شہادت امام رضا عليہ السلام کے اہم نکات
" اے ابا صلت! کل ميں اس فاسق و فاجر شخص (مامون عباسي) کے پاس جاتا ہوں جب ميں اس کے پاس سے باہر آۆں تو ديکھنا اگر ميں نے اپنا سر عبا ميں چھپا رکھا ہو تو مجھ سے بات نہ کرنا اور جان لو کہ اس شخص نے مجھے مسموم کرديا ہے- "
ابوصلت ہروي کہتے ہيں: ميں امام رضا عليہ السلام کي خدمت ميں حاضر تھا- آپ (ع) نے مجھ سے مخاطب ہوکر فرمايا: اے ابا صلت! ہارون کي قبر پر بنے ہوئے قبے ميں جا کر چار اطراف سے تھوڑي سے مٹي جمع کرکے لاۆ-
ميں گيا اور مٹي اکٹھي کرکے لايا-
امام (ع) نے مٹي کو سونگھا اور فرمايا: يہ لوگ مجھے ہارون کے پيچھے دفن کرنا چاہتے ہيں ليکن وہاں ايک بہت بڑا پتھر ظاہر ہوگا اور اگر پورے خراسان کے کدال بھي لائيں تو اس کو اکھاڑ نہيں سکيں گے اور ہارون کے سر اور پاۆں کي جانب بھي پتھر ظاہر ہوگا-
اس کے بعد بعد آپ (ع) قبر ہارون کے سامنے قبلہ کي جانب کي مٹي کو سونگھا تو فرمايا يہ ميري تدفين کا مقام ہے-
فرمايا: اے ابا صلت! جب ميري قبر تيار ہوجائے تو ايک نمي پيدا ہوگي اور ميں تمہيں ايک دعا سکھاتا ہوں وہ پڑھ لو تو قبر پاني سے بھر جائے گي- اس پاني ميں چھوٹي چھوٹي مچھلياں ظاہر ہونگي- ميں تمہيں ايک روٹي ديتا ہوں يہ روٹي ان مچھليوں کے لے توڑ کر پاني ميں ڈال دو تو وہ روٹي کو کھا ليں گي اور اس کے بعد ايک بڑي مچھلي ظاہر ہوگي جو ان چھوٹي مچھليوں کو نگل لے گي اور پھر غائب ہوجائے گي- اس وقت تم پاني پر ہاتھ رکھو اور يہ دعا پڑھ لو جو ميں تمہيں سکھاتا ہوں تو پاني غائب ہوجائے گا- تم يہ سارے افعال مأمون کي موجودگي ميں انجام دو-
فرمايا: اے ابا صلت! کل ميں اس فاسق و فاجر شخص (مامون عباسي) کے پاس جاتا ہوں جب ميں اس کے پاس سے باہر آۆں تو ديکھنا اگر ميں نے اپنا سر عبا ميں چھپا رکھا ہو تو مجھ سے بات نہ کرنا اور جان لو کہ اس شخص نے مجھے مسموم کرديا ہے- (جاري ہے )
متعلقہ تحریریں:
حضرت امام رضا (ع) کا کلام توحيد کے متعلق
امام رضا (ع) کي شخصيت سياسي