صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
جمعرات 21 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
اسلامی تاریخ و تمدن
>
شخصیات
1
مرحوم آیت اللہ اراکیؒ اور انکی کتاب‘‘اصول الفقہ’’کا تعارف
مرحوم آیت اللہ اراکی بھت بڑے عارف اور تقوی کے مجسم پیکر تھے،اگر یہ کھا جائے کے ھم نے اپنی زندگی میں اُن کی مانند آداب اسلامی سے آراستہ شخصیت کو نھیں دیکھا تو غلو نھیں ،آپ اخلاق میں مرحوم آیت اللہ میرزا جواد ملکی تبریزی کے شاگرد تھے اور اپنے استاد کی مکمل جھلک دکھائی دیتے تھے۔
رہبر عظیم الشان حضرت آیت اﷲ العظمیٰ خامنہ ای " دام ظلہ " کی مختصر سوانح حیات
امام خمینی (رہ) نے فرمایا : " آقای خامنہ ای اسلام کے سچے وفادار اور خدمتگذار ہیں اسلام کی خدمت ان کی دلی تمنا اور آرزو ہے وہ اس سلسلے میں بے مثل اورمنفرد شخصیت کے حامل ہیں میں ان کو عرصہ دراز سے اچھی طرح جانتا ہوں "
سیرت حضرت فاطمہ بنت اسد(سلام اللہ علیھا)
م لوگوں نے دیکھا کہ اچانک خانہ کعبہ کی پشت کی دیوار شق ہوئی اور فاطمہ بنت اسد ؑ کعبہ کے اندر داخل ہو گئیں ۔ پھر دیوارکعبہ آپس میں مل گئی ۔ہم لوگوں نے بڑی کوشش کی کہ خانہ کعبہ کا تالا کھول کر اندرداخل ہوجائیں، لیکن تالا نہ کھلا ۔ تالا نہ کھلنے کی وجہ سے ہم لوگوں پر یہ بات ظاہر ہوگئی کہ یہ خدا وند عالم کا معجزہ ہے اس کے علاوہ کچھ نہیں۔ جناب فاطمہ بنت اسد ؑ چوتھے روز علیؑ کو آغوش میں لیے ہوئے برآمد ہوئیں ۔
امام حسین(ع) نے لوگوں کی نجات کے لئے قیام کیا
سماجی: ایران کے نامور خطیب اور دینی علوم کے استاد حجت الاسلام سید حسین مومنی نے شہر آران و بیدگل میں عزاداران سید الشہداء(ع) کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا امام حسین(ع) نے لوگوں کو جہالت سے نجات دینے کیلئے قیام کیا۔
حضرت مسلم اور فقاہت ( حصّہ دوّم )
اس روشنی میں آپ ایک مسلم فقیہ تھے اس لئے کہ قرآن وسنت سے آپ بہت زیادہ نزدیک تھے مزید تشریح وتفصیل کے لئے معصوم استاد موجود تھے حضرت امیر کی زبانی آپ کے لئے احادیث وقرآن کا حصول علم ھاتھ کی پانچ انگلیوں کی طرح تھا
حضرت مسلم اور فقاہت
جب کھبی کسی شخصیت کے تعارف کی بات آتی ھے تو سب سے پھلے یہ سوال اٹھتا ھے کہ تعلق کس خاندان سے ھے آپ کے والد کا کیا نام ھے والدہ کون ھیں اور آپ کی نشو ونما کس ماحول میں ھوئی
بی بی پاکدامن ،اسلام کی روشنی ( حصّہ چہارم )
بڑی بی بی مجھے معاف کر دیجئے ،وہ اتنا رویا کہ اس کے آنسوؤ ں سے وہ زمین تر ہو گئ سپاہیوں نے اسے اپنے ساتھ لے جانا چاہا تو اس نے جانے سے انکار کر دیا , سپاہیوں نے محل میں واپس جا کر راجہ کو بتایا کہ راجکمار واپس آنے کوتیّار نہیں ہے
بی بی پاکدامن ،اسلام کی روشنی ( حصّہ سوّم )
کماندار کی آواز سن کر بی بی رقیّہ خیمے کے در پر تشریف لایئں اورپردے کے پیچھے سے اس وقت کی مروّجہ زبان سنسکرت میں جواب دیا کہ ہم پردیسی ہیں اور کسی کو کوئی نقصان نہیں پہچانے آئے ہیں ہم کو ہمارے حال پر چھوڑ دیا جائے
بی بی پاکدامن ،اسلام کی روشنی ( حصّہ دوّم )
بہن کا تردّد دیکھ کر امام عالی مقام نے بی بی رقیّہ سے ناجانے کیا رازونیاز کئے کہ وہ قافلۂ کربلا سے جدا ہو کر برّصغیر کے لئے روانہ ہو گئیں
بی بی پاکدامن ،اسلام کی روشنی
برّصغیر پاک و ہند میں دین اسلام کی روشنی لے کر بے شمار اولیائے دین آئے ا ور ہر ایک ولی نے بہت ہی بامشقّت زندگی گزارتے ہوئے اور شہنشاہان وقت کے عتاب کو جھیلتے ہوئے اپنے پاکیزہ مشن کو جاری رکھّا ۔
حسان اللقیس
حسان اللقیس لبنان کے رہنے والے تھے اور ان کا تعلق لبنان کی تنظیم حزب اللہ سے تھا ۔ انہوں نے بیروت میں امریکی یونیورسٹی سے کمپیوٹر انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی
ٹیپو سلطان کی شیر جیسی زندگی
نپولین بوناپارٹ خود بھی ٹیپوسلطان کی حمایت و مدد کرنا چاہتا تھا کیونکہ انگریزوں سے اس کی دشمنی تھی، نپولین نے ٹیپو کی مدد کے لیے بحری بیڑہ بھی روانہ کیا تھا لیکن بوجوہ اس کی آمد میں تاخیر ہوگئی۔ٹیپو نے امن و امان کی برقراری، قانون کی بالادستی اور احترام ک
ٹیپو سلطان برصغیر کا ایک تاریخی شیر
ٹیپوسلطان 1750 میں بنگلور کے قریب ایک قصبے دیوان ہلی میں پیدا ہوا اور پیدائش کے ساتھ ہی اپنے والدین کے لیے خوش قسمت ثابت ہوا۔ ٹیپوسلطان کا نام جنوبی ہندوستان کے ایک مشہور بزرگ حضرت ٹیپو مستان کے نام پر رکھا گیا تھا، ٹیپوسلطان کے آباؤ اجداد کا تعلق مکہ معظ
ٹیپو سلطان برصغیر کا اوّلین مجاہد آزادی
ٹیپوسلطان برصغیر کا وہ اولین مجاہد آزادی اور شہید آزادی ہے جس نے آزادی کی پہلی شمع جلائی اور حریت فکر، آزادی وطن اور دین اسلام کی فوقیت و فضیلت کے لیے اپنی جان نچھاور کردی تھی، ٹیپوسلطان نے حق و باطل کے درمیان واضح فرق و امتیاز قائم کیا اور پرچم آزادی کو
اقبال اور سيد جمال الدين افغاني
زمانے کے اتفاقات بھی عجیب ہوتے ہیں۔ کہاں کی خاک، کہاں کا خمیر! کہاں استنبول، کہاں لاہور اور پھر کہاں کابل!
افغاني : قرآن کي تعليمات دوسري ہيں اور مسلمانوں کا عمل دوسرا ہے
افغانی کہتے ہیں کہ قرآن کی تعلیمات دوسری ہیں اور مسلمانوں کا عمل دوسرا ہے ان کی زندگی کا شرارہ بجھ چکا اور ان کا حضور(ص) سے تعلق ختم ہو چکا ہے، آج مسلمان اپنی زندگی اور معاشرے کی اساس قرآنی ہدایات پر نہیں رکھتا
يہ مشتِ خاک جسے ہم وطن کہتے ہيں مصر و شام و عراق و يمن کا نام ديتے ہيں
یہ مشتِ خاک جسے ہم وطن کہتے ہیں مصر و شام و عراق و یمن کا نام دیتے ہیں، ان کے درمیان یقیناً رشتہ ہے لیکن اس کے معنی یہ نہیں کہ وہ یہیں تک بند ہو کر رہ جائیں اور آنکھیں کھول کر دنیا کو نہ دیکھیں، سورج، مشرق سے نکلتا ہے
مسلمان کو ہر ملک کو اپنا وطن اور ہر زمين کو اپنا گھر سمجھنا چاہئے
اقبال کہتے ہیں کہ میں نے نماز کے بعد ادب و محبت سے ان کے ہاتھ چومے اور رومی نے ان سے میرا تعارف کراتے ہوئے کہا یہ سیلانی کسی منزل پر ٹھہرتا ہی نہیں
ايک لمحہ جمال الدين افغاني کے ساتھ
اقبال نے پیرو رومی کے ساتھ اپنی فکری اور روحانی سیاحت میں ماضی کی عظیم شخصیات ارباب مذاہب و فلسفہ،اور سیاسی لیڈروں اور ادبی تحریکوں کے علمبرداروں سے ملاقاتیں کیں
سيد جمال الدين کو دور بين نظر تھے
علامہ حیدرآباد آتے ہیں۔ اس وقت جب کہ انھوں نے تمام ملوکیت سوز قوتیں پیدا کر دی تھی اور شیخ عبدہ وزاخلول شاہ جیسے جانشین پیدا کر چکے تھے
قائد ملت بہادر يار جنگ
علامہ افغانی کی وطنیت سے متعلق ان کے سیرت نگاروں میں اختلاف ہے کہ وہ افغانی تھے یا ایرانی۔
افغاني کا پيام
علامہ سید جمال الدین افغانی کی یاد منانے، ان کے افکار سے اپنی زندگیوں کے لئے سامان حیات پیدا کرنے آج ہم یہاں جمع ہوئے ہیں۔
ہندوستان ميں تو الہلال کي اشاعت سے پہلے غالباً لوگ سيد جمال الدين کے نام سے بھي آشنا نہ تھے
ہندوستان میں تو الہلال کی اشاعت سے پہلے غالباً لوگ سید جمال الدین کے نام سے بھی آشنا نہ تھے۔ ۱۸۷۹ء میں جب وہ حیدرآباد اور کلکتہ میں مقیم تھا تو ہندوستانی مسلمانوں میں سے صرف ایک شخص یعنی مرحوم عبد الغفور شہباز تھا۔
مذہب اور علم دونوں ميں جمال الدين افغاني کي مصلحانہ ذہنيت نماياں ہوتي ہے
مذہب اور علم دونوں میں اس کی مصلحانہ ذہنیت نمایاں ہوتی ہے۔ اور کسی گوشے میں بھی اس کے قدم وقت کی مقلدانہ سطح سے مس نہیں ہوتے۔
سیّد جمال الدین اسد آبادی ادبِ عربي کا ايک عجمي متعلم تھا
وہ ادبِ عربی کا ایک عجمی متعلم تھا۔ جس نے بعید ترین عجمی ممالک میں عجمی اساتذہ سے ناقص اور گمراہ قسم کی ابی تعلیم حاصل کی تھی
سيد جمال الدين اسد آبادي
تقریباً دو ماہ گزرے ہیں کہ ایک شخص سید جمال الدین نامی سے میری ملاقات ہوئی اس شخص کی شخصیت کا میرے دماغ پر جو اثر پڑا۔ یہ تحریر مولانا آزاد نے جمال الدین افغانی کی حیات میں لکھی تھی ۔
استاد عبدالباسط کے حالات زندگي ان کي اپني زباني ( حصّہ چہارم )
سال 52 میں جب مجھے پہلی بار حج پر جانے کی سعادت نصیب ہوئی تو وہاں پر میری تلاوت کی کیسٹ بھی ریکارڈ کی گئی ۔
استاد عبدالباسط کے حالات زندگي ان کي اپني زباني ( حصّہ سوّم )
دوسرے دن بھی مجھے قرآن پڑھنے کے لیۓ دعوت دی گئی جسے میں نے قبول کر لیا ۔
استاد عبدالباسط کے حالات زندگي ان کي اپني زباني ( حصّہ دوّم )
میرے والد مجھے علوم قرآنی کے لحاظ سے مشہور علاقے طنطا بھیجنا چاہتے تھے لیکن شمالی علاقوں سے ایک عالم ہمارے گاؤں میں آیا اور اس نے بچوں کو قرآنی تعلیم دینے کی خواہش کا اظہار کیا
استاد عبدالباسط کے حالات زندگي ان کي اپني زباني
مندرجہ ذیل متن استاد عبدالباسط سے کیے گۓ ایک انٹرویو سے اقتباس ہے ۔ وہ اپنے حالات زندگی کے بارے میں کہتے ہیں کہ میرا نام عبدالباسط محمد عبدالصمد ہے اور میرا تعلق مصر کے جنوب میں صوبہ قنا کے ایک مقام ارمنت سے ہے ۔
سيد قطب شہيد
ہمیں ان لوگوں پر تعجب ہے جو مظلوم کو ظالم سے معافي مانگنے پر ابھارتے ہيں- قسم بخدا اگر معافي کے چند الفاظ مجھے پھانسي سے نجات بھي دے سکتے ہوں تو ميں تب بھي يہ الفاظ کہنے پر آمادہ نہ ہوں گا-
فلسطینی جہاد اسلامی کے اعلی کمانڈر محمد شحادہ، کیوں شیعہ ہوئے؟ (حصّہ دوّم)
المجلّہ : آپ شیعہ مذہب سے کس طرح روشناس ہوئے؟
فلسطینی جہاد اسلامی کے اعلی کمانڈر محمد شحادہ، کیوں شیعہ ہوئے؟
محمد شحادہ کو فلسطینیوں نے «الفارِس»، (سوار) اور «القائد الاسطوري» (افسانوي راهنما) جیسے مختلف القاب سے نوازا ہے
اسعد وحيد القاسم
1965 ع ميں فلسطين ميں ايك حنفي مذھب ركھنے والے خاندان ميں پيدا ھوئے، بكالور يوس كي ڈگري سٹي انجينيرنيگ ميں حاصل كي
حضرت مو لانا مفتی وقار الدین قادری رحمت اللہ علیہ
حضرت مولانا مفتی وقارالدین صا حب یکم جولائی 1915ء میں موضع پوٹا کھمریا ضلع پیلی بھیت یو پی میں آل ِ ذورعین کے ایک بہت بڑے زمیندار گھرانے میں پیدا ہوئے جو کہ کئی مواضعات کا مالک تھا
قدس کے سابق مفتی اور مسجد الاقصی کے خطیب شیخ عکرمہ صبری کا انٹرویو
یوم قدس کے موقع پر ہم یہاں آپ کے لیئے قدس کے سابق مفتی اور مسجد الاقصی کے خطیب شیخ عکرمہ صبری کا انٹرویو پیش کر رہے ہیں
شہید عماد مغنیہ کے اوصاف؛ بیٹی کے زبانی
شہید حاج رضوان یا عماد مغنیہ، وہی مرد مجاہد ہیں جن کا امریکہ اور عالمی صہیونیت نے 30 برس تک تعاقب کیا اور صرف اسی وقت انہیں دہشت گردی کا نشانہ بناسکے جب بعض عرب بھائیوں نے ان کی ساتھ قریبی تعاون کیا
آمنہ بنت الہديٰ ، ايک جليل القدرخاتون!
ميري بہنو!ميري بيٹيو اور اسلامي ملک کي خواتين ! آپ جان ليجئے کہ ہر زمانے ، ہر ماحول اور ہر گھرانے ميں عورت نے اس طرح کي تربيت کے ساتھ رشد کيا ہے اور اپني عظمت کو پايا ہے
ڈاکٹر موسی ابو مرزوق سے انٹرویو
ڈاکٹر موسی ابو مرزوق کا شمار اسلامی تحریک مزاحمت حماس) کے اہم راہنماؤں میں ہوتا ہے- حال ہی میں مصر کی میزبانی میں فلسطینیوں کی مفاہمت کے سلسلے میں ہونے والی بات چیت میں ڈاکٹر مرزوق حماس کے وفد کے سربراہ کے طور پر شریک رہے-
آیۃ اللہ العظمی سید محمد حسین فضل اللہ دام ظلہ کا انٹرویو
ہمیں یہ بتائيں کہ اجتماعی امور میں دین کس حد تک دخیل ہے اور کیا دین میں اجتماعی امور کی تفصیل ملتی ہے یا صرف عام اقدار بیان کی گئی ہیں ؟
اسعد بن علی
1964ع میں تونس كے صفاقس علاقہ میں پیدا ھوئے، مالكی مذھب كے معتقد گھرانہ میں پروان چڑھے، تعلیم كا سلسلہ شروع كیا اور M . A پاس كرنے كے بعد فیزیك سبجكٹ كو لیكر یونیورسٹی میں داخلہ لیا
احمد حسین یعقوب
احمد حسین اردن كے جرش شھر میں ۱۹۳۹ع میں شافعی مذھب گھرانہ میں پیدا ھوئے ۔ سیكنڈری كلاس مصر سے پاس كیا، قانون كی تعلیم دمشق یونیورسٹی میں حاصل كی، لبنان یونیورسٹی میں داخلہ لیا
سيد حسن نصراللہ کا انٹرويو
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے نشریاتی ادارے آئي آر آئي بی کو ایک تفصیلی انٹرویو دیا ہے اس میں لبنان پر صیہونی حکومت کی تینتیس روزہ جارحیت کے اور اس میں حزب اللہ کی کامیابی کے حوالے سے خصوصی سوالات کئے گئے ہیں۔
1
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن