• صارفین کی تعداد :
  • 11434
  • 11/20/2016
  • تاريخ :

امام خمینی(رہ)کےآثـــار اورتصانیف (حصّہ شانزدھم)

ایران کا اسلامی انقلاب امید کی کرن ( حصّہ دوّم )

۳۳. کتاب الطہارۃ:
 یہ چار جلدوں پرمشتمل عربی زبان میں فقہی اور استدلالی کتاب ہے جس کی دو جلدیں ١٣٧٣ه؁ق سے محقق حلی ؒ(م ٦٧٦ه؁ق) کی ''شرائع الاسلام'' کی ترتیب کے مطابق تدوین کی گئی ہیں اور دماء ثلاثہ کے مباحث تک مدوّن کی گئی ہیں، پهر ١٣٧٦ سے ١٣٧٨ه؁ق تک قم میں تیمم، نجاسات اور انکے احکام کے مباحث کا سلسلہ جاری رہا۔ البتہ موضوعی ترتیب تاریخ وار نہیں ہے، یعنی پہلی اور دوسری جلد ١٣٧٦؁ میں، تیسری جلد ١٣٧٣؁ میں اور چوتهی ١٣٧٧ه؁ قمری میں تالیف کی گئی۔
    افسوس کہ کتاب طہارت کے پہلے مباحث مثلاً وضو اور پانی کے احکام کے مباحث کہ جن کا درس آپ نے دیا تها، تحریر نہیں ہیں۔ آپ کے شاگرد آیت اﷲ محمد فاضل لنکرانی نے ان کو الگ کتاب کی صورت میں قلمبند کیا ہے اور ادارہ تنظیم ونشر آثار امام خمینی ؒنے اسے تصحیح وتحقیق اور فہارس کے ساته شائع کیا ہے۔ البتہ اس حصہ سے غسل جنابت اور اغسال کے مباحث باقی رہ گئے ہیں ناشر نے انہیں شائع کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
    اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ سید ہاشم رسولی محلاتی، سید جواد علم الہدیٰ اور محمد نصر اﷲ خراسانی جیسے آپ کے دوسرے شاگردوں نے ان مباحث کی دوسری تقریرات قلمبند کی ہےں جو ابهی شائع نہیں ہوئی ہیں۔[5]
    کتاب طہارت کے دو ایڈیشن موجود ہےں۔ پہلا ایڈیشن چار جلدوں میں مکتبۃ الحکمۃ اور مکتبۃ العلمیۃ قم نے شائع کیا ہے اور دوسرا ادارہ تنظیم ونشر آثار امام خمینی ؒ نے شائع کیا ہے۔
۳۴. لمحات الاصول:
 یہ کتاب آیت اﷲ بروجردی ؒکے درس اصول فقہ کی تقریرات ہےں جو عربی زبان میں تحریر کی گئی ہےں اور ١٣٦٤ سے ١٣٧٠ه؁ق تک چه سال امام خمینی ؒ کے اپنے استاد کے درس میں شرکت کا نتیجہ ہے۔ مولف نے اس کتاب کا کوئی نام نہیں رکها ہے۔ کتاب کے محققین نے اس نام کا انتخاب کیا ہے۔[6]
    یہ کتاب ایک مقدمہ اور چه مقاصد پرمشتمل ہے اور یہ اوامر کی بحث سے شروع ہو کر حجیت قطع اور ظن کے کچه حصہ کی بحث پر ختم ہوئی ہے۔ اس وجہ سے یہ کتاب علم اصول کے تمام مباحث پرمشتمل نہیں ہے اور بحث ظن کا کچه حصہ، برائت، اشتغال، استصحاب اور تعادل وتراجیح کے جن مباحث کو بیان کرنے کا موقع مرحوم آیت اﷲ بروجردی ؒکو نہیں ملا، اس کتاب میں نہیں ہیں۔ باوجودیکہ امام خمینی ؒنے اس کتاب کی تحریر کے دوران دوسری اصولی کتابیں بهی تالیف کیں اور آپ کے نظریات اس کتاب سے مختلف تهے اور اسی زمانہ میں مشغول تدریس تهے، پهر بهی آپ نے اظہار نظر اور استاد پراعتراض سے پرہیز کیا ہے اور فقط استاد کے مباحث کو قلمبند کرنے پر اکتفا کیا ہے۔
    یہ کتاب (١٤٢١ه؁ق) میں تصحیح وتحقیق اور فہرستوں کے ساته ادارہ تنظیم ونشر آثار امام خمینی ؒنے شائع کی۔ ( جاری ہے )