صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
جمعرات 21 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
اہل بیت اطہار
>
اسوہ حسنہ
>
امام علي رضا(ع)
1
2
امام رضا (ع) کی دس احادیث(حصّه دوّم)
جس نے دریائے فرات کے کنارے قبر امام حسین علیہ السلام کی زیارت کی وہ اس شخص کی مانند ہے جس نے عرش پر
امام رضا (ع) کی دس احادیث
امام رضا (ع) نے فرمایا: محمد اور اہل بیت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پر صلوات اور تحيّت کا ثواب سبحان اللّه ، لا إ له إلاّاللّه ، اللّه اكبر کے ثواب کے برابر ہے۔
علمی اور دینی حوزات کی ترویج میں امام رضا (ع) کا کردار(حصّه هفتم)
امام رضا (ع) کے دور میں علم و دین کے بارے میں مذکورہ بالا واقعات و حقائق اور ان دو کی ترویج میں امام رضا (ع) کے کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ آپ (ع) کے دور میں علم اور دین کے درمیان نہ تو تمایز تھا اور نہ ہی تعارض بلکہ علم اور دین
علمی اور دینی حوزات کی ترویج میں امام رضا (ع) کا کردار(حصّه ششم)
۔ صحیفة الرضا،(ع): یہ کتاب ان احادیث پر مشتمل ہے جو آپ (ع) نے اپنے والد ماجد امام موسی کاظم (ع) سے اور امام کاظم (ع) نے اپنے آباء و اجداد طیبین سے نقل کیا اور ان حدیثوں کا سلسلۂ سند امیرالمؤمنین (ع) تک جاپہنچتا ہے اور علی (ع) نے یہ حدیثیں رسول اللہ صلی ال
علمی اور دینی حوزات کی ترویج میں امام رضا (ع) کا کردار(حصّه پنجم)
اس علمی اور سائنسی تحریک اور اسلامی تمدن کی ترقی میں امام رضا (ع) کے کردار کے دو پہلو ہیں: ایک علمی پہلو اور دوسرا عملی پہلو
علمی اور دینی حوزات کی ترویج میں امام رضا (ع) کا کردار(حصّه چهارم)
علم کلام [یا علم عقائد] بھی اس دور میں خاص توجہ کا مرکز بنا۔ اس دور میں مختلف فکری مکاتب کے علمائے کلام [متکلمین] نے اپنے عقائد و نظریات کے دفاع میں مختلف آراء قائم کئے اور یہ امر حقیقت کے طالب افراد کے درمیان کلامی موضوعات کے حوالے سے جذبہ تحقیق کی تقو
علمی اور دینی حوزات کی ترویج میں امام رضا (ع) کا کردار(حصّه سوم)
اس دور کے علمی مظاہر میں سے «عالمی نقشہ جات» کی ترسیم و تیاری اور رصدگاہوں کی تعمیر جیسے کا اقدامات بھی تھے۔ مأمون نے حکم دیا تھا کہ پوری دنیا کا نقشہ تیار کیا جائے اور اس حکم کی تعمیل ہوئی۔
علمی اور دینی حوزات کی ترویج میں امام رضا (ع) کا کردار(حصّه دوم)
مورخین امام رضا (ع) کے دور کو علمی بالیدگی اور روئیدگی و بڑھوتری اور اسلامی تہذیب کی عالمگیریت کے حوالے سے سنہرے دور سمجھتے ہیں۔ اور اور اسلامی ادوار میں ایک تابناک اور سب سے حیرت انگیز دور قرار دیتے ہیں۔
علمی اور دینی حوزات کی ترویج میں امام رضا (ع) کا کردار
علم و دین کی قدامت اور ان کے درمیان ربط و تعلق اتنا ہی پرانا ہے جتنی کہ اس کے منابع اور مبادی پرانے ہیں اور ان کے درمیان تناسب یا عدم تناسب کی بحث بھی بہت ہی پرانی ہے۔ اس سلسلے میں مختلف مکاتب نے مختلف نظریات بھی پیش کئے ہیں اور مغربی دنیا میں اس سلسلے می
شہادت امام رضا علیہ السلام کے بارے میں مختلف آراء ( حصّہ پانزدھم )
دعبل نے عرض کیا: یابن رسول اللہ (ص)! اس قبر میں کون مدفون ہوگا جو طوس میں واقع ہے؟ امام علیہ السلام نے فرمایا: یہ میری قبر ہے۔ اور بہت جلد طوس ہمارے شیعوں اور زائرین کے اجتماع کا مقام ہوگا۔
شہادت امام رضا علیہ السلام کے بارے میں مختلف آراء ( حصّہ چہاردھم )
یا یوں کہئے کہ مأمون کی مبینہ شرافت کا یہ حال تھا کہ اس نے اہل بیت علیہم السلام کی خواتین تک کو قتل کروایا! جبکہ عرب عورت کا قتل اپنے لئے ننگ و عار سمجھتے ہیں۔
شہادت امام رضا علیہ السلام کے بارے میں مختلف آراء ( حصّہ سیزدھم )
ابن خلدون نے مأمون کے ہاتھوں امام (ع) کی شہادت کا انکار کرنے کے باوجود مأمون کے خلاف امام (ع) کے بھائی ابراہیم بن موسی کے قیام کا سبب بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ابراہیم بن موسی مأمون کو اپنے بھائی کے قتل کا مجرم سمجھتے تھے۔
شہادت امام رضا علیہ السلام کے بارے میں مختلف آراء ( حصّہ دوازدھم )
احمد امین نے لکھا ہے کہ امام (ع) کی مسمومیت اہل تشیع کا افسانہ ہے! تو اس کا جواب یہ ہے کہ اہل تشیع سے پہلے سنی مؤرخین نے ہی لکھا ہے کہ مأمون اس جرم کا مرتکب ہوا تھا اور شیعہ بھی اس جرم کی داستان سنیوں کی کتابوں میں پڑھا کرتے تھے
شہادت امام رضا علیہ السلام کے بارے میں مختلف آراء ( حصّہ یازدھم )
طاہر بن حسین کو بھی اسی نے قتل کیا اور پھر اس زمانے کے بڑے مولوی جناب یحیی بن اکثم کو طاہر کے بیٹوں کے پاس روانہ کیا تا کہ وہ خلیفہ کا تعزیتی پیغام انہیں پہنچادیں۔ اس کے بعد طاہر کے بیٹوں کو باپ کا منصب سونپا مگر انہیں بھی یکے بعد دیگرے برطرف کرکے نیست و
شہادت امام رضا علیہ السلام کے بارے میں مختلف آراء ( حصّہ دہم )
ابتدائے سلطنت مأمون سے انتہا تک دیکھیں تو اس نے اپنے تمام قریبی ساتھیوں کو آب تیغ سے سیراب کیا جبکہ انہیں قتل کرنے سے قبل ان کے ساتھ محبت کا اظہار بھی کرتا تھا۔
شہادت امام رضا علیہ السلام کے بارے میں مختلف آراء ( حصّہ نہم )
یہ ان دلیلوں کاخلاصہ ہے جو مأمون کی وکالت کرنے والے اہل قلم حضرات نے اس کو بری الذمہ اور بے گناہ ثابت کرنے کے لئے پیش کی ہیں۔
شہادت امام رضا علیہ السلام کے بارے میں مختلف آراء ( حصّہ ہشتم )
احمد امین المصری کا بھی یہی خیال ہے اور اس کی دلیل بھی یہ ہے کہ مأمون جب بغداد واپس آیا اس وقت بھی علویوں کی طرح سبز جامہ پہنتا تھا اور علماء کے ساتھ علی علیہ السلام کی برتری کے بارے میں مباحثے کیا کرتا تھا۔
شہادت امام رضا علیہ السلام کے بارے میں مختلف آراء ( حصّہ ہفتم )
ایک رائے یہ بھی ہے کہ امام علیہ السلام کا وصال طبعی موت کا نتیجہ تھا اور نہ تو آپ (ع) مسموم ہوئی تھی اور نہ ہی کسی نے آپ (ع) کو قتل کرنی کی سازش کی تھی۔
شہادت امام رضا علیہ السلام کے بارے میں مختلف آراء ( حصّہ ششم )
بعض دیگر نے تسلیم کیا ہے کہ امام کو مسموم کیا گیا مگر ان کی رائے یہ ہے کہ یہ جرم عباسیوں نے کیا ہے [جبکہ مامون اس سے بری الذمہ تھا]۔ سیدامیرعلی کی رائے بھی یہی ہے۔
شہادت امام رضا علیہ السلام کے بارے میں مختلف آراء ( حصّہ پنجم )
ہم یہاں ان یاوہ گوئیوں پر تبصرہ نہیں کرتے بلکہ اپنے قارئین سے تبصرہ کرنے کی درخواست کرتے ہیں؛ کتنی عجیب ہیں یہ باتیں اور ایک اہل قلم کا مقام کتنا اونچا ہوتا ہے ان بے قدر و قیمت باتوں سے؟
شہادت امام رضا علیہ السلام کے بارے میں مختلف آراء ( حصّہ چہارم )
احمد امین المصری عباسی بادشاہ منصور دوانیقی کے بارے میں لکھتے ہیں کہ: منصور معتزلیوں کو ضرورت کے وقت اپنے پاس بلایا کرتا تھا اور محدثین اور علماء کو بھی دعوت دیا کرتا تھا
شہادت امام رضا علیہ السلام کے بارے میں مختلف آراء ( حصّہ سوّم )
۔ خلفاء کی اہل بیت علیہم السلام کی دشمنی کا سبب یہ تھا کہ ان سب کو معلوم تھا کہ امت اسلامی پر حکمرانی کا حق ائمہ طاہرین علیہم السلام کا ہے چنانچہ مختلف حیلوں بہانوں سے انہیں قتل کرکے اس حق کو پامال کیا کرتے تھے۔
مامون عباسی امام رضا علیہ السلام کی بالین پر
ابوصلت کہتے ہیں: میں نے دروازہ کھولا تو کیا دیکھتا ہوں کہ مامون اپنے غلاموں کے ہمراہ اشکبار آنکھوں اور پھٹے ہوئے گریبانوں کے ساتھ داخل ہوئے۔ مامون سر پیٹ پیٹ کر امام (ع) کے سر مطہر کی جانب بیٹ گیا اور تجہیز و تکفین کا حکم جاری کیا۔
امام جواد علیہ السلام نے والد گرامی کو غسل دیا
ابوصلت کہتے ہیں: امام جواد علیہ السلام نے فرمایا: اے اباصلت! اس خزانے (یا گودام ) کے اندر جاؤ اور غسل کے لوازمات اور پانی لاؤ۔
شہادت امام رضا علیہ السلام کے بارے میں مختلف آراء ( حصّہ دوّم )
اس امر کا سبب یہ نہیں تھا کہ ائمہ معصومین علیہم السلام گمنام تھے یا وہ معاشرے میں خدمت دین کے حوالے سے کام نہیں کررہے تھے یا عوام ـ حتی علماء ـ ان کو توجہ نہیں دیتے تھے۔
امام رضا علیہ السلام کو انگور دے کر شہید کیا گیا
اباصلت کہتے ہیں: دوسرے روز امام رضا علیہ السلام اپنی محراب میں منتظر رہے۔ تھوڑي دیر بعد مأمون نے اپنا غلام بھیجا اور امام (ع) کو بلوایا۔
شہادت امام رضا علیہ السلام کے بارے میں مختلف آراء
واقعہ قتل مأمون کے دور میں ہی مشہور ہوا / امام اور آپ کے آباء و اجداد علیہم السلام نے طوس میں آپ (ع) کی شہادت کی پیشین گوئی کی تھی۔
شہادت امام رضا علیہ السلام کے اہم نکات
اے ابا صلت! کل میں اس فاسق و فاجر شخص (مامون عباسی) کے پاس جاتا ہوں جب میں اس کے پاس سے باہر آؤں تو دیکھنا اگر میں نے اپنا سر عبا میں چھپا رکھا ہو تو مجھ سے بات نہ کرنا اور جان لو کہ اس شخص نے مجھے مسموم کردیا ہے۔
امام رضا (علیہ السلام) کی زیارت کی فضیلت
سوال : اہل سنت کی کتابوں میں امام رضا (علیہ السلام) کی زیارت کی فضیلت میں کتنی روایات اور واقعات نقل ہوئے ہیں ؟
معرفت، اخلاص کے بغير ميسر نہيں ہوتي
خدا نے اُن چیزوں کے درمیان الفت اور محبت پیدا کی جن کے درمیان کوئی تعلق نہ تھا۔ جو چیزیں آپس میں نزدیک تھیں، اُن کے درمیان جدائی قرار دی۔
حضرت امام رضا (ع) کا کلام توحيد کے متعلق
روایت ہے کہ جب مامون نے ارادہ کیا کہ امام رضا علیہ السلام کو ولی عہدی کیلئے منصوب کیا جائے تو بنی ہاشم کو جمع کیااور کہا: میں چاہتا ہوں کہ خلافت کو اپنے بعد امام رضا علیہ السلام کے سپرد کردوں۔
فضل کا امام رضا (ع) کو خط لکھنا
مامون نے اپنے وزیر فضل بن سہل سے کہا کہ وہ امام (ع) کو ایک خط تحریر کرے کہ میں نے آپ (ع) کو اپنا ولیعہد مقرر کردیا ہے ۔
امام رضا (ع) کی شخصیت علمی
امام رضا (ع) کے عہد کو ہم علمی عزوات (Academic crusades) آپ جب ظاہری امامت پر فائز ہوئے تو اسلام پر علوم باطلہ کی یلغار تھی اور ہر جانب سے اسلام کی حقانیت اور صداقت کو علمی حیثیت سے زیر کرنے کی کوشش جاری تھی۔
امام رضا (ع) کی شخصیت سیاسی
حضرت امام رضا (ع) کا مامون رشید کی ولی عہدی قبول کرنا امور مملکت میں ائمہ کی شراکت کا ایک منفرد واقعہ ہے۔
سفر امام رضا (ع)، مدینہ تا مرو
یہ بات قابل ذکر ہے کہ تاریخ ائمہ کے دو سفر ہیں جن کے درمیان تقریباً ١٤ سال کا زمانی فاصلہ ہے یعنی ٤٠ھ میں مدینہ سے امام حسین (ع) کا کربلا کا سفر اور ٢٠٠ ھ میں امام رضا (ع) کا مرو کا سفر
امام رضا (ع) اور عہد مامون رشید
امام رضا (ع) کی زندگی کے آخری ١٠ سال جو کہ عہد مامون کے ہم زمان تھے تاریخی لحاظ سے اہم ہیں۔ اس اہمیت کو سمجھنے کے لئے ہمیں کچھ ماضی میں جانا ہوگا۔
امام رضا (ع) کي شخصيت معنوي
شيعہ ائمہ کي شخصيت کے مطالعہ کے سلسلہ ميں ان کي معنوي ،علمي اور سياسي زندگاني کا جائزہ ضروري ہے۔
حضرت امام علي ابن موسي الرضا عليہ السلام کي شخصيت اور عہد امامت
شيعہ عقيدہ کے بموجب امامت ايک وہبي وصف ہے يعني اس کا تعين خود تعالي کرتا ہے اور ايک امام (ع) آنے والے کي نشان دہي کرتا ہے۔
حضرت علی رضا علیہ السلام
آپ (ع) کا مشهور لقب ”رضا“ ھے۔ آ پ (ع) کی ولادت باسعادت ۱۱ ذیقعدہ ۱۴۸ھ کو مدینہ منورہ میں هوئی۔
سجدہِ شکر میں امام رضا علیہ السلام کی دعا
محمد بن اسماعیل بن بزیع اور سلیمان بن جعفر کہتے ہیں کہ ہم امام رضا علیہ السلام کے پاس گئے جبکہ امام رضا علیہ السلام سجدئہ شکر میں تھے اور امام رضا علیہ السلام کا سجدہ ذرا لمبا ہوگیا۔ پھر امام رضا علیہ السلام نے سجدہ سے سر اٹھایا۔
امام رضا (ع) کی شخصیت اور اخلاق
امام (ع) کی شخصیت معنوی کے ضمن میں نجم الحسن کراروی لکھتے ہیں کہ امام (ع) گفتگو میں بیحد نرم مزاج تھے۔
امام رضاعلیہ السلام اور ولایت عہدی كا منصب
مامون الرشید، ہارون الرشید عباسی كا بیٹا جو كہ خلافت كی كرسی پربیٹھا تھا، اس نے ارادہ كرلیا كہ كہ امام رضا كومدینے سے ”مرو“ خراسان بلایا جائے اور ان كی علمی اور اجتماعی موقعیت سے استفادہ كرتے ہوئے ان پركاملا نظارت اور نگرانی ركھے۔
امام رضا (ع) کی ولی عہدی اور تاریخی حقائق
امام رضا علیہ السلام کی ولی عہدی کا مسئلہ راز رہے یا نہ رہے لیکن ملت جعفریہ کے نزدیک اس مسئلے کی حقیقت روز روشن کی طرح واضح ہے۔
علویوں کے ساتھ عباسیوں کا رویہ
مامون عباسی سلطنت کا وارث ہے۔ عباسیوں نے شروع ہی میں علویوں کے ساتھ مقابلہ کیا یہاں تک کہ بہت سے علوی عباسیوں کے ہاتھوں قتل بھی ہوئے۔
مسئلہ ولی عہدی امام رضا(ع)
ہماری بحث کا مرکز انتہائی اہم مسئلہ ہے وہ ہے مسئلہ امامت و خلافت ۔ اس کو ہم حضرت امام رضا علیہ السلام کی ولی عہدی کی طرف لے آتے ہیں۔ تاریخی لحاظ سے یہ مسئلہ بہت بڑی اہمیت کا حامل ہے۔
نمازِ صبح کے بعد امام رضا علیہ السلام کی دعا
خدا کے نام کے ساتھ، محمد وآلِ محمد پر خد اکا درود ہو۔ میں نے اپنے کام کو خدا کے سپرد کردیا۔ بے شک وہ اپنے بندوں سے آگاہ ہے۔
واجب نمازوں کے بعد پیغمبر پر سلام کے متعلق امام رضا علیہ السلام کی دعا
اے خدا کے رسول! تجھ پر سلام اور خدا کی رحمت و برکات۔ تجھ پر سلام اے محمد ابن عبداللہ۔ اے خدا کے چنے ہوئے تجھ پر سلام۔ اے خدا کے دوست تجھ پر سلام۔ اے خدا کے منتخب کئے ہوئے تجھ پر سلام۔ اے خدا کے امین تجھ پر سلام۔
نمازِ جمعہ کی قنوت میں امام رضا علیہ السلام کی دعا
مقاتل بن مقاتل سے روایت ہے کہ امام رضا علیہ السلام نے فرمایا:تم نمازِ جمعہ کے قنوت میں کیا پڑھتے ہو؟ میں نے کہا: وہ جو عام لوگ (اہلِ سنت) پڑھتے ہیں
قنوت میں شرِ شیطان کو دورکرنے کیلئے امام رضا علیہ السلام کی دعا
اے پروردگار! اے ہر طرف پھیلی ہوئی قدرت کے مالک اور وسیع رحمت کے مالک، یکے بعد دیگرے احسانات کے مالک، پے در پے نعمتوں کے مالک، خوبصورت الطاف اور بہت زیادہ بخششوں کے مالک۔
نمازِ وتر کی قنوت میں امام رضا علیہ السلام کی دعا
اے اللہ! محمد وآلِ محمد پر درود بھیج۔ اے خدا! مجھے اُن کے ساتھ ہدایت دے جن کو تو نے ہدایت عطا فرمائی ہے۔
1
2
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن