امامزاده قاسم
ایران کے صوبے لرستان میں سیاحوں کی توجہ کا ایک اہم مرکز " امامزادہ زید و قاسم " ہے جو ازنا قصبے سے تقریبا 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔ یہاں کے رہنے والوں کے مطابق یہ امامزادہ جس گاؤں میں واقع ہے ، اس کا نام ساسانی دور حکومت میں جغرافیائی اہمیت کی وجہ سے " کندہ سفید" پڑا لیکن بعد میں امامزادوں کے تقدس کی وجہ سے اس گاؤں کا نام " امامزادہ قاسم " رکھا گیا ۔
یہاں کی عمارت کے بارے میں اندازہ لگایا جاتا ہے کہ اسے آٹھویں ہجری قمری میں تیموری دور حکومت میں تعمیر کیا گیا ہو گا ۔ طرز تعمیر ترکی اور مغولی طرز تعمیر سے بہت حد تک مشابہہ ہے ۔ باہر سے گنبد کو دیکھا جاۓ تو اس کی ساخت " مخروطی شکل نما " ہے جبکہ اندر سے یہ قوس دار ہے ۔ عمارت کی دیواریں بلند اور موٹی ہیں اور صحن میں اینٹوں کا فرش لگا ہوا ہے ۔
داخلی دروازوں کے کتبے 738،808،850 کے سالوں کو ظاہر کرتے ہیں ۔ تاریخی اور ہنری لحاظ سے داخلی دروازے اور لکڑی کے دو صندوق بہت ہی قیمتی تصور کیۓ جاتے ہیں اور بدقسمتی سے کئی بار ان کو چوری کیا جا چکا ہے ۔
صندوق پر قرآنی آیات لکھی ہوئی ہیں اور ایک متن یہ معلومات فراہم کرتی ہے کہ ان مزارات کو امامزادوں قاسم و زید کے لیۓ محرم 738 ہجری قمری میں مرمت کیا گیا ۔ اس عمارت کو سن 1357 ہجری شمسی میں قومی ثقافتی ورثہ کے ادارے کی فہرست میں شامل کر لیا گیا تھا ۔
اس گاؤں کی کل آبادی تقریبا 1405 افراد پر مشتمل ہے ۔ موسم بہار میں خاندان کے ساتھ چھٹیاں گزارنے کے لیۓ یہاں کی معتدل آب و ہوا اور خوبصورت قدرتی مناظر سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہوتے ہیں ۔
تحریر : سحر اعجاز ھاشمی
پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان