علمي اور ديني حوزات کي ترويج ميں امام رضا (ع) کا کردار(حصّه پنجم)
اس علمي اور سائنسي تحريک اور اسلامي تمدن کي ترقي ميں امام رضا (ع) کے کردار کے دو پہلو ہيں: ايک علمي پہلو اور دوسرا عملي پہلو
الف: علم و دين امام رضا (ع) کي علمي سيرت
امام رضا (ع) کي علمي سيرت اور حوزہ درس ميں علم و دين کي اہميت ناقابل انکار ہے- آپ (ع) دين کي تبليغ و احياء کے ساتھ ساتھ علم و دانش کے اکرام اور علم و دانش کي طرف مسلمانوں کي ترغيب کا خاص اہتمام فرمايا کرتے تھے-
آپ (ع) نے مختلف ديني اور علمي موضوعات ميں متعدد متون تحرير فرمائے؛ آپ نے مسئلہ توحيد اور دين کے تمام اصولِ موضوعہ کي وضاحت و تشريح فرمائي؛ فقہ اور احکام ديني کے فلسفے کي وضاحت فرمائي؛ عالَم و زمين کي تخليق پر آپ نے بحث کي؛ علم طب اور ديگر طبيعياتي علوم سے متعلقہ موضوعات کي تشريح کي؛ چنانچہ ان حقائق سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ (ع) کا علم نہايت وسيع تھا اور علم و دين کي تمام شعبوں کي ترقي پر يقين رکھتے تھے-
علم طب پر آپ (ع) کو عبور حاصل تھا؛ صحت عامہ اور مائکرو حياتيات پر کامل عبور رکھتے تھے اور خلاصہ يہ کہ امام (ع) نے اس دور کي صحت عامہ اور علم طب پر گہرے نقوش مرتب کئے- بہر حال امام کے علم و دانش پر بحث کرتے ہوئے اس کا مختلف زاويوں سے جائزہ ليا جاسکتا ہے-
امام (ع) کي معلومات کے دائرے ان امور ميں سے ہيں جو امام (ع) کي ذات با برکات کو دوسروں سے ممتاز کرتے ہيں- الہيات اور دينيات اور آسماني اديان و کتب کے بارے ميں معلومات، قرآني معارف و علوم سے مکمل آگہي، کلامي موضوعات پر امام (ع) کا مکمل احاطہ، طب کے بارے ميں امام (ع) کے مباحث و آراء، اصول فقہ کي بنياد رکھنا اور امام (ع) کي ديگر علمي کاوشيں امام (ع) کے علمي دائروں کي وسعت کي دليليں ہيں---
فلسفۂ احکام، فلسفۂ غسل و وضو، فلسفۂ حرمت زنا، فلسفۂ زکواة اور فلسفۂ حرمتِ شراب کے بارے ميں امام (ع) کي بيانات و مباحث، احکام کے سلسلے ميں سماجي اور اخلاقي مباحث ظاہر کرتے ہيں کہ امام (ع) برہاني اور استدلالي فکر کے مالک تھےاور خطابت، شعر و ادب اور فصاحت و بلاغت ميں يگانہ روزگار تھے-(7)
ب: امام (ع) کي عملي سيرت ميں علم و دين
امام (ع) کي عملي سيرت ميں علم و دين کے درميان نہ صرف کوئي تضاد يا اختلاف و گوناگوني کا کوئي نشان نہيں ملتا بلکہ ان دو کے درميان نہايت قوي رابطہ برقرار ہے اور آپ (ع) کي عملي سيرت ميں علم و دين ايک دوسرے کے معاون ہيں-
حضرت رضا (ع) نے اس حقيقت کو - علمي اور ديني موضوعات پر بيش بہاء کتابيں لکھ کر - ثابت کيا ہے- آپ (ع) نے مناظروں اور علمي دوروں اور مسافرتوں کے ذريعے اس حقيقت کا اثبات کيا ہے کہ ان دو کے درميان کوئي عناد اور دشمني نہيں ہے-(جاری ہے)
حوالے جات:
7- حضرت حضرت رضا(ع) کي زندگي کي خصوصيات؛، داکتر علي شريعتمداري، ج3، ص119117
متعلقہ تحریریں:
معرفت، اخلاص کے بغير ميسر نہيں ہوتي
امام جواد عليہ السلام نے والد گرامي کو غسل ديا