بغض اہلبيت (ع) كے اثرات ( چوتھا حصّہ )
روز قيامت ديدار پيغمبر (ص) سے محرومي
عبدالسلام بن صالح الہروى از امام رضا (ع) ميں نے عرض كى كہ فرزند رسول (ص) پھر اس روايت كے معنى كيا ہيں كہ لا الہ الا اللہ كا ثواب يہ ہے كہ انسان پروردگار كے چہرہ كو ديكھ لے؟
فرمايا كہ اگر كسى شخص كا خيال ظاہرى چہرہ كا ہے تو وہ كافر ہے ۔ ياد ركھو كہ خدا كے چہرہ سے مراد انبياء مرسلين اور اس كى حجتيں ہيں جن كے وسيلہ سے اس كى طرف رخ كيا جاتا ہے اور اس كے دين كى معرفت حاصل كى جاتى ہے جيسا كہ اس نے خود فرمايا ہے كہ اس كے چہرہ كے علاوہ ہر شے ہلاك ہونے والى ہے، انبياء و مرسلين اور حجج الہيہ كى طرف نظر كرنے ميں ثواب عظيم ہے اور رسول اكرم(ص) نے يہ بھى فرمايا ہے كہ جو ميرے اہلبيت (ع) اور ميرى عترت سے بغض ركھے گا وہ روز قيامت مجھے نہ ديكھ سكے گا اور ميں بھى اس كى طرف نظر نہ كروں گا۔
( عيون اخبار الرضا (ع) 1 ص 115 / 3 ، امالى صدوق 372 / /7 التوحيد 117 / 21 ، احتجاج 2 ص 380 / 286)۔
روز قيامت مجذوم ہونا
رسول اكرم(ص) جو بھى ہم اہلبيت (ع) سے بغض ركھے گا، خدا اسے روز قيامت كوڑھى محشور كرے گا ۔
( ثواب الاعمال 243 / 2 ، محاسن 1ص 174 / 269 روايت اسماعيل الجعفى ، كافى 2 ص 337 / 2)۔
شفاعت سے محرومي
انس بن مالك ميں نے رسول (ص) اكرم كو على (ع) بن ابى طالب (ع) كى طرف رخ كركے اس آيت كى تلاوت كرتے ديكھا '' رات كے ايك حصہ ميں بيدار ہوكر يہ خدائي عطيہ ہے وہ اس طرح تمھيں مقام محمود تك پہنچانا چاہتا ہے''
( اسراء ص 79)۔
اور پھر فرمايا ۔ يا على (ع) پروردگار نے مجھے اہل توحيد كى شفاعت كا اختيار ديا ہے ليكن تم سے اور تمھارى اولاد سے دشمنى ركھنے والوں كے بارے ميں منع كرديا ہے۔
( امالى طوسى 455 / 1017 ، كشف الغمہ 2 ص 27 ، تاويل الآيات الظاہرہ ص 279)۔
امام صادق (ع) بيشك مومن اپنے ساتھى كى شفاعت كرسكتا ہے ليكن ناصبى كى نہيں اور ناصبى كے بارے ميں اگر تمام انبياء و مرسلين مل كر بھى سفارش كريں تو يہ شفاعت كارآمد نہ ہوگى .
( ثواب الاعمال 251 / 21 ، محاسن 1 ص 296 / 595 روايت على الصائغ)۔
بشکریہ صادقین ڈاٹ کام
متعلقہ تحریریں:
بغض اہلبيت (ع) كے اثرات
امّ لقمان بنت عقیل
ام عمارہ شیر دل خاتون
صحابہ کے عادل ہونے کے متعلق تحقیق
شہادتِ وہب