صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
سوموار 25 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
قرآن کریم
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
قرآن مجید کا معجزہ ھونا
قرآن مجیدرسول اکرم کا معجزہ ھے۔ مزید وضاحت کے لئے چند نکات کا ذکر ضروری ھے:
وجود خدا پر قرآنی آیات
وجود خدا پر قرآنی آیات
امامت قرآن کی روشنی میں
اے پیغمبر جو کچھ آپ کے پروردگار کی جانب سے آپ پر نازل ہوا ہے اسے لوگوں تک پہنچادیجئے اوراگر آپ نے یہ نہ کیا تو رسالت کی تبلیغ نہیں کی اور اپنا فریضہ ادا نہیں کیا۔ خدا آپ کو لوگوں کے شر سے محفوظ رکھے گا۔
ماں کا مقام قرآن کی روشنی میں
ھم نے انسان کو اپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنے کا حکم دیا ہے ،اس کی ماں نے اسے تکلیف جھیل کر پیٹ میں رکھا اور تکلیف برداشت کر کے اسے پیدا کیا۔
قرآن کریم نے حضرت عیسی(ع) کو کلمۃ اللہ کا کیوں نام دیا ہے؟
قرآن کریم نےحضرت عیسیٰ علیہ السلام کو کلمۃ اللہ کے نام سے یاد کیا ہے۔ یعنی وہ پیغمبرجب آپ انہیں دیکھتے تواللہ کا معجزہ ہمیشہ ان کے ساتھ تھا۔
اعراب و اعجام قرآن
ذوق عربی اور قوی حافظہ کے باوجود اگر کہیں کسی خطا کا امکان پیدا بھی ہوتا تھا تو خود رسول اکرم موجودتھے اور لوگ رسول سے پوجھ لیا کرتے تھے اشتباہ برطرف ہو جایا کرتا تھا !لیکن زمانہ بڑھتا گیا اور اسلام کے قلمرو میں بھی اضافہ ہوتا گیا !
قراء سبعہ اور ان کی خصوصیات
اس علم کی پےدائش نزول قرآن کےساتھ ہوئی ۔ نزول قرآن کاوقت قراٴت میں کوئی اختلاف موجود نہیں تھا۔ یہ اختلاف راویوں کے اجتہاد کے سبب پیدا ہوا۔ امام باعقر علیہ السلام فرماتے ہیں ,, القرآن واحد نزل من واحد ولکن الاختلاف یجیٴ من قبل الرواة“ قرآن ایک ہے اور ایک خدا کی طرف سے ناز ل ہوا ہے لیکن اختلاف قراٴت، راویوں کی طرف سے ہے۔
معرفت قرآن سے کیامراد ہے ؟
رآن کیا ہے ........؟ حقیقت قرآن کیا ہے ........؟یہ قرآن کہاں سے ہے........ ؟منبع ا س کا کیا ہے........؟ ما¿خذ ا س کا کیا ہے........؟ کس مقصد کے لئے ہے........؟ کیوں قرآن خلق ہوا
قرآن مجید کاتعارف
معارفِ قرآنی سے حقیقی معنوں میں بہرہ مند ہونے کے لئے قرآن مجید پر مختلف زاویوں سے تحقیق کرنے کے ساتھ ساتھ قرآن مجید کو خود قرآن مجید کی ہی روشنی میں سمجھنا اور پہچاننا بھی ضروری ہے ۔ اسلامی عقیدے کے مطابق قرآن مجید کے دو نزول ہیں۔
تفسیر بیان کرنے کی روش اور کچھ اصول
