آداب نوروز در اسلام
آداب نوروز در اسلام
ایران دنیا کا ایک قدیم ترین ملک ہے جس کی قدیم ثقافت کی اپنی ایک پہچان ہے ۔ ایران میں اسلام کی آمد کے بعد یہاں کی ثقافت پر اسلامی ثقافت نے اپنا رنگ چھوڑا اور عید نوروز میں بھی اسلامی رنگ ظاہر ہونے لگا ۔ تاریخ میں موجود فقہا کی کتابوں اور دوسری اسلامی کتب سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق اسلام میں آداب نوروز کے حوالے سے مندرجہ ذیل باتوں کا ذکر کیا جا سکتا ہے ۔
1۔ نوروز کا غسل
جب نوروز شروع ہو تو غسل کرو ۔ اسلامی کتب کے مطابق غسل کرنا آداب نوروز میں شامل ہے ۔ ایک حدیث کے مطابق جب پیغمبر بنی اسرائیل نے خدا کے حکم سے ہزاروں مردہ انسانوں کو زندہ کرنا چاہا تو ان پر پانا چھڑکا ۔ یہ واقعہ نوروز کے دنوں میں پیش آیا اور یوں پانی چھڑکنا نوروز کے آداب میں شامل ہو گیا ۔
2۔ نوروز میں تحائف دینا
نوروز کے دنوں میں ایک دوسرے کو تحائف دینا زمانہ قدیم سے رائج ہے ۔ اسلام میں بھی اس رسم کو اسی صورت میں رکھا گیا ہے ۔ یعنی تحفہ دینے کی رسم کو کلی طور پر سراہا گیا ہے ۔ بعض روایت میں معصومین نے بھی تحائف دینے کی سفارش کی ہے ۔
3۔ ایک دوسرے کی ملاقات کرنا
نوروز کے دنوں میں ایک دوسرے کی ملاقات کو جانا بھی نوروز کےآداب میں شامل ہے۔ ویسے تو یہ سارا سال واجب ہے اور ایک دوسرے کی ملاقات کو جانا چاہیۓ لیکن نوروز کے دنوں میں ایک دوسرے کی ملاقات کی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے ۔
4۔ صاف ستھرا لباس پہننا اور خوشبو لگانا
« قال: اذا کان یوم النیروز فاغتسل و البس انظف ثیابک و تطیب باطیب طیبک...»
جب نوروز آۓ تو غسل کرو اور بہترین اور پاکیزہ ترین لباس زیب تن کرو اور بہترین عطر سے بدن کو خوشبو لگاو ۔
5۔ خدا کی عبادت
نوروز کے وقت خدا کی عبادت بھی کرنی چاہیۓ اور خدا کا شکر ادا کرنا چاہیۓ کہ اس نے ہمیں یہ دن دیکھنے کا موقع دیا اور اس کے ساتھ نۓ سال میں خوشیوں اور کامیابیوں کے لیۓ دعا کرنی چاہیۓ ۔
متعلقہ تحریریں:
کندلوس کا دیہات اور میوزیم
ايران ميں "گرما رود " نامي ديہات