صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
جمعرات 21 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
امام حسین (علیہ السلام) کیوں فراموش نہیں ہوتے؟ ( حصّہ پنجم )
کیا اس عظیم جنگ میں بنی امیہ،خونخوار فوجی اور دنیا پرست لوگ کامیاب ہوئے؟ یا امام حسین(علیہ السلام)اور ان کے جانبازدوست ،جنہوں نے حق و فضیلت کی راہ میں اور خدا کیلئے تمام چیزوں کو فد اکردیا
قرآن اور اسلامی اتحاد کی ترغیب
ادیان آسمانی میں اتحاد اور اختلاف، قرآن کے نظریہ کے مطابق اتحاد اوراختلاف کو مشخص اصول اور جانے پہچانے وسائل کی بنیاد پر ہونا چاہیے، اختصار کے ساتھ اس کی طرف اشارہ کیا جائے گا، حقیقت میں انسانوں کے درمیان اتحاد کا محقق ہونا کچھ مشترک وجوہات پر موقوف ہے او
امام حسین (علیہ السلام) کیوں فراموش نہیں ہوتے؟ ( حصّہ چہارم )
اے کاش میرے آباؤ اجدادجو بدر میں قتل کردئیے گئے تھے آج یہاں موجود ہوتے اور میرا بنی ہاشم سے انتقام لینے کو مشاہدہ کرتے۔
قرآن اور اسلامی اتحاد
کہ اختلاف اپنی زندگی کے تمام تاریخی مراحل میں ایک خارجی حقیقت کی طرح موجود رہا ہے اور وہ خود کسی دوسری علت کا معلول ہے جس کو خدا نے انسان کی زندگی پر مسلط کیا ہے
امام حسین (علیہ السلام) کیوں فراموش نہیں ہوتے؟ ( حصّہ سوّم )
قوم پرستی کا مسئلہ جس کو اسلام نے ختم کردیا تھا ، بعض خلفاء کے ذریعہ دوبارہ زندہ ہوگیا اورعرب قوم کی غیر عرب کے اوپر ایک خاص برتری قائم کردی گئی۔
قرآن مجید کی رو سے اسلامی اتحاد
قرآن مجید نے اتحاد اور اختلاف کے موضوع کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا ہے ، ایک طرف یہ کہ اس نے تاریخ انسانی میں اختلاف کے نتائج کو علل اور وجوہات کے ساتھ ذکر کرکے اس کے مٹانے کے طریقہ کو پیش کیا ہے
ہندوستانی سیاست پر مذھبی انتہاپسندوں کا قبضہ ( حصّہ دوّم )
بھارت کے مختلف شہروں میں ہونیوالے ہندو مسلم فسادات، مسلم کش خونی واقعات اور مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم ایک پوری تاریخ اور ثبوت رکھتے ہیں
اسلامی اتحاد کے مقدمات
زندگی میں دین کے کردار کے لئے ایک عمومی اور کلی نظر یہ پیش کرنا اور یہ کہ کیا دین فقط انسان اور خدا اور عبادی اعمال اور اخلاقی اصول کے درمیان روحی اور قلبی رابطہ رکھتا ہے
امام حسین (علیہ السلام) کیوں فراموش نہیں ہوتے؟ ( جاری ہے )
سب جانتے ہیں کہ اس وقت پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے ایک فکری اور اجتماعی انقلاب کے رہبر کے عنوان سے بشریت کو بت پرستی، خرافات اور جہل کے چنگل سے آزادی اور نجات دلانے کیلئے قیام کیا تھا
امام حسین (علیہ السلام) کیوں فراموش نہیں ہوتے؟
امام حسین علیہ السلام کی تاریخ زندگی کہ جو تاریخ بشریت کی ہیجان انگیز ترین حماسہ کی شکل اختیار کرچکی ہے اس کی اہمیت نہ صرف اس وجہ سے ہے کہ ہر سال لاکھوں انسانوں کے جذبات کی طاقت ور موجیں اپنے اطراف کو شعلہ ور کرتی ہیں
اتحاد کے قرآنی راستے
یہ مسلّم ہے حقیقت ہے کہ آج عالم اسلام جن اہم مشکلات سے دست بہ گریبان ہے ان میں سے ایک اسلامی اتحاد ہے، اگر یہ کہیں ائمہ علیہم السلام اپنی پوری زندگی میں قرآن کریم اور سنت نبوی کی بنیاد پر عالم خارج میں جس چیز کے تحقق کی سعی وکوشش کرتے رہے
ہندوستانی سیاست پر مذھبی انتہاپسندوں کا قبضہ
ہندوستان کی سیاست پر مذہبی انتہاپسندی غالب ہونے کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے سینئر مزاحمتی لیڈر پروفیسر عبدالغنی بٹ نے خبردار کیا کہ ہندوتوا، ہندی اور ہندوستان کا نعرہ تباہ کن صورتحال کا غماز بن چکا ہے
جزیرہ عرب کی پاکیزہ خاتون
حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا ایک پاکیزہ طینت خاتون تھی اور جوانی کے دور میں اپنے زمانے میں سرزمین حجاز کی مشہور ترین تاجروں میں آپ کا شمار ہوتا تھا آپ تجارت میں اپنی اعلی انسانی خصوصیات وصفات کے مطابق عمل کرتی تھیں
تاریخ اسلام کی عظیم خاتون
حضرت خديجہ کا شمار تاريخ انسانيت کي ان عظيم خواتين ميں ھوتا ھے جنھوں نے انسانيت کي بقاء اور انسانوں کي فلاح و بھبود کے لئے اپني زندگي قربان کر دي - رمضان المبارک کی دسویں تاریخ ایک تلخ اور ناگوار واقعہ کی یاد دلاتا ہے
امام محمد باقر علیہ السلام سے منقول معروف دعائے سحر
سحری کے وقت یہ عظیم القدر دعا پڑھے جو امام علی رضا-سے منقول ہے آپ (ع) نے فرمایا کہ یہ وہی دعا ہے جسے امام محمد باقر - سحری کے وقت پڑھتے تھے اور وہ دعا یہ ہے :
ماہ رمضان اور اس کی خصوصیات
برکتوں سے مالا مال مہینہ ، رحمتوں، بخششوں اور آگ سے رہائی کا مہینہ ہمارے رو برو ہے۔ لفظ ”رمضان “کا اصلی منبع (ریشہ) ”رَمَضَ“ ہے بمعنی خزاں میں برسنے والی وہ بارش جو فضا کو گرمیوں کی خاک اور غبار سے پاک کرتی ہے
حضرت مسلم اور فقاہت ( حصّہ دوّم )
اس روشنی میں آپ ایک مسلم فقیہ تھے اس لئے کہ قرآن وسنت سے آپ بہت زیادہ نزدیک تھے مزید تشریح وتفصیل کے لئے معصوم استاد موجود تھے حضرت امیر کی زبانی آپ کے لئے احادیث وقرآن کا حصول علم ھاتھ کی پانچ انگلیوں کی طرح تھا
اہل تسنن کا فقہی نظام ( حصّہ چہارم )
اہلسنت کا چوتھا فقہی مکتب احمد بن حنبل سے منسوب اور حنبلی سے موسوم ہے ۔ احمد 164 ہجری قمری میں پیدا ہوئے ان کا شمار حنابلہ مذہب کے پیشوا اوراہل حدیث کے عظیم فکری رہنماؤں میں ہوتا ہے
حضرت مسلم اور فقاہت
جب کھبی کسی شخصیت کے تعارف کی بات آتی ھے تو سب سے پھلے یہ سوال اٹھتا ھے کہ تعلق کس خاندان سے ھے آپ کے والد کا کیا نام ھے والدہ کون ھیں اور آپ کی نشو ونما کس ماحول میں ھوئی
غیبت صغری کا آغاز
امام مہدی علیہ السلام کی عمرابھی صرف پانچ سال تھی کہ خلیفہ معتمد عباسی نے امام حسن عسکری علیہ السلام کو زہر دے کر شہید کردیا ، جب آپ کی شہادت کی خبر مشہور ہوئی تو سارے شہر میں کہرام مچ گئی
خاص اصحاب کے سامنے امام مھدی علیہ السلام کا تعارف