فسیر کہنے میں آیتوں کو ترتیب سے تفسیر کرنا لازم نہیں ہے کسی بھی آیت کو انتخاب کر کے اس کی تفسیر کی جا سکتی ہے، جتنا اپنی باتیں کم کرکے قرآنی اور روائی مطلب بیان کرے اس بحث میں نورانیت زیادہ ہو گی۔
اپنے بچوں کو قرآن کی تعلیم دیں
اللہ تعالی کی بہت اعلی نعمتوں میں سے ایک نیک اولاد ہے ۔ بچوں کی تربیت والدین کا فرض ہوتا ہے اور بچوں کو آپ جس انداز سے تربیت دیں گے وہ بعد میں اسی طرح سے اپنی زندگی کو گزاریں گے
خدا کا غضب کن کے لیۓ
جو پاکیزہ رزق ہم نے تمہیں دیا ہے اس میں سے کھاؤ اور اس میں سرکشی نہ کرو ورنہ تم پر میرا غضب نازل ہو گا اور جس پر میرا غضب نازل ہوا بتحقیق وہ ہلاک ہو گیا ۔
خدا کے غضب سے بچو
قرآن میں ہم دیکھتے ہیں کہ غضب کا لفظ بعض مخصوص کے لیۓ استعمال ہوا ہے ۔ مثال کے طور پر قوم عاد کے لیۓ ۔ جن پر خدا کا غضب نازل ہوتا ہے
زندگی میں پریشانیاں گناہوں کی وجہ سے
روایات میں آیا ہے کہ بعض اوقات خدا کسی قوم پر عذاب نازل کرتا ہے اور اس قوم کے باسیوں کو عذاب دیتا ہے، مثال کے طور پر قوم نوح و ۔۔۔۔۔۔ لیکن بعض اوقات ناراض ہوتا ہے
دنیاوی مشکلات میں گناہوں کا اثر
زندگی میں ہمیں جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، وہ ہمارے سرکردہ گناہوں کی بدولت ہوتی ہیں حتی کہ اگر ہم چلتے ہوۓ زمین پر بھی گر جاتے ہیں، وہ بھی روایات کے مطابق ہمارے کیۓ ہوۓ گناہوں کی وجہ سے ہوتا ہے
قرآن کریم میں ائمہ (ع) کے نام ( حصّہ ہشتم )
ان کے بعد صادق جعفر بن محمد ،پھر موسی بن جعفر ،ان کے بعد علی بن موسی، ان کے بعد محمد بن علی ، ان کے بعد علی بن محمد ،پھر حسن بن علی اوران سب کے آخری میرے ہم نام ہیں
قرآن کریم میں ائمہ (ع) کے نام ( حصّہ ہفتم )
پیغمبر اکرم ص نے بھی ”حدیث ثقلین“ کے مطابق اپنے اہل بیت اور عترت کا احکام اور تعلیمات اسلامی کے مطمئن ترین منابع اور مآخذ کے عنوان سے تعارف کرایا ہے
قرآن کریم میں ائمہ (ع) کے نام ( حصّہ ششم )
حقیقت یہ ہے کہ مومنین میں سے بعض مومنین کے علاوہ صدر اسلام کی اکثریت اہل بیت (علیہم السلام) خصوصا امیرالمومنین علی (علیہ السلام) کو قبول نہیں کرتی تھی اور پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) بھی مختلف جگہوں پر بہت زیادہ مشکلات میں حضرت علی (علیہ السلام
قرآن کریم میں ائمہ (ع) کے نام ( حصّہ پنجم )
یہ نکتہ بھی قابل اہمیت ہے کہ امامت اور ولایت کے مسئلہ میں خداوند عالم نے کلی مطالب (۲۲) بیان کرنے کے علاوہ امامت کے وجود کی ضرورت کو بیان کرتے ہوئے اس کی جزئیات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے
قرآن کریم میں ائمہ (ع) کے نام ( حصّہ چہارم )
قرآن کریم کا کلیات کو بیان کرنا بھی واضح ہے کیونکہ قرآن کریم تمام لوگوں کے لئے الہی ہدایت کا پیغام ہے اور انسان کی مادی اور معنوی دونوں زندگیوں کو شامل ہے
رمضان رحمتوں کا مہینہ ہے
رمضان المبارک رحمتوں ، برکتوں اورنزول قرآن کا مہینہ ہے۔ اس میں لیلۃ القدر آتی ہے۔ یہ شہراللہ( اللہ کا مہینہ) ہے۔ اس کا پہلا عشرہ رحمت ، درمیانی مغفرت اور آخری عشرہ جہنم سے آزادی کا ہے، یہ نیکیوں کے موسم بہار اور برائیوں کے موسم خزاں کا مہینہ ہے ، یہ رب کی
قرآن اور ماہ رمضان ( حصّہ سوّم )
اگر وہ پورے مہنیہ کے روزے صحیح آداب کے ساتھ بجا لاتا هے تو اسے اپنے نفس پر قابو پانے کا ملکہ حاصل هو جائے گا اور پھر شیطان آسانی سے اسے گمراہ نہیں کر پائے گا
قرآن اور ماہ رمضان ( حصّہ دوّم )
انہیں دنیا کی نعمتوں میں سے ایک ماہ مبارک اور اس کے روزے ہیں کہ اگر حکم پرور دگار پر لبیک کہتے هوئے روزہ رکھا ، بھوک و پیاس کو تحمل کیا تو جب جنّت میں داخل هو گے توآواز قدرت آئے گی
قرآن اور ماہ رمضان
اے صاحبان ایمان تمہارے اوپر روزے اسی طرح لکھ دیئے گئے ہیں جس طرح تمہارے پہلے والوں پر لکھے گئے تھے شاید تم اس طرح متّقی بن جاؤ
قرآن کریم میں ائمہ (ع) کے نام ( حصّہ سوّم )
سورہ نساء کی ۵۹ ویں آیت میں ”اولوالامر“ کہا ہے : ”یا اٴَیُّہَا الَّذینَ آمَنُوا اٴَطیعُوا اللَّہَ وَ اٴَطیعُوا الرَّسُولَ وَ اٴُولِی الْاٴَمْرِ مِنْکُمْ “ ۔ ایمان والو اللہ کی اطاعت کرو ، رسول اور صاحبانِ امر کی اطاعت کرو جو تم ہی میں سے ہیں۔ ”اولواالامر“
قرآن کریم میں ائمہ (ع) کے نام ( حصّہ دوّم )
بعض اوقات شخص کے اوصاف و صفات قرآن کریم میں ذکر کئے ہیں جیسے حضرت سلیمان (ع) کا واقعہ جس میں فرمایا ہے : ”قالَ الَّذی عِنْدَہُ عِلْمٌ مِنَ الْکِتابِ․․․“ اور ایک شخص نے کہا جس کے پاس کتاب کے ایک حصہّ کا علم تھا(۶) ۔ (۷)
قرآن کریم میں ائمہ (ع) کے نام
قرآن کریم کی آیات اور روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ قرآن کریم میں ہرچیز کا ذکر موجود ہے اور خداوند عالم نے اس میں ہر چیز کو بیان کردیا ہے جیسا کہ قرآن کریم میں ذکر ہوا ہے ” وَ نَزَّلْنا عَلَیْکَ الْکِتابَ تِبْیاناً لِکُلِّ شَیْءٍ“
قرآنی رو سے دینی اخوّت
اتحاد اسلامی کے شکوفہ ہونے کا پیش خیمہ ہے اور اس کو اجتماعی نمو اور انسانی اقدار فراہم کرتا ہے اشیاء کے درمیان اتحاد اصول واحد کا ضرورت مند ہے کے جو ان کو ایک دوسرے کے قریب لاتے ہیں ۔
اتحاد اسلامی کے لیۓ نبی ص کی پیروی
اس بات کا مطلب یہ ہے کہ ایک پہلو سے حقیقت میں رسول کی اطاعت اسلام کی سیاسی حاکمیت پر پابندی، نشانی اور اسکی اہمیت کو بازگو کرتا ہے اور یہ وہ حاکمیت ہے جس کااسلام اور قرآن قائیل ہے اے وہ لوگ جو ایمان لائے اللہ کی اطاعت کرو
قرآن اتحاد مسلمین کی ترغیب دیتا ہے
اہل کتاب میں اختلاف کے فیصلے کے وقت توریت اور انجیل کی طرف مراجعہ کی دعوت دیں اور ان موارد پر توجہ رکھیں جو توریت، انجیل اورقرآن میں مشترک ہیں۔
قرآن اور اسلامی اتحاد کی ترغیب
ادیان آسمانی میں اتحاد اور اختلاف، قرآن کے نظریہ کے مطابق اتحاد اوراختلاف کو مشخص اصول اور جانے پہچانے وسائل کی بنیاد پر ہونا چاہیے، اختصار کے ساتھ اس کی طرف اشارہ کیا جائے گا، حقیقت میں انسانوں کے درمیان اتحاد کا محقق ہونا کچھ مشترک وجوہات پر موقوف ہے او
قرآن اور اسلامی اتحاد
کہ اختلاف اپنی زندگی کے تمام تاریخی مراحل میں ایک خارجی حقیقت کی طرح موجود رہا ہے اور وہ خود کسی دوسری علت کا معلول ہے جس کو خدا نے انسان کی زندگی پر مسلط کیا ہے
قرآن مجید کی رو سے اسلامی اتحاد
قرآن مجید نے اتحاد اور اختلاف کے موضوع کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا ہے ، ایک طرف یہ کہ اس نے تاریخ انسانی میں اختلاف کے نتائج کو علل اور وجوہات کے ساتھ ذکر کرکے اس کے مٹانے کے طریقہ کو پیش کیا ہے
اسلامی اتحاد کے مقدمات
زندگی میں دین کے کردار کے لئے ایک عمومی اور کلی نظر یہ پیش کرنا اور یہ کہ کیا دین فقط انسان اور خدا اور عبادی اعمال اور اخلاقی اصول کے درمیان روحی اور قلبی رابطہ رکھتا ہے
اتحاد کے قرآنی راستے
یہ مسلّم ہے حقیقت ہے کہ آج عالم اسلام جن اہم مشکلات سے دست بہ گریبان ہے ان میں سے ایک اسلامی اتحاد ہے، اگر یہ کہیں ائمہ علیہم السلام اپنی پوری زندگی میں قرآن کریم اور سنت نبوی کی بنیاد پر عالم خارج میں جس چیز کے تحقق کی سعی وکوشش کرتے رہے
سورہ یاسین کا اثر انسان کی زندگی پر(حصّہ دوّم)
15 اگر کوئی اسے پڑھ لے، تجارت اور کار و بار میں اس کو نقصان نہیں پہنچ جائے گا۔ 16 وہ شخص جو یاسین کو تلاوت کرتے رہے، اس کے گھر قدرتی آفات میں تباہ نہیں ہوجاتا ہے۔
سورہ یاسین کا اثر انسان کی زندگی پر
سورہ مبارکہ یاسین انسانوں کی پوری زندگی، جسم اور روح، مال و دولت، صحت اور فلاح و بہبود، زندگی اور موت، اس دنیا اور آخرت کو متاثر کر سکتا ہے.
قرآن شفاء ہے
قرآن میں ارشاد باری تعالی ہے کہ قرآن شفاء ہے ، چنانچہ ارشاد فرماتا ہے: ’’اوراگر ہم اسے عجمی (عربی زبان کے علاوہ کسی) زبان کا قرآن بناتے تو وہ کافر لوگ کہتے کہ اسکی آیتیں کیوں واضح کی گئیں
قرآن انسان کے لیۓ مشعل نور
قرآن مشعل نور اور کتاب ہدایت ہے اس کا نورہرجگہ اپنی شعاعوں کو پھیلا سکتا ہے البتہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے
قرآن کی سمجھ
انسان کتاب اللہ کی تلاوت محض ثواب جمع کرنے کے لیے نہیں پڑھتا بلکہ نفس اور زمین میں انقلاب برپا کرنے کے لیے پڑھتا ہے
انسان کے لیۓ کتاب ہدایت
قرآن کریم ہدایت و رحمت کا سرچشمہ ہے بہترین کلام وکتاب ہے،انسان کے کمال کے آخری مرحلہ تک پہنچنے ،خدا سے نزدیک ہونے ،اس کو نیکی اور سعادت کی طرف ہدایت کرنے والے مربی ّکی نشان دہی کراتی ہے
اھل بیت (ع) کے متعلق نازل ھونے والی آیات
مفسرین قرآن اور راویان حدیث کا اس بات پر اجماع ھے کہ یہ آیہ کریمہ اھل بیت ِ نبی کی شان میں نازل ھو ئی ھے
اھل بیت (ع) کے سلسلہ میں نازل ھونے والی آیات
تمام مفسرین اور راویوں کا اس بات پر اتفاق ھے کہ اللہ نے اپنے بندوں پر جن اھل بیت(ع) کی محبت واجب کی ھے
قرآنی آیات اور اھل بیت (ع)
انسان کو بہتر زندگی گزارنے کے لیۓ قرآن کی سمجھ بوجھ ہونی چاہیۓ اور اس علم کی آگاہی کے لیۓ انسان کو کوشش کرنا چاہیۓ ۔ اھل بیت علیھم السلام کویہ امتیاز حاصل ہےکہ ان کے پاس علم قرآن ہے
اھل بیت کے فضائل اور قرآن
اھل بیت کی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ قرآن مجيد کى بے شمار آيات ہيں جو اھل بيت اطہارعليہم السلام کے فضائل و مناقب کے گرد گھوم رہى ہيں
ہدایت کے لیۓ دو گرانقدر چيزيں
تاریخ گواہ ہےکہ ائمہ اھل بیت نے کسی کے سامنے زانوے ادب تہ نہیں کیا ہے۔اور وہ کسی بھی طرح سے کسی کے محتاج نہیں رہے ہیں
قرآن سے زندگی میں بہار
قرآن پاک کی تلاوت سے بھٹکے ہوۓ لوگوں کو ہدایت اور بیماروں کو شفا میسر آتی ہے۔ یہ ایسا ساتھی ہے جو کبھی بے وفائی نہیں کرتا
اہمیت کتاب الہی
خدا تعالی کی ذات نے انسان کی رہنمائی کے لیۓ ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء مبعوث فرمائے۔ ان انبیاء کرام کو مختلف کتابیں اور صحیفے بھی عطا فرمائے
ابتداء اسلام میں کاتبان وحی
زید بن ثابت مدینہ میں پیغمبر(ص) کے پڑوس میں رہتے تھے اور لکھنا جانتے تھے لہٰذا پیغمبر(ص)نے انہیں بھی کتابت وحی کی دعوت دی اور ان کی کتابت بھی ہلکے ہلکے مشہورہوگئی،حتی انھوں نے پیغمبر(ص) کے حکم سے عبرانی زبان پڑھنا لکھنا سیکھ لی تھی اور عبرانی زبان میں آنے
قرآن کے کاتب
اس کے علاوہ خود لکھنا پڑھنا آنا کمال ہے نقص وعیب نہیں ہے اور کیونکہ پیغمبر کو تمام کمالات خدا کی طرف سے خاص طور پر عنایت ہوئے تھے لہٰذا ان کے لئے کسی استاد کی ضرورت نہیں تھی اور یہ بات ناممکن تھی، کہ پیغمبر کے کمالات میں اس کمال کی کمی ہوتی۔
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن