جسم میں اتفاقاً بن جانیوالے لوتھڑے ہمیشہ برے نہیں ہوتے
جسم کے اندر رونما ہونے والے تغیرات اور غیر ضروری طور پر پیدا ہونے والے بعض لوتھڑوں کے حوالے سے جو تازہ ترین تحقیقی رپورٹ جاری ہوئی ہے اس میں بتایا گیا ہے کہ اس قسم کے لوتھڑے ہمیشہ برے نہیں ہوتے کیونکہ بعض رسولی نما لوتھڑے جنہیں طبی زبان میں” سپریسر جین“ کہا جاتا ہے۔
لندن..... جسم کے اندر رونما ہونے والے تغیرات اور غیر ضروری طور پر پیدا ہونے والے بعض لوتھڑوں کے حوالے سے جو تازہ ترین تحقیقی رپورٹ جاری ہوئی ہے اس میں بتایا گیا ہے کہ اس قسم کے لوتھڑے ہمیشہ برے نہیں ہوتے کیونکہ بعض رسولی نما لوتھڑے جنہیں طبی زبان میں” سپریسر جین“ کہا جاتا ہے۔ بہت مفید بھی ہوتے ہیں۔ اسے طبی اصطلاح میں جین نمبر53کا بھی نام دیا جاتا ہے اور اسکی خاصیت یہ ہے کہ یہ لبلبوں میں پیدا ہونے والی رسولیوں کو سرطان کا سبب بننے سے روکتا ہے۔ یہ تحقیقی رپورٹ کیلیفورنیا کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی لارا اتاردی نے تیار کی ہے جو شعبہ جینیات کی سربراہ ہیں۔ انہوں نے یہ رپورٹ اپنی ساتھیوں کی مدد سے تیار کی ہے اور یہ ایک میڈیکل جریدے کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جین 53 میں شامل پروٹین ڈی این اے کی خرابیاں بھی دور کرتا ہے اور جسم کے اندرونی خلیوں کا بھی خیال کرتا ہے۔ یعنی یہ جین سرطان کے خلاف جنگ میں بہت موثر حربہ ثابت ہوسکتی ہے۔
source:urdunews