امام کی ولادت کے بعد دشمنوں سے محفوظ رکھنے کے لیے امام حسن عسکری نے امام کو غیروں سے ہمیشہ پوشیدہ رکھا البتہ خاص اصحاب کے سامنے امام کا تعارف کرواتے رہتے تھے
حضرت امام مہدی علیہ السلام کی ولادت با سعادت
امام زمانہ کی ولادت باسعادت جمعۃ المبارک کے دن، شعبان المعظم کی پندرہ تاریخ کو طلوع فجر کے وقت ہوئی ۔ حضرت حکیمہ خاتون فرماتی ہیں کہ ایک روز میں حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کے پاس گئی
امام مھدی عجل اللہ فرجہ الشریف
آسمان عصمت و ولایت کے آفتاب عالم تاب اور اقلیم امامت کے آخری تاجدار حضرت امام مہدی علیہ السلام نے خانوادہ تطہیر کی عظیم شخصیت حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کے گھر میں آنکھ کھولی
اہل تسنن کا فقہی نظام ( حصّہ سوّم )
اہل سنت کے دوسرے فقہی مذہب کی بنیاد مالک بن انس نے رکھی ۔ اہل سنت کا یہ فقہی مذہب ، فقہ مالکی کے نام سے موسوم ہوا۔ ابوعبداللہ مالک بن انس ، مالکی مذہب کے بانی اور پیشوا اور اہل سنت کے چار اماموں ميں سے دوسرے امام ہيں
اہل تسنن کا فقہی نظام ( حصّہ دوّم )
دوسری صدی سے چوتھی صدی ہجری میں ، فقہ اہل سنت کے کمال حاصل کرنے، اور چار اماموں کے وجود ميں آنے اور ان کے فقہی مذاہب کی تاسیس کا آغاز ہوا۔
اہل تسنن کا فقہی نظام
اسلامی تہذیب وتمدن پر اثرانداز ہونے والے جملہ اسلامی علوم ميں سے ایک علم فقہ ہے ۔ علم فقہ ، وسیع ترین اور جامع ترین اسلامی علوم ميں سے ایک ہے کہ جس میں صدر اسلام سے لے کر اب تک ، انسان کو زندگی میں درپیش مسائل کو بیان کیا گیا ہے ۔ تاریخ اسلام ميں بڑے پیم
فرزند رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی حیات طیبہ پر ایک نظر
فرزند رسول حضرت امام حسین علیہ السلام تين شعبان چار ہجری کو مدینہ منورہ میں امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا آغوش عصمت و طہارت میں پیدا ہوئے ۔
فقہ اور فقہاء شیعہ کا تشخص اور تعارف ( حصّہ سوّم )
صفوی دور میں فقہ شیعہ کا ایک اور رجحان ، مقدس اردبیلی کی فقہ ہے ۔ احمد بن محمد اردبیلی جو مقدس اردبیلی سے معروف ہيں ، صفوی دور کے عظیم فقہاء ميں سے تھے
فقہ اور فقہاء شیعہ کا تشخص اور تعارف ( حصّہ دوّم )
فقہ شیعہ کا دوسرا دور، فقہ صفوی کا ہے جو دسویں صدی ہجری سے بارہویں صدی ہجری قمری تک جاری رہا
فقہ اور فقہاء شیعہ کا تشخص اور تعارف
فقہ کا حتمی مقصد ، دنیا اور آخرت میں انسانوں کو کامیابی اور نجات سے ہمکنار کرنا ہے ۔ اس سے قبل ہم نے فقہ شیعہ کے بعض مراحل کا جائزہ لیا تھا
سورہ یاسین کا اثر انسان کی زندگی پر(حصّہ دوّم)
15 اگر کوئی اسے پڑھ لے، تجارت اور کار و بار میں اس کو نقصان نہیں پہنچ جائے گا۔ 16 وہ شخص جو یاسین کو تلاوت کرتے رہے، اس کے گھر قدرتی آفات میں تباہ نہیں ہوجاتا ہے۔
سورہ یاسین کا اثر انسان کی زندگی پر
سورہ مبارکہ یاسین انسانوں کی پوری زندگی، جسم اور روح، مال و دولت، صحت اور فلاح و بہبود، زندگی اور موت، اس دنیا اور آخرت کو متاثر کر سکتا ہے.
شیعہ کافر ، تو سب کافر ( حصّہ ہشتم )
بنو امیہ کے خلاف ان کےطرز حکومت کی وجہ سے عام مسلمان میں جو نفرت پھیلی اور اموی وعباسی دور میں اولاد علی (ع) اور ان کے حامیوں پر ظلم وستم کی وجہ سے مسلمانوں کے دلوں میں ہمدردی کے جو جذبات پیدا ہوئے
شیعہ کافر ، تو سب کافر ( حصّہ ہفتم )
ممتاز شیعہ مختار ثقفی کہ جو شہادت حسین علیہ السلام کے وقت پابند سلاسل تھے کی بیڑیاں کٹیں تو انھوں نے بھی قاتلان حسین (ع) سے انتقام لینے کی ٹھانی اپنے گرد ہزاروں شیعہ اکٹھا کئے
شیعہ کافر ، تو سب کافر ( حصّہ ششم )
حضرت عثمان کے بعد مسلمان حضرت علی (ع) کے ہاتھ پر بیعت کے لئے ٹوٹ پڑے اور جب پہلی مرتبہ صحیح خلافت قائم ہوگئی تو وہی گروہ اس کے خلاف سرگرم ہوگیا
عظمت صدیقہ طاہرہ زینب کبریٰ (حصّہ پنجم )
تو ہم ابو الفضل العباس سمیت سب جوانوں کو کربلا کے ریگزار پر بے غسل و کفن چھوڑ آئے هیں تو نے اولاد حسین (ع)کے متعلق پوچھا هے تو ان کے سب جوان مارے گئے هیں
عظمت صدیقہ طاہرہ زینب کبریٰ (حصّہ چہارم )
ایک روایت بتاتی هے کہ جس وقت قیدیوں کو دمشق میں لایا گیا تھا تو اس وقت ایک عورت یزید کی بیوی ہند کے پاس آئی اور اس سے کہا کہ اے ہند ابھی ابھی کچھ قیدی آئے هیں
عظمت صدیقہ طاہرہ زینب کبریٰ ( حصّہ سوّم )
زینب نے جب اپنے بھائی کو صحرائے کربلا میں تڑپتا دیکھا تو کہا ہائے میرے نانا محمد ہائے میرے بابا علی(ع)ہائے میرے چچا جعفر ہائے حمزہ سید الشہداء دیکھو میراغریب حسین(ع) صحرائے کربلا پر خون میں لت پت پڑا هے
عظمت صدیقہ طاہرہ زینب کبریٰ ( حصّہ دوّم )
بھائی بہن میں ابھی یہ باتیں ختم هوئیں تھیں کہ دو اعرابی کو فہ سے ایک غم انگیز خبر لے کر آئے اور انھوں نے امام حسین علیہ السلام کی خدمت میں بعد سلام کہا ہم مغموم دل کے ساتھ آپ کو یہ خبر دے رهے هیں
عظمت صدیقہ طاہرہ زینب کبریٰ
کائنات کی سب سے محکم و مقدس شخصیتوں کے درمیان پرورش پانے والی خاتون کتنی محکم و مقدس هوگی اس کا علم و تقویٰ کتنا بلندو بالا هوگا
شیعہ کافر ، تو سب کافر ( حصّہ پنجم )
حضرت عثمان کے خلیفہ بننے کے بعد اہلبیت اور اسلام کا دشمن قبلیہ بنوامیہ مسلمانوں کے امور کا مالک بن گیا ۔لوگوں کے حقوق غصب کئےجانے لگے اورحکمرانوں طبقہ نے وہ تمام باتیں اختیار کرلیں
حضرت زینب س کی عظیم شخصیت
زینب اس باعظمت خاتون کا نام هے جن کا طفولیت فضیلتوں کے ایسے پاکیزہ ماحول میں گذرا هے جو اپنی تمام جہتوں سے کمالات میں گھرا هوا تھا جس کی طفولیت پر نبوت و امامت کاسایہ ہر وقت موجود تھا
عفت اور پاکدامنی جناب زینب کا ذاتی کمال
عفت اور پاکدامنی خواتین کے لیے سب سے زیادہ قیمتی گوہر ہے۔ جناب زینب (س) ایک طرف سے درس عفت کو مکتب علی (ع) سے حاصل کیا کہ فرمایا: مَا الْمُجاهِدُ الشَّهيدُ في سَبيلِ اللّهِ بِاَعْظَمَ اَجْرا مِمَّنْ قَدَرَ فَعَفَّ يَكادُ الْعَفيفُ اَنْ يَكُونَ مَلَكا مِن
حضرت زینب س کی پیدائش
اس شجاعت کے پیکر کی ولادت باسعادت کے موقع پر جب اسم مبارک کی بات آئی تو تاریخ گواہ هے کہ سیدہ زینب کی ولادت ہجرت کے پانچویں سال میں جمادی الا ولیٰ کی پانچ تاریخ کو هوئی
حضرت زینب س کی صفات
جناب زینب ان تمام صفات کے ساتھ ساتھ فصاحت و بلاغت کی عظیم دولت و نعمت سے بھی بہر مند تھی زینب بنت علی تاریخ اسلام کے مثبت اور انقلاب آفریں کردار کا دوسرا نام هے صنف نازک کی فطری ذمہ داریوں کو پورا کرنے
عالمة غیر معلمة حضرت زینب (س)
امام زین العابدین علیہ السلام فرماتے هیں کہ بحمد اللہ میری پھوپھی (زینب سلام علیہا) عالمہ غیرمعلمہ هیں اور ایسی دانہ کہ آپ کو کسی نے پڑھایا نهیں هے
جناب زینب سلام اللہ علیہا کی حیا اور عفت کے چند نمونہ
وراثت اور خاندان کی تاثیر انسان کی رفتار و گفتار میں ناقابل تردید ہے۔ آج یہ چیز واضح طور پر ثابت ہو چکی ہے کہ بعض اچھی اور بری صفات نسل در نسل انسان کے اندر منتقل ہوتی رہتی ہیں۔ اسی وجہ سے وہ خاندان جن میں پیغمبروں اور آئمہ معصومین(ع) کا وجود رہا ہے عام ط
حضرت زینب(س) کی ولادت با سعادت
حضرت زینب سلام اللہ علیہا امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام اور سیدہ کونین فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی بیٹی ہیں۔ آپ نے ۵ جمادی الاولی، ہجرت کے پانچویں یا چھٹے سال مدینہ منورہ میں دنیا میں قدم رکھا۔
شیعہ کافر ، تو سب کافر ( حصّہ چہارم )
صحابہ کرام میں سے وہ بزرگ کہ جن میں رضائے الہی کے حصول کے سوا کوئی اور جذبہ نہ تھا انھوں نے رسول کےساتھ ساتھ اولا رسول سے بھی عشق کیا اور ہمیشہ ان سے مخلص رہے
شیعہ کافر ، تو سب کافر ( حصّہ سوّم )
جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پہلی دفعہ اعلان نبوت کیا تو آپ کی رفیقہ حیات جناب خدیجہ نے فورا صدق دل سے تصدیق فرمائی اور اپنے شوہر کے مشن کی خاطر ہر قربانی دینے پر کمر بستہ ہوگئیں
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن