• صارفین کی تعداد :
  • 4699
  • 6/20/2014
  • تاريخ :

حضرت مسلم اور فقاہت ( حصّہ دوّم )

اہل تسنن کا فقہی نظام

فقہ کے معني: الفقہ ھو الفھم، لغوي اعتبار سے فقہ کے معني ”‌فھم“ کے ھيں-

اصطلاح ميں فقہ کي تعريف اس طرح کي جاتي ھے: الفقہ ھو العلم بالاحکام الشريعة الفرعية عن ادلتھا التفصيليہ-(معالم الدين مرحوم حسن بن جمال الدين)

الفقيہ: من يتصديٰ لعمل الفقہ عن اجتھادٍ-فقيہ اس شخص کو کہتے ھيں جو بذريعہ اجتھاد احکام شرعيہ فرعيہ ک وحاصل کرنے پر قدر رکھتا ھو-

اس روشني ميں آپ ايک مسلم فقيہ تھے اس لئے کہ قرآن وسنت سے آپ بہت زيادہ نزديک تھے مزيد تشريح وتفصيل کے لئے معصوم استاد موجود تھے حضرت امير کي زباني آپ کے لئے احاديث وقرآن کا حصول علم ھاتھ کي پانچ انگليوں کي طرح تھا، قرآن کي سنت کي روشني ميں بنحو احسن مسائل کا جواب دريافت کرکے لوگوں ميں علوم اھلبيت (ع) کو نشر فرماتے تھے-

حضرت مسلم کي جلالت خود رسول اکرم (ص) کي زباني اور اظھار محبت نيز آپ پر رسول اعظم کا گريہ

حضرت مسلم کي ولادت سے دس سال قبل رسول اکرم (ص) نے حضرت مسلم کي مظلومي کي ياد کرکے اس طرح گريہ کيا کہ رسول اکرم کے آنسو سينہ پر بہہ رھے تھھے او رآپ کے مقام ومنزلت کي بہت تعريف وتمجيد کي نيز اپني چاہت اور محبت کا اظھار کيا-

ايک روز مولائے کائينات نے حضرت رسول اللہ سے دريافت کيا کہ آپ کے نزديک ميرے بھائي عقيل کتنے عزيز ھيں، پيغمبر اکرم نے جواب ميں فرمايا:

اي واللہ اني لاُحِبّہ حبين حبا لہ ابي طالب لہ وان ولدہ لمقتول في محبة ولدک فتدمہ علھي عين المومنين وتصلي عليہ ملائکة المقربون “ثم جرت دموعہ علي صدرہ ثم قال اليٰ اللہ اشکو ماتلقي عترتي من بعدي) (حضرت مسلم ابن عقيل پيشتاز شھيدان کربلا، محمد محمدي اشتھاردي)

جناب مسلم کي ولادت سے پھلے نبي کريم کا اتني تمجيد وتکريم اور اظھار محبت کرنا اور ان پر زاروقطار رونا جبکہ شھادت مسلم پچاس سال سے زيادہ زمانہ يخ خود اس بات کو بتاتا ھے کہ جناب مسلم علم وفقاہت کے اعتبار سے بھي اتنے ھي غير معمولي شخصيت تھے جس قدر شجاعت او رمھارت جنگي ميں آپ اپني مثال آپ تھے، اس کے بعد يہ فرمانا کہ ميري امت ميرے بعد ميرے اھلبيت (ع) کے ساتح ناروا اور غير انساني سلوک کرے گي، اور ميں اللہ سے شکايت کرونگا، اور اس کے بعد يہ کہنا: وتصلي عليہ ملائکة المقربون مقرب ملائکہ مسلم پر ھميشہ صلوات اور تمجيد وتکريم کرتے رھيں گے- (جاري ہے )

 


متعلقہ تحریریں:

احمد حسين يعقوب

آيۃ اللہ العظمي سيد محمد حسين فضل اللہ دام ظلہ کا انٹرويو