صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
اتوار 24 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
ایران
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
چالوس کی خوبصورت سڑک
واریان کرج کا خوبصورت گاؤں ، مشرقی ڈیم امیر کبیر ( کرج ) کے حصّے میں چالوس سڑک کی ابتدا سے تقریبا 25 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔ چالوس کی سڑک کے کنارے یہ خوبصورت علاقے یہاں سفر کرنے والوں کی لذت دوبالا کر دیتے ہیں ۔
چابہار کا ساحل
چابہار ایران کی بندرگاہ ہے جو مستقبل میں ایک پررونق تجارتی مرکز کے طور پر سامنے آنے والا مقام تصور کیا جا رہا ہے ۔ قدیم زمانے میں اس مقام کو بندر تیس کے نام سے جانا جاتا تھا
امامزاده قاسم
ایران کے صوبے لرستان میں سیاحوں کی توجہ کا ایک اہم مرکز امامزادہ زید و قاسم ہے جو ازنا قصبے سے تقریبا 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔ یہاں کے رہنے والوں کے مطابق یہ امامزادہ جس گاؤں میں واقع ہے
سکول آف ری ہیبیلیٹیشن ، تھران یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز
اس ادارے کا قیام 1965 عیسوی کو عمل میں آیا ۔ ایران کا یہ مایہ ناز ادارہ طب سے متعلقہ وزارت اور دوسرے اداروں سے منظور شدہ ہے ۔ یہ ادارہ ایران کی سب سے ممتاز میڈیکل یونیورسٹی یعنی تھران یونیورسٹی آف میڈیکل میڈیکل سائنسز کا ایک ذیلی ادارہ ہے
حجۃ الاسلام والمسلمین اختری سے گفتگو
عالمی اہلبیت کونسل کے سکریٹری نے حجاج بیت اللہ الحرام کے ساتھ سعودی عرب کے حکام کی توہین آمیز رفتار اور ان کی ناقص کارکردگی کی بنا پر حجاج کی جان اور عزت کو لاحق خطرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے
سید حسن ظفر نقوی کا خصوصی انٹرویو
مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید حسن ظفر نقوی کا خصوصی انٹرویو
بابک کا قلعہ
یہ قلعہ دژ بابک کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور اھر قصبے کے شمال میں تقریبا 50 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔ یہ علاقہ کلیبر کے نام سے معروف ہے
حکومت احکام اوّلیہ میں سے ہے اورفرعی احکام پر مقدم ہے
اگر حکومت کے اختیارات فرعی احکام کے دائرے میں ہوں تو نبی اکرم (ص) کو پیش کی جانی والی حکومت الہیہ اور ولایت مطلقہ بے معنی ہو کر رہ جائے گی
امام خمینی کی نگاہ میں رہبری کی شرائط ( حصّہ ششم )
ایک اہم امر جسکی ولایت عہدیدار ہے حدود الہی کا جاری کرنا ہے ( یعنی اسلام کے جزائی قوانین کا اجراء ) کیا حدود کے اجراء میں پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) امام(علیہ السلام) اور فقیہ کے درمیان کوئی امتیاز ہے
رہبری کے اختیارات اور حکومت
اگر ایک لائق انسان جسمیں یہ دو خصلتیں پائی جاتی ہیں حکومت تشکیل دینے کیلئے کمربستہ ہوجائے اور حکومت تشکیل دیدے تو معاشرے کے امور کو چلانے کیلئے اس کو بھی وہی ولایت حاصل ہے
رہبر عوام کے درمیان
یہ ایسی حکومت ہے کہ جسکے قانون کے مقابلے میں سبھی مساوی اور برابر ہیں کیونکہ اسلام کا قانون الہی قانون ہے اور خداوند متعال کے سامنے سبھی مساوی اور برابر ہیں چاہے
مرجعیت کی شرط ضروری نہیں
میرا ابتدا ہی سے اس بات پر اعتقاد تھا کہ مرجعیت کی شرط ضروری نہیں ہے وہ مجتہدکافی ہےجوعادل ہے اور جسکو ملک کی خبرگان کونسل کی تایید حاصل ہے
امام خمینی کی نگاہ میں رہبری کی شرائط ( حصّہ دوّم )
جو چيز خلافت سے متعلق ہے اور رسول اکرم(ص) اور ہمارے آئمہ (ع) کے زمانے میں اسکے بارے میں بحث اور گفتگو ہوتی رہی ہے اور مسلمانوں کے درمیان بھی مسلّم امر رہا ہے
امام خمینی کی نگاہ میں رہبری کی شرائط
دو بنیادی شرطیں: وہ شرائط جو زعامت اور رہبری کیلئے ضروری ہیں انکا سرچشمہ براہ راست حکومت اسلامی کے انداز طبیعت سے ظاہر ہوتا ہے
امام خمینی اور اسلامی انقلاب کی جمہوری بنیادیں ( حصّہ ششم )
چونکہ مجلس خبر گان کا انتخاب بالغ رائے دہی کی بنیاد پر مسلمان عوام کرتے ہیں اس لئے رہبر کا انتخاب بھی جمہوری ہے۔ کیا پارلیمانی جمہوریت میں وزیراعظم کا انتخاب عوام کے منتخب نمائندے نہیں کرتے
امام خمینی اور اسلامی انقلاب کی جمہوری بنیادیں ( حصّہ سوّم )
دوسری سمجھنے کی بات یہ ہے کہ کسی مسلمان ملک یا معاشرے میں یا اصولی طور پر آج کے دور میں یا کسی اور زمانے میں کسی طرح کا سیاسی نظام یا نظام حکومت ہونا چاہیے
امام خمینی اور اسلامی انقلاب کی جمہوری بنیادیں ( حصّہ پنجم )
اس کے بعد 1950 کے لگ بھگ ایک تحریک اٹھی جس کی قیادت ڈاکٹرمصدق کررہے تھے۔ اس میں علماءکی طرف سے آیة اللہ کاشانی پیش پیش تھے
امام خمینی اور اسلامی انقلاب کی جمہوری بنیادیں ( حصّہ چہارّم )
اس دور میں بھی ایران کے علماء مجتہدین کا سب سے بڑا مسکن دیگر شیعہ علماء کی طرح نحف اشرف ہوتا تھا جہاں امام علی کرم اللہ وجھہ کا روضہ مبارک موجود ہے۔ اسی نجف کے بارے میں حکیم الامت شاعر مشرق کہتے ہیں
امام خمینی اور اسلامی انقلاب کی جمہوری بنیادیں ( حصّہ دوّم )
میں چاہتا ہوں کہ ایران کے اسلامی انقلابی نظام حکومت کی ماہیت کو جمہوری ثابت کرنے سے پہلے اس انقلاب میں کار فرما ایران کے سیاسی عمل کی مختصر تاریخ بیان کروں
امام خمینی اور اسلامی انقلاب کی جمہوری بنیادیں
امام خمینیکی قیادت میں 1979 میں دنیائے اسلام کا پہلا عوامی انقلاب رونما ہوا جس کے نتیجے میں مشرق وسطیٰ کا سب سے طاقتور شاہی نظام حکومت زمین بوس ہوگیا
مٹی سے بنی لمبی ترین دیوار ( حصّہ دوّم )
زمانہ قدیم میں شہروں پر حملوں کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کے طور پر خندق کی کھدائی کی جاتی تھی ۔ اس شہر کے گرد بھی ایک بڑی خندق کھودی گئی تھی
مٹی سے بنی لمبی ترین دیوار
اسلامی جمہوریہ ایران میں بہت سے تاریخ مقامات ایسے ہیں جو اپنی قدمت کے لحاظ سے بہت اہیمت کے حامل ہیں ۔ ایران کا شہر دارابگرد نہ صرف ایران بلکہ دنیا کے قدیم ترین شہروں میں شمار ہوتا ہے
دنیا کا ایک قدیم ترین پل
ایران ایک تاریخی ملک ہے جہاں دنیا کی قدیم ترین ثقافت کے ساتھ قدیم ترین مقامات بھی دیکھنے کو ملتے ہیں ۔ ایران کے مختلف علاقوں میں بہت سے تاریخی پل بھی ملتے ہیں
اسلامی انقلاب نے استکباری سازشوں سے آگاہ کیا
امام خمینی رح جو امریکہ اور تمام سامراجی طاقتوں کی گہری شناخت رکھتے تھے ہمیشہ اس بات پر زور دیتے تھے کہ مستضعفین عالم کی نجات ان سامراجی طاقتوں کے جہنمی تسلّط کی شکست میں ہے
اسلامی انقلاب سے بیداری ملی
