصیح وبلیغ ادبیوں عالموں اور شاعروں کے سامنے پیش کیا گیا تو وہ بے ساختہ پکار اُٹھے کہ:خدا کی قسم یہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کلام نہیں ہے
ماہ رمضان کی برکت اور قرآن پڑھنا
یہ وہ ماہ مبارک ہے جس میں جنت کے دروازے کھول دئے جاتے ہیں ، نا صرف جہنم کے دروازے بند کردئے جاتے ہیں بلکہ شیطانوں کو بھی بند کر دیا جاتا ہے اور نیکیوں کے اجر اللہ پاک اپنی مہربانی سے بڑھا کر بے حد و حساب فرما دیتے ہیں ۔
قرآن کی روشنی میں ماہ رمضان کی فضیلت
ماہ رمضان برکتوں والا مہینہ ہے ۔ اس ماہ کی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ قرآن مقدس کا نزول اسی پاک مہینے میں ہوا اور یہ وہ کتاب ہے جو قیامت تک کے انسانوں کے لیۓ ہدایت کا ذریعہ ہے ۔
زندہ جاودان معجزہ
ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خدا کے سب سے محبوب پیغمبر اور آخری پیغمبر ہیں ۔ انہیں بھی خدا تعالی کی ذات نے بہت سے معجزے عطا فرماۓ ۔ واقعہ معراج ایک معجزہ ہے کیوں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک ہی رات میں مکہ سے مسجد
انبیاء کرام اور معجزے
سب سے پہلے ہم یہ دیکھتے ہیں کہ معجزہ کیا ہے ۔ اگر معجزے کے لفظ پر غور کریں اور اس کی تحقیق کریں تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ معجزے کا لفظ عجز سے نکلا ہے۔ معجزہ دراصل ایسی خلاف عقل اور خلاف واقعہ بات کو کہا جاتا ہے کہ انسانی عقل جس کی کوئی توجیہہ پیش کرنے س
قرآن سے محبت کے درجات
قرآن كو گھروں میں ركھنے كی جو سفارش ھماری روایتوں میں ملتی ھے شاید اس كی ایك علت یہ ھوكہ كسی خرافاتی چیز كو متبرك جاننے كے بجائے لوگ كلام الھی سے متبرك ھوں اس لئے امام صادق(ع) فرماتے ھیں
قرآن سے انسيت كے مرتبے
معاشرے میں قرآنی تعلیمات کو عام کرنا نہایت ضروری ہے ۔ ابھی تک اس بارے میں کوئی خاطر خواہ کام نہیں ہوا ہے ۔ اس لیۓ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس شعبۂ میں زیادہ سے زیادہ کام کیا جاۓ تاکہ ہمارا معاشرہ قرآن کی شفاعت سے بہرہ مند ہو سکے
قرآن اور آزادي
اسلام نے اپنے پیروکاروں کو زبردستی اسلام قبول کرنے پر مجبور نہیں کیا ہے ۔ اسلامی نقطہ نظر سے دین میں کوئی جبر نہیں ہے ۔
قرآن کريم ميں آزادي کي حدود
جہاں تک انسان کے نفسانی اوصاف کے متعلق وصفی ( آزادی ) پر بحث کا تعلق ہے تو انسان کی شناخت کے علم کے حساب سے اس کے متعدد اور مختلف طرح کے معنی اور مفہوم سامنے آتے ہیں ۔
قرآن کے متعلق غور طلب باتيں
سوچیں اور غور کریں!کیا قرآن اسی لئے نازل ہوا تھا کہ ہم اس پر پھول پتیوں کے بوٹوں سے بنے جزدان چڑھا کر اسے طاق پر سجا دیں تاکہ جو بھی آئے ہمارے سلیقہ کی داد دیئے بنا نہ رہ سکے؟
مسلمانوں کي ترقي کا راز اسلامي تعلميات پر عمل پيرا ہونے ميں ہے
اسلام انسان کو قرآنی تعلیمات کی روشنی میں اس سرچشمہ حیات تک لے کر جاتا ہے جہاں انسانیت دوام و بقا سے ہمکنارہوتی ہے جہاں انسانی قدروں کو جلا ملتی ہے۔
مسلمان کو مغربي ثقافت سے بچنا چاہيۓ
افسوس کا مقام تو یہی ہے کہ نہ صرف یہ کہ آج کا مسلمان یہ جاننے کی واقعی کوشش نہیں کرتا
مسلمانوں کو قرآن کي روشني ميں زندگي بسر کرني چاہيۓ
قرآن کے سلسلہ میں دیگر مذاہب سے متعلقہ مفکرین اور مستشرقین کے نظریات اس قدر ہیں کہ انکے جائزہ کے لئے کئی مستقل کتابیں درکار ہیں اور اس سلسلہ میں پیشتر بھی کافی کام ہوا ہے
قرآن کی آفاقیت اور مستشرقین و مفکرین کے نظریات
یوں تو ہر قوم اپنے علمی سرمایہ اور ملی تشخص کو بیان کرنے والی کتاب پر افتخار کرتے ہوئے سر دھنتے نہیں تھکتی اور اسکی ثنا خوانی کرتی نظر آتی ہے لیکن قرآن کا طرہ امتیاز یہ ہے
قرآن ايک کامل منشور حيات
دنیا میں کوئی ایسی قوم نہیں جو یہ دعوی کر سکے کہ وہ دستور حیات اورآئین زندگی جو ایک مذہبی ، قومی یا وطنی نوشتہ کی صورت میں ہمارے پاس ہے
سائنس کي بہتر سمجھ کے ليۓ قرآني رہنمائي ضروري ہے
اس حقیقت کی مزید تشریح وتوضیح کرتے ہوئے علامہ اقبال نے واضح طور پر کہا ہے کہ سائنس ابھی اْن حقائق تک مکمل طور پر نہیں پہنچ پایا ہے
قرآن کے الفاظ عام انسان کے ليۓ قابل فہم
دراصل قرآن حکیم کی تعبیرات کا کمال یہی ہے کہ اس میں قدرت کی ظاہری نشانیوں کو غیبی حقائق کے لئے بطور دلیل پیش کیا گیا ہے ۔
انسان کے ليۓ قرآن کي عظمت اور ضرورت
اللہ تعالی نے اپنے آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل کی گئی کتاب قرآن مجید میں انسان کے لیۓ زندگی گزارنے کے تمام رہنما اصول بتا دیۓ ہیں ۔
سورہ آل عمران کے فوائد
اگر کوئی شخص آل عمران کی آیت 6 تا 8 کو بروز جمعہ سبز کاغذ پر زعفران اور گلاب سے تحریر کرے
آيتوں کا غلط مفہوم نکالنے سے پرہيز کريں
«لا إِكراهَ فِی الدّین» کا بہانہ بنا کر کہا جاتا ہے کہ عقیدہ میں آزادی ہے ۔ اس آیت سے پہلے بہت اچھی طرح سے وضاحت کی گئی ہے ۔
قرآني آيات کي سمجھ
مثال کے طور پر خدا تعالی نے اپنے بندوں کو حکم دیا : میری تخلیق پر سوچ بچار کرو ، نماز قائم کرو ، علم حاصل کرو ، جہاد کرو ، حلال روزی کماؤ ، شادی کرو ، حج ادا کرو ، دشمنوں سے دور رہو وغیرہ وغیرہ
آيات کا غلط مفہوم مت ليں
لوگوں کی سوچ اور مذھب میں خرابیاں لانے والے ہمیشہ آیات الہی کا غلط استعمال کرتے ہیں اور آیت کے خاص حصے کو لے کر اپنی سوچ کے مطابق اور فائدے کے لیۓ خاص طرح کا غلط ترجمہ اور تفسیر کرتے ہیں ۔
اپنے راستوں کا انتخاب ہمارے ليۓ لازمي ہے يا اختياري ؟
بعض علماء کرام انسان کو ڈراتے ہیں ؟ انسان عقل و فکر ہے اور عقیدہ آزاد ہے ۔ اس کا جواب کیا ہے ؟
علم قرات قرآن علوم اسلامي ميں سے قديم ترين علم ہے
اس علم کی پےدائش نزول قرآن کےساتھ ہوئی ۔ نزول قرآن کاوقت قراٴت میں کوئی اختلاف موجود نہیں تھا۔ یہ اختلاف راویوں کے اجتہاد کے سبب پیدا ہوا۔
قرآن نے متعدد مقامات پر تفکر کی بات کی ہے
شاید آپ جانتے ہوں کہ تفکر اور تذکر کے مابین فرق ہے۔ تفکر اس جگہ ہوتا ہے جہاں انسان کسی مسئلے کو بالکل ہی نہ جانتا ہو، اسے سرے سے ہی نہ جانتا ہو اور وہ مسئلہ اسے سمجھا دیا جائے۔ قرآن نے متعدد مقامات پر تفکر کی بات کی ہے۔
قرآن ازل سے ابد تک انسان کا رہنما ہے
اسلام کے پیروکاروں کو چاہیۓ کہ وہ خدا کی اس عظیم نعمت سے استفادہ اور رہنمائی حاصل کریں اور قرآن کے بتاۓ ہوۓ اصولوں کے مطابق اپنی زندگیوں کو ڈھال کر اپنے لیۓ کامیابی کا راستہ ہموار کریں ۔
قرآن کو دل سے قبول کرو
قرآن سے رہنمائی لینے کے لیۓ ضروری ہے کہ انسان اپنے دل سے شیطانی وسوسوں کو پاک کرے اور پاک دل کے ساتھ قرآن سے رہنمائی حاصل کرنے کی کوشش کرے ۔
انساني اخلاق کي درستي ميں قرآن کا کردار
قرآن نے انسان کی رہنمائی کے لیۓ ہر زاویے پر روشنی ڈالی ہے اور زندگی کے ہر پہلو کو بحث میں لا کر انسان کی تربیت کی ہے ۔
مشکلات زندگي ميں قرآن کي رہنمائي
ہم اس بات کے معتقد ہیں کہ قرآن اللہ کی آخری کتاب ہے جو جامع ، کامل اور ھمہ گیر ہے اور اس کتاب میں انسان کی زندگی کی مشکلات کو دور کرنے کے لیۓ پوری طرح سے رہنمائی کی گئی ہے
سورہ آل عمران کے خواص
جو شخص یہ سورہ مبارکہ جمعہ کے روز تلاوت کرے اس پر خدا اور فرشتے تا غروب آفتاب صلواة بھیجتے ہیں
قرآن اور عيد غدير خم
اس مسئلے کی نظر ، آیہ تطھیر ہے کہ جو تواتر کے ساتھ اور شیعہ اور سنی دونوں کی طرف سے ثابت ہوئی ہے
عيد غدير خم کي آيت کے کلمات
تین جملات « أكملت و أتممت و رضيت » اپنی اپنی تفسیر یا ان میں سے ہر کوئی ایک دوسرے سے الگ معنی رکھتے ہیں ؟
غدير قرآن
غدیر خم کے بارے میں آیت کے بارے میں ایک بحث انگیز مباحث کے متعلق ایک بحث یہ ہے کہ ظاہری طور پر اس آیت اور ما قبل و بعد کے درمیان ایک رابطے کا احساس نہیں ہوتا ہے ؟
انبياء كرام (ع) سے مربوط قرآني آيات كے بعض صفات
قرآن ہمیں انبیاء كرام كے سلسلے میں ہر طرح كی افراط و تفریط سے روكتا ہے۔ یعنی جب ہم قرآن كے تعارف كی نوعیت و كیفیت كو سمجھ لیں گے
اب قرآن کي حاکميت کا دور ہے
ہم بھي قرآن سے دور ، قرآن دشمن عالمي منصوبے کا شکار تھے قرآن کي طرف بازگشت کي لذت اور لطف سے ناشنا تھے۔
حاکميت قرآن
يہ کتاب ہے جسے ہم نے پ کي طرف نازل کيا ہے، تاکہ پ لوگوں کو حکم خدا سے تاريکيوں سے نکال کر نور کي طرف لیئيں اور خدائے عزيز و حميد کے راستے پر لگاديں۔
معاشرے ميں تلاوت قرآن کے اثرات
آج اگرہم معاشرے کي قرآني تحريک کو زندہ رکھنا چاہتے ہيں تو لازم اور ضروري ہے کہ عوام کے درميان قرآن مجيد بھي بشکل تلاوت زندہ رہے۔
عوام قرآن سے سبق حاصل کريں
معاشرے ميں قرآن کا رواج ضروري ہے۔ ابھي تک جو کچھ انجام پايا ہے وہ صرف ايک قدم ہے۔ ابھي اس کے بعد سوقدم اٹھانے باقي ہيں۔
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن