• صارفین کی تعداد :
  • 3158
  • 9/25/2012
  • تاريخ :

معرفت، اخلاص کے بغير ميسر نہيں ہوتي

حضرت امام رضا (ع)

خدا نے اُن چيزوں کے درميان الفت اور محبت پيدا کي جن کے درميان کوئي تعلق نہ تھا- جو چيزيں آپس ميں نزديک تھيں، اُن کے درميان جدائي قرار دي- يہ جدائي دلالت کرتي ہے کہ کوئي جدائي ڈالنے والا موجود ہے اور يہ دوستي دليل ہے کہ اس پر کہ اس دوستي کے پيدا کرنے والا کوئي ہے اور يہ ہے اللہ تعاليٰ کا قول:

ہم نے ہر چيز کو جوڑا جوڑا پيدا کيا تاکہ تم تذکر حاصل کرو-

معلوم ہوا کہ اللہ تعاليٰ کے لئے قبل و بعد نہيں ہے- غرائض کا پيدا کرنا اس بات کي دليل ہے کہ ان غرائض کے ايجاد کرنے والے کيلئے کوئي غرض نہيں ہے کيونکہ اُس نے چيزوں کے درميان تفاوت اور فرق پيدا کيا ہے-معلوم ہوا کہ ان کے پيدا کرنے والے کيلئے تفاوت اور فرق نہيں ہے کيونکہ اس نے ہر چيز کيلئے زمانہ بنايا ہے- معلوم ہوا کہ خدا کيلئے زمانہ نہيں ہے- بعض چيزيں دوسري بعض چيزوں سے پردے ميں ہيں- معلوم ہوا کہ خدا اور چيزوں کے درميان کوئي حجاب اور پردہ نہيں ہے-

وہ اُس وقت بھي رب تھا جب کوئي پرورش پانے والا نہيں تھا اور وہ اُس وقت بھي معبود تھا جب کوئي اُس کي عبادت کرنے والا نہ تھا- وہ اُس وقت بھي عالم اور دانا تھا جب کوئي معلوم چيز اور جاني ہوئي نہ تھي- وہ اُس وقت بھي خالق تھا جب کوئي مخلوق نہ تھي- وہ اُس وقت بھي حقيقت ِ خالقيت رکھتا تھا جب کسي چيز کو ابھي اُس نے خلق نہيں کيا تھا-

وہ کس طرح ايسا نہ ہو جبکہ وہ کسي چيز سے غائب نہ تھا- کوئي تبديلي اُس ميں واقع نہيں ہوتي- اُميد اور خواہش اُس ميں موجود نہيں ہے- وہ کسي زمانے کے ساتھ محدود نہيں ہے- وہ کسي چيز کا ساتھي نہيں ہے- چيزوں کو آلات و اسباب محدود کرديتے ہيں اور ضرورت اور محتاجي کو ثابت کرتے ہيں- اسباب و آلات اپنے کي مثل کي طرف اشارہ کرتا ہے- چيزوں کا قديم ہونا اُن کے حدوث کي نفي کرتا ہے اور ازلي ہونے سے روکتا ہے اور اس ميں کوئي کمال نہيں ہے-

اُس نے چيزوں کے درميان جدائي ڈالي تاکہ اس بات پر دلالت کرے کہ کوئي جدائي ڈالنے والا ہے- چيزوں کے درميان دوري پيدا کي تاکہ دوري پيدا کرنے والا پر دلالت کرے- چيزوں کے خالق نے عقلوں کيلئے تجلي پيدا کي اور ان کے ذريعے سے آنکھوں کے ذريعے ديکھنے سے پردے ميں چلا گيا- اُن کے ذريعے اوہام کو متوجہ کيا اور ان ميں خدا کے غير کو ثابت کرنے لگے- انہيں سے دليليں لي گئيں اور اُن سے اقرار ليا گيا- عقلوں کے ذريعے خدا کے ساتھ اعتقاد مضبوط ہوتا ہے- افراد کے ذريعے ايمان کامل ہوتا ہے- دينداري معرفت کے بغير حاصل نہيں ہوتي- معرفت اخلاص کے بغير ميسر نہيں ہوتي- خدا کو کسي چيز کے ساتھ مشابہہ قرار دينے سے اخلاص حاصل نہيں ہوتا- اگر خدا کيلئے مخلوق کے اوصاف کو ثابت کيا جائے تو تشبيہ کي نفي نہيں کي جاسکتي-

پس جو کچھ مخلوقات ميں تھا، وہ خالق ميں نہ تھا اور جو کچھ مخلوقات ميں ممکن ہے، وہ خالق ميں نہيں ہے- خدا ميں سکون کا کوئي وجود نہيں ہے- يہ سب چيزيں خدا ميں کس طرح ممکن ہيں جبکہ يہ سب چيزيں اُس نے جاري کي ہيںَ تمام چيزيں اُس کي طرف لوٹتي ہيں- اگر وہ اس طرح ہو تو اُس کي ذات ميں تغير و تبدل واقع ہوجائے گا- اُس کي حقيقت مرکب ہوجائے گي- ترکيب ازلي ہونے سے مانع ہے اور اُس ميں خالقيت کا معني تصور نہيں ہوسکتا-اگر اُس کيلئے ہم انتہا کے قائل ہوجائيں تو اُس کے لئے آغاز ضرور ہوگا- اگر اُس کيلئے يہ تصور کيا جائے کہ وہ مکمل ہے تو اس کا لازمہ يہ ہے کہ اُس کے وجود ميں کوئي کمي بھي ہے-

وہ کس طرح ازليت کے لائق ہو سکتا ہے جو تبديلي سے پاک نہ ہو- وہ کس طرح چيزوں کو ايجاد کرسکتا ہے جو خود ايجاد ہونے سے کوئي مانع نہيں رکھتا- جب بھي ايسا ہوگا تو اُس ميں مصنوعيت کي علامات موجود ہوں گي اور يہ چيز اُس کي خالقيت پر دليل کي بجائے اُس کے موجود ہونے پر دليل ہوگي-

اس وجہ سے مقام گفتگو ميں اُس کي خالقيت پر دليل نہيں ہے اور اس بارے ميں پيش آنے والے سوالات کا کوئي جواب نہ ہوگا- اُس کيلئے حقيقت ميں کوئي تعظيم نہ ہوگي- مخلوق کے درميان اُس کا ظاہر ہونا ظلم نہ ہوگا مگر يہ کہ ازلي ہونا اس چيز سے مانع ہے کہ اُس کے لئے دو ہوناتصور کيا جائے اور يہ کہ جس کيلئے ابتداء نہيں ہے، اُس کيلئے ابتداء پيدا کي جائے- عظيم و بلند خدا کے علاوہ کوئي معبود نہيں ہے-

وہ جھوٹ کہتے ہيں جو خدا کيلئے شريک کے قائل ہيں- وہ گمراہ ہوگئے اور حق سے دور ہوگئے اور بہت بڑي گمراہي ميں پڑگئے- محمد و آلِ محمد پر ، جو پاک ہيں، درود ہو-(عيون الاخبار:ج1،ص169-توحيد:34)-

شعبہ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

امام رضا (ع) کي شخصيت سياسي