امام خمینی رح کے ذریعے دنیا کے گوشے گوشے میں مسلمان قوموں کی بیداری بالخصوص اسلامی انقلاب کے عالمی پیغام کے بارے میں محروم ومستضعف قوموں کے افکار میں تبدیلی نئے استعمار جو اس کوشش میں تھا کہ قوموں کو خواب غفلت میں رکھے
اسلامی انقلاب کی اعلی خصوصیات
انقلاب اسلامی ایران کی ایک اہم خصوصیت جس کا سرچشمہ انقلاب کا الہی ہونا ہے ، دین اور علماء دینی کا انقلاب کی رہبری اور ہدایت کرنا ہے
انقلاب اسلامی ایران کی منفرد خصوصیات
امام خمینی رح کے ذریعے دنیا کے گوشے گوشے میں مسلمان قوموں کی بیداری بالخصوص اسلامی انقلاب کے عالمی پیغام کے بارے میں محروم ومستضعف قوموں کے افکار میں تبدیلی نئے استعمار جو اس کوشش میں تھا کہ قوموں کو خواب غفلت میں رکھے
انقلاب اسلامی ایران سرخرو ہوا
سن 1979 عیسوی میں ایران میں اسلامی انقلاب آیا جس کی بدولت ملک سے بادشاہی نظام کا خاتمہ ہوا اور عوامی حکومت قائم ہوئی ۔ اسلامی انقلاب کے لیۓ چلنے والی تحریک نے حضرت امام خمینی رح کی رہبری میں کامیابی حاصل کی
دزفول میں تاریخی جگہیں
دزفول میں خانہ تیز نو جیسی بہت ساری تاریخی عمارات واقع ہیں اور اگر اس عمارت کو دیکھا جاۓ تو دوسری تمام عمارات کی خصوصیات آپ کو اس عمارت میں ملیں گی
ایران کا شہر دزفول
دزفول ، ایران کا ایک معروف سیاحتی شہر ہے جو ایران کے جنوب مغربی صوبےخوزستان میں واقع ہے ۔ یہ شہر دریاۓ دز کے کنارے واقع ہے
سستے ترین سفر کے لیۓ قیمتی نصیحتیں ( حصّہ سوّم )
سفر کرنے سے قبل اس بات کی اچھی طرح سے جانچ کر لیں کہ سفر کے لیۓ جس گاڑی کا استعمال کر رہے ہیں ، اس میں کسی قسم کی کوئی خرابی تو نہیں ہے
سستے ترین سفر کے لیۓ قیمتی نصیحتیں ( حصّہ دوّم )
اس سے پہلے کہ اپنے بیگ میں ساری چیزیں رکھیں ، کاغذ قلم اٹھائیں اور ان تمام ضروری اشیاء کو لکھیں جو آپ کی نظر میں استعمال ہو سکتی ہیں ۔
ایران کا خوفناک ترین میوزیم
یہ عبرت نامی میوزیم پہلوی حکومت کے دور میں عورتوں کی جیل اور بعد میں فاسدین کے خلاف مشترک کمیٹی کے نام سے پکارا جاتا تھا
آداب نوروز در اسلام
ایران میں اسلام کی آمد کے بعد یہاں کی ثقافت پر اسلامی ثقافت نے اپنا رنگ چھوڑا اور عید نوروز میں بھی اسلامی رنگ ظاہر ہونے لگا
سستے ترین سفر کے لیۓ قیمتی نصیحتیں
بعض خاص ایام جیسے تعطیلات کے دوران جب اکثر لوگ تفریح اور سفر کی غرض سے نکل پڑتے ہیں تب ہر جگہ چیزیں مہنگی ہو جاتی ہیں
پروین اعتصامی کی شاعری میں حقیقت نگری اور تاریخ نگاری(حصہ نہم)
پروین لوگوں کی بدحالی اور کسمپرسی پر اظہار افسوس کرتی ہیں اور لوگوں کو حصولِ علم کے لیے ترغیب دلاتی ہیں۔ جیسا کہ ’’درخست پر ہی بر کے زیر عنوان نظم میں سرو کے درخت کی کہانی بیان کرتی ہیں۔
پروین اعتصامی کی شاعری میں حقیقت نگری اور تاریخ نگاری(حصہ ہشتم)
پروین ان تحفظات کی بنا پر ، جن کے بارے میں وہ مفصل طور پر بیان نہیں کر سکتیں، اس سلسلے میں صنعت مناظرہ سے بہت زیادہ استفادہ کیا اور اشیا کی تجسیم کرتے ہوئے حرفوں میں بیان کیا ہے اور کسی میں کب ہی ایسی جرأت کہ ایسا اظہار خیال کرے۔
پروین اعتصامی کی شاعری میں حقیقت نگری اور تاریخ نگاری(حصہ ہفتم)
جیسا کہ پہلے بیان ہوا کہ آئینی تحریک کا آغاز تا جاری بادشاہوں کے ظلم کا نتیجہ تھا اور بعدازاں رضا شاہ کی آمریت ایران کی تاریخ کے صفحات پر نقش ہو گئی۔
پروین اعتصامی کی شاعری میں حقیقت نگری اور تاریخ نگاری(حصہ ششم)
پروین کی شاعری میں بالعموم جگہ کا تعین کر دیا گیا ہے۔ رومانوی شعرا کے برعکس وہ دور دراز اور عجیب و غریب مقامات کا رخ نہیں کرتیں بلکہ حقیقت پسندانہ اور سچے ادیب کی طرح اُسی ماحول کا ذکر کرتی ہیں جس میں خود انھوں نے زندگی بسر کی۔
پروین اعتصامی کی شاعری میں حقیقت نگری اور تاریخ نگاری(حصہ پنجم)
پروین بظاہر تو ایک واقعہ یا کہانی بیان کرتی ہیں لیکن داستان کے آخر میں پتہ چلتا ہے کہ دراصل شاعرہ اپنے نظریات و خیالات کو پروان چڑھا رہی ہیں۔ ان کے ضمیر کی آواز خارجی واقعات اور داخلی نظریات کو یکجا کر دیتی ہے
پروین اعتصامی کی شاعری میں حقیقت نگری اور تاریخ نگاری(حصہ چہارم)
پروین نے جس عہد میں زندگی گزاری وہ افراتفری کا زمانہ تھا۔ لوگ خود غرض بادشاہوں کے ظلم و ستم سے تنگ آ چکے تھے۔ آئینی تحریک ایران میں جاگیردارانہ نظام سے نجات کی علامت تھی کہ عوامی فلاح و بہبود کے منصوبے شروع کیے جا سکیں۔ لیکن اس تحریک کا حاصل شکست، ناامیدی
پروین اعتصامی کی شاعری میں حقیقت نگری اور تاریخ نگاری(حصہ سوم)
ایسے ماحول میں جب بیشتر مرد شاعر اور ادبی بھی یوں برملا اپنے خیالات کے اظہار کی جرأت نہ رکھتے تھے، بھلا کسی خاتون شاعرہ سے ایسے خیالات کے اظہار کی توقع کیسے کی جا سکتی تھی۔
پروین اعتصامی کی شاعری میں حقیقت نگری اور تاریخ نگاری(حصہ دوم)
زبان کی تعریف کرتے ہوئے جیسا کہ بیان ہو چکا ہے کہ زبان مخصوص قواعد پر مبنی نظام کی حامل ہے جو استانوں کے درمیان رابطے کا کام دیتا ہے۔
پروین اعتصامی کی شاعری میں حقیقت نگری اور تاریخ نگاری
حقیقت پسندی کا اطلاق ان واقعاتی تحریروں اور حقائق پر مبنی ادب پر ہوتا ہے جن کی طرف رومانویت پسند توجہ نہیں دیتے یا اُسے مسخ کرکے پیش کرتے ہیں۔
درفگند از گفتہ رب جليل ( پروین اعتصامی)
غالباًصبح كا وقت تھا_ابھى اہل مصر محو خواب تھے_مشرق سے پو پھٹ رہى تھي_ماں نے نوزائيدہ بچے اور صندوق كو دريائے نيل كے كنارے لائي،بچے كو آخرى مرتبہ دودھ پلايا
پروین اعتصامی کی بیماری اور موت
پروین اعتصامی نے اپنی زندگی میں بہت سارے اعلی اعزاز حاصل کیۓ لیکن عین اس وقت جب ان کا بھائی ابوالفتح اعتصامی ، ان کے دیوان کو دوسری مرتبہ چھپوانے کی غرض سے تیار کر رہا تھا
پروین اعتصامی ایک عظیم شاعرہ
ان کے مطابق تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد کو تعلیم کے مواقع فراہم ہونے چاہیۓ ۔ ان کے مطابق ماضی کی خرابیوں کو دور کرنے کے لیۓ بڑے پیمانے پر اصلاح کی ضرورت ہے ۔
پروین اعتصامی کی شاعرانہ صلاحتیں
پروین نے اپنی عمر کے گیارھویں سال سے لے کر چودھویں سال تک جو اشعار کہے ، ان کو پڑھ کر ان کی شاعرانہ صلاحیتّوں کو داد دیۓ بغیر نہیں رہا جا سکتا
پروین اعتصامی کی شہرت
لوگوں نے ان کی شاعری کو بہت پسند کیا ۔ ان کی شہرت کا یہ عالم تھا کہ ان کا دیوان چھپنے کے کچھ ہی عرصہ بعد عام لوگوں کی پہنچ میں تھا اور بڑی تیزی سے ان کی شہرت ہر جگہ پھیل رہی تھی
پروین اعتصامی
پروین اعتصامی اسلامی جمہوریہ ایران کی ایک معروف شاعرہ گزری ہیں ۔ ان کا اصل نام رخشندہ ہے اور وہ 25 اسفند سن 1285 ہجری شمسی کو ایران کے شہر تبریز میں پیدا ہوئیں ۔
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن