صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
جمعرات 21 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
اہل بیت اطہار
>
اصحاب و یاران
1
2
3
4
ابو طالب اور رؤيائے صادقہ
حضرت ابوطالب نے «حجر اسماعيل» میں ایک سچا خواب دیکھا کہ آسمان سے ان کی طرف ایک دروازہ کھل گیا ہے اور اس دروازے سے نور اور روشنی نیچے آکر ارد گرد کے ماحول کو روشن کررہی ہے.
ابو طالب؛ نيک خصال جوانمرد
ابوطالب علیہ السلام، امیر المؤمنین علی علیہ السلام کے والد بزرگوار اور رسول اللہ (ص) کے چچا اور آپ (ص) کے والد ماجد کے سگّے بھائی ہیں دونوں کی والدہ بھی ایک ہے
حضرت مریم علیها السلام ( حصّہ دوّم )
حضرت مریم خدا کی خاص کنیز ۔بیت المقدس میں ہر وقت رہائش ۔ اللہ کی طرف سے جنت کے کھانے و میوے۔ برگزیدہ مخلوق۔ بہت بڑے امتحان میں کامیاب ہوئی۔
حضرت مریم علیها السلام
ماں نے نذر مانی خیال تھا بیٹا ہوگا مگر حضرت مریم کی ولادت ہوئی۔ اللہ نے بیٹی کو بھی خدمت بیت المقدس کے لئے قبول کر لیا۔
بلال اور ولایت کا تحفظ
بلال حضرت علی علیہ السلام اور فاطمہ زھرا (س ) اور ان کے اھداف کی بے دریغ حمایت کیا کرتے تھے ۔
بلال ، حضرت فاطمہ (س ) کی نظر میں
حضرت زھرا (س ) بلال کو ہشیار شیعہ ، زمانے سے آگاہ ، معاشرے کے ظاہری اور پویشیدہ امور میں باہوش اور روشن خیال تصوّر کرتی تھیں ۔
حضرت بلال نبی اکرم (ص) اور امیرالمومنین (ع) کی نظر میں
حضرت بلال حبشی کی معارف الہی کے متعلق شناخت اور شائستگی ایسی تھی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جنت کو حضرت علی سلمان، عمّار اور بلال کی مشتاق جانا ۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دادا ( حصّہ دوّم )
آپ کے عہد کا اہم واقعہ کعبہ معظمہ پر لشکر کشی ہے۔ مورخین کا کہنا ہے کہ ابرہۃ الاشرم یمن کا عیسائی بادشاہ تھا۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دادا
حضرت عبدالمطلب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دادا تھے ۔ ان کا دور حیات اسلام کے نزدیک تھا اس لیۓ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اجداد میں سے آپ کے دادا کی زندگی کے متعلق اچھی خاصی معلومات اسلامی تاریخ کیا حصّہ بن چکی ہے ۔
حضرت بلال اور ولایت کی حمایت
حضرت بلال حبشی کالی رنگت اور خستہ حال بدن والے ایک بےنام و نشان غلام تھے ۔
حضرت عباس کا عِلم
الٰہی علماء اور وادی اسرارورموز کے دانشمند کا نظریہ اور عقیدہ یہ ہے کہ حضرت عباس اہل عِلم وفضل وبصیرت کے بزرگوں میں سے اور خاندان عصمت وطہارت کے اسرار سے باخبر تھے ۔
اطاعت و وفا کے پیکر علمدار کربلا کی ولادت با سعادت
ابوالفضل علیہ السلام نے بزرگوں کے دل و فکر کو مسخر کیا، ہر جگہ اور ہر وقت حریت پسندوں کے لئے زندہ جاوید ترانہ بن گئے
قصيدہ بردہ شريف کے خالق امام بوصيري رحمة اللہ عليہ
قصيدہ ء بردہ شريف (عربي:قصيدة البردة) ايک شاعرانہ کلام ہے جوکہ مصر کے معروف صوفي شاعر ابو عبد اللہ محمد ابن سعد البوصيري (1211ء-1294ء) نے تحرير فرمايا۔
آسيہ کي تين دعائيں
جوار رحمت اور قرب حق ميں جگہ، کيونکہ جس کيلئے خدا کے نزديک جنت ميں گهر بنے گا وه جوار رحمت ہي ميں جگہ پائے گا
آسيہ، بنت مزاحم و زوجہ فرعون
موسي کي پرورش اور جان بچانے کے سلسلے ميں آسيہ نے تين جگہوں پر اہم کردار ادا کيا ہے
آسيہ
آسيہ اسلامي احاديث ميں دنيا کي چار نمايان عورتوں ميں شمار ہوتي ہيں
سميہ، عمار ياسر کي والده، اسلام ميں اولين شہيد عورت
راه اسلام ميں مسلمانوں ميں سے آپ سب سے پہلے شہيد ہوئيں۔ حق طلبي اور حقيقت جوئي کے جرم ميں ابوجہل نے انهيں شکنجہ ديا اور دل پر شديد چوٹ لگ جانے سے شہادت پائي۔
امّ ايمن
يہ رسول (ص) کي دائي تهيں، رسول (ص) انهيں ماں کہتے تهے. کنيزي سے آزاد ہوئي تهيں. عبيدبن زيد سے شادي ہوئي اور ايمن پيدا ہو.
بغض اہلبيت (ع) كے اثرات (حصّہ پنجم)
رسول اكرم (ص) قسم ہے اس ذات كى جس كے قبضہ ميں ميرى جان ہے، ہم اہلبيت (ع) سے جو شخص بھى دشمنى كرے گا اللہ اسے جہنم ميں جھونك دے گا
بغض اہلبيت (ع) كے اثرات ( چوتھا حصّہ )
عبدالسلام بن صالح الہروى از امام رضا (ع) ميں نے عرض كى كہ فرزند رسول (ص) پھر اس روايت كے معنى كيا ہيں كہ لا الہ الا اللہ كا ثواب يہ ہے كہ انسان پروردگار كے چہرہ كو ديكھ لے؟
بنی نجار میں ایک عورت
تاریخ اسلام میں کبهی ایسے افراد بهی ملتے ہیں کہ جن کے نام رقم نہیں ہوئے ہیں لیکن عظمت و بزرگی کے لحاظ سے کم نظیر ہیں.
بغض اہلبيت (ع) كے اثرات ( تیسرا حصّہ )
رسول اكرم (ص) ہوشيار ہو كہ جو بغض آل محمد(ص) پر مرجائے گا وہ كافر مرے گا، جو بغض آل محمد(ص) پر مرے گا وہ بوئے جنت نہ سونگھ سكے گا۔
بغض اہلبيت (ع) كے اثرات ( دوسرا حصّہ )
رسول اكرم (ص) جو ہم اہلبيت (ع) سے نفرت كرے گا وہ منافق ہوگا ۔
بغض اہلبيت (ع) كے اثرات
رسول اكرم(ص) شب معراج ميں آسمان پر گۓ تو ميں نے ديكھا كہ در جنت پر لكھا ہے۔
امّ لقمان بنت عقیل
جب اس ہمت والی خاتون نے اپنے چچا زاد بهائی امام حسین (ع) کی شہادت کی خبر سنی تو چند دوسری عورتوں کے ساته گهر سے باہر نکلیں
ام عمارہ شیر دل خاتون
ام عمارہ وہ خاتن ہیں جو مدینہ سے سپاہ اسلام کے ساتھ آئی تھیں تاکہ محاذ کے پیچھے خواتین کے ساتھ رہ کر لشکر اسلام کی مدد کرنے والوں کے عنوان سے نصرت کریں۔ ان کے زخموں کی مرم پٹی کا انتظام کریں۔
صحابہ کے عادل ہونے کے متعلق تحقیق
صحابہ کی عدالت کی چھان بین کرنے کا مقصد وہی ہے جوان کے بعد آنے والے راویوں کی تحقیق کا ہدف ہوتا ہے، اور ان سب کاہدف یہ ہے کہ ان کی پہچان ہوسکے کہ کون اچھا اورلائق تھا اور کون نالائق تھا
شہادتِ وہب
جنابِ سجاد نے فرمایا: اے شام کے لوگو! میں رسول اللّٰہ کا فرزند ہوں جن کا تم کلمہ پڑھتے ہو۔ اپنے اپنے زمانے میں اور دیگر کمالات کے اعتبار سے امام حسین علیہ السلام نے جو مظاہرہ کیا ہے کمال کا ، کیسا مظاہرہ؟ اس وقت صبر کو بیان نہیں کر رہا۔
سکینہ کا باپ کی لاش کو تلاش کرنا
سکینہ کا میدانِ کربلا میں جاکر اپنے مظلوم باپ کی لاش کو تلاش کرنا اور جنابِ زینب کا میدان میں آ کرسکینہ کو لاشِ پدر سے جدا کرکے خیموں میں لے جانا۔
جنابِ سکینہ کا زندانِ شام میں انتقال
جب زائرین شام سے کربلا جاتے ہیں تو سکینہ انہیں پیغام دے کر کہتی ہیں کہ میرے بابا سے کہنا کہ آپ کو پردیسی سکینہ بہت یاد کرتی ہے۔
امام حسین کی زینب کو وصیت
امام حسین وصیت کرگئے تھے کہ زینب بہن!میرا کام ختم ہوا اور تمہارا کام شروع ہوا، کربلا تک میرا کام تھا اور شام تک تمہاراہے۔زینب بہن! اپنے بھائی کو دعاوٴں میں یاد رکھنا۔
مخدراتِ عصمت کی اسیری
معصوم بچوں کا ماوٴں کی گودوں سے گر کر شہید ہونا اورکربلا سے کوفہ اور کوفہ سے شام تک گلشن آلِ محمد سے پھول گرتے چلے گئے اور شام آگئی۔
دربارِ یزید میں بنتِ زہرا کا انقلاب آفریں خطبہ
جنابِ زینب کا شہیدانِ کربلا کے مقصد شہادت، اپنی مظلومیت اور اسیری کو بیان کرنا اور ہندہ کا دربارِ یزید میں آکر یزید پر نفرین کرنا۔
جنابِ رباب کی علی اصغر کو ہدایت
جنابِ رباب نے ننھی سی پیشانی اور خشک ہونٹوں پر بوسہ دے کرکہا تھا:میرے لعل! تو نے آخری وقت رونا نہیں ہے کہ تیرے باپ کو تکلیف پہنچے گی.
شہادتِ مسلم بن عوسجہ
امام زین العابدین کا آوازِ استغاثہ سن کر میدانِ جنگ کی طرف جانا،امام حسین کا کہنا کہ بیٹا! واپس چلے جاوٴ، ابھی تم نے اس سے بھی بڑا جہاد کرنا ہے
شہادتِ شہزادہ علی اصغر
عاشورا کے دن میں ملک میں جابجا جھولے نکالے جارہے ہیں۔ شبیہ جھولے کی نکالی جارہی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ لوگ یاد کرلیں کہ ایک شیر خوار بچہ بھی تھا جس کا جھولا خالی ہوگیا تھا۔ امام حسین علیہ السلام کے اِن بچوں پر پانی بند ہوگیا۔
شہادتِ شہزادہ علی اکبر
عزادارانِ حسین ! امام حسین کا یہ فرزند پروردگارِ عالم نے ایک نعمت دی تھی امام حسین کو۔ یہ وہ فرزند تھا کہ تمام کتب تاریخ میں یہ ہے کہ سر سے پاؤں تک یہ معلوم ہوتا تھا کہ رسول ہیں۔
شہادتِ قاسم ابن امام حسن
امام حسن علیہ السلام جب دنیا سے جارہے تھے اور زہر کی وجہ سے جگر کے ٹکڑے ہو کر نکل رہے تھے تو امام حسن ایک عالم کرب میں تھے۔
شہادتِ حبیب ابن مظاہر
یہ وہ سب تھے جو بنی ہاشم کے علاوہ تھے۔ امام حسین علیہ السلام نے اُن کو بلایا نہ تھا، سوائے ایک حبیب ابن مظاہر کے، باقی لوگ سب ساتھ ہوگئے تھے، یہ سمجھ کر کہ یہ سفر وہی ہے جس کے بعد آپ مدینہ نہ آئیں گے۔
شہادتِ مسلم بن عقیل
حضرت امام علیہ السلام دربارِ ولید کی طرف روانہ ہونے لگے تو بنی ہاشم کے جوانوں نے کہا کہ آقا! ہم آپ کو اکیلا تو نہیں جانے دیں گے۔
حضرت سیدنا علی بن حمزہ بن امام موسیٰ کاظم
حضرت شاہ چراغ کے بھتیجے سیدنا میر علی بن حمزہ بن امام موسیٰ کاظم معرکۂ شیراز میں شدید زخمی ہو کر پہاڑ کی جانب نکل گئے .
حضرت سیدنا میر محمد العابدبن امام موسیٰ کاظم
سیدنا محمد بن امام موسیٰ کاظم ،حضرت شاہ چراغ کے بھائی اور جانثاروں میں سے تھے ۔جلیل المنزلت صاحب فضل وصلاح ہیں ۔ہمیشہ باوضو اور نماز وتعقیبات میں مشغول رہتے
عنایات شاہچراغ
ایک مرتبہ کسی خاص موقع پر انگشتری کی ضرورت محسوس ہوئی ۔خزانچی نے بہت تلاش کی مگر نہ ملی ۔امیر عضدالدولہ بہت پریشان ہوا اور غضبناک ہو کر خزانچی کے قتل کا حکم جاری کر دیا ۔
ناصر آل محمد (حصّہ دوّم)
حضرت امام حسن عسکری (ع) بحوالہ حضرت رسول کریم وحضرت علی علیہ السلام بطور پیشگوئی ارشاد فرماتے ہیں
شاه چراغ کا جسد جاوداں
یہ اطلاع پا کر پیر عفیف الدین تشریف لائے ۔غسل فرما کر صاف ومعطر لباس زیب تن کیا اور تہہ خانہ میں داخل ہو گئے ۔چند قدم ہی چلے کہ ایسا نور ظاہر ہوا جس سے اس علاقہ سے اندھیرا غائب ہو گیا اور سب جگہ روشنی ہو گئی ۔
ناصر آل محمد
بجتا رہے گا بربط کردار تابہ حشر خاموش ہوبھی جائے اگر ساز زندگی حضرت مختار ابن ابی عبیدہ ثقفی نے اپنی زندگی میں جو ایمان افروز کارنامے کیے ہیں
شاہ چراغ
آپ کی شہادت کے چارسو پچاس سال بعد امیر عضد الدولہ ،مقرب الدین ،مسعود ابن بدر دیلمی (متوفی ۶۶۵ھ )کے زمانہ تک کسی کے علم میں نہ تھا کہ کہ آپ کا مزار مقدس کہاں ہے ۔
بی بی معصومہ قم سلام اللہ علیہ
امام رضا علیہ السلام نے اپنی زیارت کے لئے فرمایا : جو شخص معرفت کے ساتھ میری زیارت کرے گا میں اس کی شفاعت کروں گا۔
شاہ چراغ (شدت ضربِ شیر خدا اور ہے)
دوسرے روز طرفین کی صف بندی ہوئی اور کُشن کے مقام پر لڑائی کا بازار گرم ہوا۔ اس روز سیدنا میر احمد اور دوسرے امامزادوں نے میدان کارزار میں بہادری کے وہ جوہر دکھائے کہ اہل شیراز کوحیدرِ کرار یاد آگئے
شاہ چراغ،سیدنا امامزادہ میراحمد بن امام موسیٰ کاظم ( شیراز آمد)
سیدنا میر احمد اس وقت تک ثَامِنُ الْحُجَّۃْ کی خدمت میں رہے جب تک مامون الرشید نے حضرت امام کو مدینہ سے خراسان نہ بلا لیا
1
2
3
4
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن