مٹی سے بنی لمبی ترین دیوار
اسلامی جمہوریہ ایران میں بہت سے تاریخ مقامات ایسے ہیں جو اپنی قدمت کے لحاظ سے بہت اہمیت کے حامل ہیں ۔ ایران کا شہر " دارابگرد " نہ صرف ایران بلکہ دنیا کے قدیم ترین شہروں میں شمار ہوتا ہے ۔ یہ ساسانی دور حکومت کا سب سے پہلا دارلخلافہ بھی تھا اور اس کی قدمت کے بارے میں اندازہ لگایا جاتا ہے کہ یہ شہر تقریبا 2500 سال پرانا ہے ۔ ایک قیاس آرائی یہ بھی ہے کہ اس شہر کو ھخامنشی دور حکومت میں تعمیر کیا گیا ۔
اس شہر کو قدیم دور میں " دارلبجر " بھی کہا جاتا تھا ۔ یہ شہر موجود شہر داراب سے 6 کلومیٹر کے فاصلے پر شہر کی نئی سڑک جو داراب کو شیراز سے وصل کرتی ہے ، کے کنارے واقع ہے ۔ دارابگرد قدیم پارس صوبے کے پانچ قصبوں میں سے ایک ہے ۔ اس شہر کے گرد دیوار بنائی گئی تھی جو اب بھی باقی ہے اور دیوار کے اندر اب بھی بعض عمارات اپنی خستہ حالت میں موجود ہیں ۔ اس شہر کی تعمیر کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس شہر کو داراب بھمن کے بیٹے ،اسفندیار کیانی کے بیٹے نے تعمیر کیا تھا ۔
اس دور میں کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیۓ ، صحرا میں شہر کی ضرورت کو محسوس کیا گیا اور یوں اس وسیع علاقے پر شہر کی تعمیر کی گئی ۔ اس شہر کے نقشے اور اصول تعمیر سے مغربی ایشیا کی فن تعمیر ظاہر ہوتی ہے ۔ شہر کے اطراف میں ایک بلند مخروطی دیوار کو تعمیر کیا گیا جو مٹی سے بنی ہوئی ہے ۔ اس دیوار کی اونچائی 10 میٹر کے قریب ہے ۔ وقت کے ساتھ اس دیوار کو نقصان پہنچتا رہا اور اس وقت اس دیوار کی اونچائی تقریبا 7 میٹر رہ گئی ہے ۔ اس دیوار کی تعمیر میں بہت اچھے درجے کا مواد استعمال کیا گیا تھا جس کی وجہ سے یہ دیوار 2500 سال گزرنے کے باوجود کافی حد تک باقی ہے ۔
دشت میں واقع اس شہر کا نمکی گنبد دور سے بڑا واضح دکھائی دیتا ہے ۔ یہ نمکی پہاڑ ، شہر کا مرکزی تاریخی حصّہ ہے جس کے اطراف میں گول دیوار موجود ہے ۔ فارس صوبے میں واقع یہ علاقے زمین شناسی اور تاریخ شناسی کے دیوانوں کے لیۓ بہترین مقام ہے ۔ ( جاری ہے )
متعلقہ تحریریں:
تاريخي پلوں کي سرزمين
ملا صدرا کا تاريخي گھر