• صارفین کی تعداد :
  • 10891
  • 11/20/2016
  • تاريخ :

امام خمینی(رہ)کےآثـــار اورتصانیف (حصّہ پنجم)

ایران

١٠. حاشیہ برفصوص الحکم 
کتاب فصوص الحکم عالم اسلا م کی عظیم عرفانی شخصیت محی الدین ابن عربیؒ کی تصنیف ہے جس پر اب تک بہت سی شرحیں لکهی جاچکی ہیں ، ان میں شرح قیصری بہترین شرح تصور کی جاتی ہے ۔ 
امام خمینی ؒ نے ١٣٥٥ ه ق( ١٩٣٦ء ) میں شرح فصوص الحکم پر عربی زبان میں اپنا حاشیہ مکمل کیا . یہ کتاب شیخ اکبر محی الدین ابن عربی ؒ ، قونوی ؒ ، ملا عبد الرزاق کاشانی ؒ ، فرغانی ؒ ، اور عراقی ؒ ، جیسی عظیم شخصیات کے نظریات پر اما م ؒ کے تسلط کی نشاندہی کرتی ہے ۔
١١.حاشیہ بر مصباح الانس
 کتاب '' مصباح الانس بین المعقول و المشہود '' محی الدین عربی ؒ کے نامور شاگرد ابو المعال محمد ابن اسحق قونوی ؒ کی کتاب مفتاح الغیب پر محمد بن حمزہ بن محمد فناری ؒ کی شرح ہے جو نظریاتی عرفان و سلوک پر لکهی گئی ہے۔
امام خمینی ؒ نے ١٣٥٥ ه ق (١٩٣٦ئ) میں مذکورہ کتاب کے ایک تہائی حصے پر اپنی آراء اور علمی تنقید لکهی ، شرح فصوص الحکم اور مصباح الانس پر لکهے گئے امام ؒ کے دو حاشیے ، جو ٣٢٩ صفحات پرمشتمل ہیں ، تعلیقات علی شرح فصوص الحکم و مصباح الانس کے نام سے ١٣٦٥ ه ش ( ١٩٨٦ ء) میں ادارہ پاسدار اسلام، قم کی طرف سے شائع ہوگئے ہیں۔
۱۲. تعلیقۃ علی العروۃ الوثقیٰ:
 یہ کتاب سید محمد کاظم طباطبائی یزدی ؒ (م ١٣٣٧ه؁ق) کی کتاب ''العروۃ الوثقیٰ'' پر حاشیہ ہے یہ کتاب ١٣٧٥ه؁ق میں لکهی گئی اور فقہ کے مختلف ابواب میں امام خمینی ؒکے فقہی فتوؤں پرمشتمل ہے۔
    یہ کتاب جداگانہ طورپر بهی اور کتاب العروۃ الوثقیٰ کے حاشیہ میں بهی شائع ہوئی ہے۔ کتاب ''العروۃ الوثقیٰ'' حوزہ ہائے علمیہ میں رائج اور بہت سی فروعات کی حامل کتابوں میں سے ہے۔ اسی وجہ سے اس پر توجہ دی گئی ہے اور بزرگ علماء نے اس پر حاشیے لگائے ہیں۔
۱۳. تعلیقۃ علیٰ وسیلۃ النجاۃ:
 یہ کتاب بزرگ عالم سید ابو الحسن اصفہانی ؒکی اس فقہی اور فتاوی کی کتاب پر امام خمینی ؒکا حاشیہ ہے جو کہ ''العروۃ الوثقیٰ'' کے مانند حوزہ ہائے علمیہ میں رائج رہی ہے۔ اگرچہ ''العروۃ الوثقیٰ'' کے مانند نہیں ہے، لیکن اہم خصوصیات کی حامل ہے جن کے پیش نظر امام خمینی ؒنے اس کتاب پر بهی حاشیہ لگایا۔ ( جاری ہے )