صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
جمعرات 21 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
قرآن کریم
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
قرآن کي جمع آوري ميں مراحل
آیات کو منظم کرنے اور چننے کا مرحله که سوروں کی حالت پیدا ھوجائے۔ یه کام ، خود پیغمبر اکرم (ص) کے زمانه میں آنحضرت ( ص) کے حکم سے انجام پایا ھے اور ھر آیت کی جگه کو خود آنحضرت (ص) نے مشخص فرمایا ھے۔
جمع قرآن سے متعلق متضاد اور متصادم روايات
”زید بن ثابت سے مروی ہے کہ”ابوبکر اور عمر کے حکم پر قرآن(خود ) میں نے جمع کیا۔“
حديث رسول کي روشني ميں قرآن آپ کے حيات طيبہ ہي ميں مرتب ہونے کي دليل
قرآن کریم خود پیغمبر اکرم (صل اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں اور آنحضرت (صل اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی الہی روشنی میں تدوین پایا
حيات پيغمبر ہي ميں قرآن کے مرتب ہونے پر قرآني دلائل
جمع قرآن کی ذمہ داری خود خدا وند عالم نے لی ہے اور اسے امت پر نہیں چھوڑا حتٰی کہ اس کام کی ذمہ داری خود پیغمبر ختمی مرتبت (ص) پر بھی نہیں چھوڑی
قرآني آيات اور سورتوں کي ترتيب
سورتوں کی ترتیب کے بارے میں اہل نظر کے درمیان اختلاف ہے: سید مرتضی علم الھدیٰ اور بہت سے محققین جیسے حضرت آیت اللہ العظمی خوئی کا نظریہ ہے کہ جو قرآن آج ہمارے درمیان موجود ہے اس کی آیتوں اور سورتوں کی ترتیب زمانہ رسول کی ترتیب کے مطابق ہے۔
قرآن مجيد کي جمع آوري
اللہ تعالی نے آخری الہامی کتاب کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل کیا اور اس کی حفاظت کا ذمہ بھی خود ہی اٹھایا ۔
قوميں قرآن کي محتاج ہيں
خود ہمارے معاشرے ميں انقلاب سے قبل،اسلام و قرآن کي نشاۃ ثانيہ سے پہلے کلام ا کي حالت افسوس ناک تھي۔
قرآن فھمي
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ ہم نے اس سورت میں واضح آیات نازل کی ہیں تاکہ تمہاری یاددہانی ہو جائے اور تم بیدار و آگاہ ہو جاؤ۔
کچھ آيت تطہير سے متعلق
یہ آیت کریمہ سرکار دو عالم (ع) کے آخر دور حیات میں اس دقت نازل ہوئی ہے جب آپ جناب ام سلمہ کے گھر میں تھے
قرآن مجيد ذريعہ نجات
جب کوئي قوم قرآن مجيد کي عزت و تعريف و تمجيد کرتي ہے تو در حقيقت وہ خود اپني تعريف و تمجيد کرتي ہے ايسي قوم اس انسان کے مانند ہے جوفتات عالمتاب کي مدح و ثنا کرتا ہے
انٹر نٹ پر جھوٹے سورے
انٹر نٹ کی ایجاد ایک ایسی مفید ایجاد ھے کہ جس نے اس دنیا کو ایک چھوٹے سے دیھات بلکہ در حقیقت ایک بڑے کمرے کی صورت میں تبدیل کر دیا ھے
قرآن کے متعلق غور طلب باتيں
سوچیں اور غور کریں!کیا قرآن اسی لئے نازل ہوا تھا کہ ہم اس پر پھول پتیوں کے بوٹوں سے بنے جزدان چڑھا کر اسے طاق پر سجا دیں تاکہ جو بھی آئے ہمارے سلیقہ کی داد دیئے بنا نہ رہ سکے؟
مسلمانوں کي ترقي کا راز اسلامي تعلميات پر عمل پيرا ہونے ميں ہے
اسلام انسان کو قرآنی تعلیمات کی روشنی میں اس سرچشمہ حیات تک لے کر جاتا ہے جہاں انسانیت دوام و بقا سے ہمکنارہوتی ہے جہاں انسانی قدروں کو جلا ملتی ہے۔
مسلمان کو مغربي ثقافت سے بچنا چاہيۓ
افسوس کا مقام تو یہی ہے کہ نہ صرف یہ کہ آج کا مسلمان یہ جاننے کی واقعی کوشش نہیں کرتا کہ اسکی پسماندگی ِ، جوامع بشری اور اقوام عالم میں حقارت کے کیا اسباب ہیں؟
مسلمانوں کو قرآن کي روشني ميں زندگي بسر کرني چاہيۓ
قرآن کے سلسلہ میں دیگر مذاہب سے متعلقہ مفکرین اور مستشرقین کے نظریات اس قدر ہیں کہ انکے جائزہ کے لئے کئی مستقل کتابیں درکار ہیں
قرآن کي آفاقيت اور مستشرقين و مفکرين کے نظريات
یوں تو ہر قوم اپنے علمی سرمایہ اور ملی تشخص کو بیان کرنے والی کتاب پر افتخار کرتے ہوئے سر دھنتے نہیں تھکتی اور اسکی ثنا خوانی کرتی نظر آتی ہے
قرآن ايک کامل منشور حيات
دنیا میں کوئی ایسی قوم نہیں جو یہ دعوی کر سکے کہ وہ دستور حیات اورآئین زندگی جو ایک مذہبی ، قومی یا وطنی نوشتہ کی صورت میں ہمارے پاس ہے یہ وہی منشور حیات ہے جسکو اس کائنات کے پیدا کرنے والے خالق اکبر نے ہمارے لئے بھیجا
سائنس کي بہتر سمجھ کے ليۓ قرآني رہنمائي ضروري ہے
اس حقیقت کی مزید تشریح وتوضیح کرتے ہوئے علامہ اقبال نے واضح طور پر کہا ہے کہ سائنس ابھی اْن حقائق تک مکمل طور پر نہیں پہنچ پایا ہے جن حقائق اور واردات کی نشاندہی قرآن نے آج سے چودہ سوسال پہلے کرکے رکھی ہے۔
قرآن کے الفاظ عام انسان کے ليۓ قابل فہم
دراصل قرآن حکیم کی تعبیرات کا کمال یہی ہے کہ اس میں قدرت کی ظاہری نشانیوں کو غیبی حقائق کے لئے بطور دلیل پیش کیا گیا ہے ۔
انسان کے لیۓ قرآن کی عظمت اور ضرورت
اللہ تعالی نے اپنے آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل کی گئی کتاب قرآن مجید میں انسان کے لیۓ زندگی گزارنے کے تمام رہنما اصول بتا دیۓ ہیں ۔
قرآن مجيد ولايت اميرالمؤمنين (ع) کا گواہ3
سوال یہ ہے کہ: کون پیغمبر اکرم (ص) کی خلافت اور جانشینی کی اہلیت رکھتا ہے سوائے علی کے جو ہر لحاظ سے برگزیدہ ہیں؟
قرآن مجيد ولايت اميرالمؤمنين (ع) کا گواہ2
سراب کبھی بھی پیاسوں کو سیراب نہیں کرتا اور کبھی بھی بے آب و گیاہ صحرا میں پھول نہيں اگتے۔
قرآن مجيد ولايت اميرالمؤمنين (ع) کا گواہ1
تمہارا حاکم و سر پرست بس اللہ ہے اور اس کا پیغمبر اور وہ ایمان رکھنے والے جو نماز ادا کرتے ہیں اور رکوع کی حالت میں خیرات دیتے ہیں۔
رسول اللہ (ص) کي جان و جانشين قرآن کي نظر ميں 3
انفسنا یعنی پیغمبر (ص) کی جان اور آپ (ص) کا نفس (Self)، اور اس تعبیر سے سمجھا جاتا ہے کہ علی پیغمبر (ص) کی مانند اور پیغمبر (ص) جیسے ہيں چنانچہ آپ (ص) کے وصال کے بعد کسی ایسے فرد کو پیغمبر (ص) کی جگہ بیٹھنا چاہئے
رسول اللہ (ص) کي جان و جانشين قرآن کي نظر ميں 2
لیکن یاد رکھو اگر پیغمبر اسلام (ص) اپنے خاص اور قلیل افراد کے ساتھ میدان میں آئیں تو جان لو کہ وہ خدا کے نبی (ص) ہیں اور مباہلے سے اجتناب کرو کیونکہ مباہلے کی صورت میں نیست و نابود ہوجاؤگے
رسول اللہ (ص) کي جان و جانشين قرآن کي نظر ميں 1
لفظ مباہلہ دو افراد یا دو فریقوں کے درمیان نفرین کے معنی میں استعمال ہوا ہے ایسے دو افراد یا گروہوں کے درمیان جو بات چیت کے لئے بیٹھتے ہیں تا ہم ایک دوسرے کا عقیدہ اور نظریہ قبول نہیں کرتے
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں17
پھر ہم دیکھیں کہ یہی علی ابن طالب ایک مقام پر کھڑے ہوجائیں اور آپ (ع) کے چہرے پر طمانچے رسید کئے جائیں
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں16
اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ مسجد صرف نماز کے لئے نہیں ہے بلکہ مدد کرنے کی جگہ بھی ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ مسجد لوگوں کی مشکلات حل کرنے کا مقام ہے اور معلوم ہوتا ہے کہ جزئی کاموں سے کلی فائدہ اٹھانا چاہئے۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں15
امام نے یہ نہیں فرمایا کہ 10 طوافوں سے بہتر ہے بلکہ ایک ایک کرکے دس تک گن لئے۔ جس میں اشارہ یہ تھا کہ یہ عمل ان 10 طوافوں سے بہتر ہے جو الگ الگ بجا لائے جائیں۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں14
اے آدم کے فرزندو! مسجد کی طرف جاتے ہوئے اپنی زینتیں اٹھا کر لے جاؤ۔ اب سوال یہ ہے کہ زینت ہے کیا؟ قرآن کا ارشاد ہے:
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں13
اس آیت سے معلوم ہوا کہ رکوع کی حالت میں ضروری نہیں ہے کہ انسان اپنے ہاتھ گھٹنوں پر رکھے بلکہ ضروری ہے کہ انسان رکوع میں اس حد تک جھکے کہ اس کے ہاتھ گھٹنوں تک پہنچیں۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں12
کیا اللہ تعالی کا ارشاد یہ ہے کہ علی اسی وقت تمہارے ولی ہیں یا یہ کہ ولی بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں؟ قرآن مجید کے ارشاد سے استفادہ کیا جاسکتا ہے
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں11
شرک یہ ہے کہ ہم کہہ دیں کہ: ابوالفضل العباس ایک ہے اور خدا بھی ایک ہے۔ کہیں کہ میں تجھ سے محبت کرتا ہوں، تجھ سے بھی محبت کرتا ہوں۔ کہتے ہيں یہ شرک ہے۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں10
اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ قرآن کی تعلیمات میں مستحب صدقہ بھی زکواة ہے۔ چونکہ انگشتری خمس اور زکواة کا مصداق نہ تھی یعنی نہ تو خمس واجب کا مصداق تھی اور نہ ہی زکواة واجب کا مصداق تھی
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں9
لیکن کون ہم پر حکومت کرے گا؟ آیت ولایت میں ارشاد ربانی ہے کہ تم پر حکومت کا حق اللہ، رسول اور رکوع کی حالت میں انگشتری دینے والے ہی کو حاصل ہے۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں8
شب عاشور بعض لوگ نماز پڑھ رہے تھے، بعض ایک دوسرے کو لطیفے سنا رہے تھے؛ دونوں خیام حسین علیہ السلام میں تھے اور دونوں کا کام درست تھا۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں7
جاؤ اپنی ماں کی جیب میں پیسے رکھو، اپنے باپ کی جیب میں پیسے رکھو اور ان کی درخواست کا انتظار نہ کرو۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں6
تمہیں مساکین کے پاس جاکر انہیں زکواة ادا کرنی چاہئے۔ اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا: وَتُؤْتُوهَا الْفُقَرَاء۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں5
لوگوں نے پوچھا: یا رسول اللہ (ص) آپ نے ان افراد کو مسجد سے باہر کیوں نکالا؟ فرمایا: یہ لوگ نماز ادا کرتے ہیں لیکن غریبوں کی مدد نہیں کرتے۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں4
يعنی امیرالمؤمنین علی (ع) کی ولایت وہی رسول اللہ کی ولایت ہے اور رسول اللہ (ص) اور امیرالمؤمنین (ع) کی ولایت اسی ولایت کی شعاع ہے۔ یہ دو ولایتیں نہیں ہیں۔ اگر یہ ولایتیں مختلف قسموں کی ہوتیں۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں3
ہم کہتے ہیں لا اله (کوئی خدا نہیں ہے) اور اس کے بعد کہتے ہیں الا اللہ (سوائے اللہ کے)۔ اله نہیں اللہ ہاں۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں2
ارشاد ہے کہ تم یہود و نصاری کو اپنا حاکم اور آقا و سرپرست قرار نہ دو؛ انہیں تمہارا آقا نہیں ہونا چاہئے بلکہ یہی مرد ہونا چاہئے جس نے رکوع کی حالت میں انگشتری عطا کی۔ وہ نہیں یہ ہاں!۔ جن لوگوں کا اسلام ایک ہی پہلو پر مشتمل ہے۔
ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں1
ولایت امیرالمؤمنین (ع) کے بارے میں ایک آیت کا حوالہ، تفسیر اور اس کی باریکیاں اور ظرافتیں؛ خداوند متعال ارشاد فرماتا ہے
قرآن کی حقانیت اور معجزات واضح ہیں (حصّہ پنجم)
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ قرآن اس کی آخری وحی ہےاس لیے اس کی حفاظت کا اس نے خود ذمہ لیا ہے لہٰذا سائنس کی تیز رفتار اور انسانیت کے لیے منفعت بخش ترقی اسی وقت ممکن ہے
قرآن کی حقانیت اور معجزات واضح ہیں (حصّہ چهارم)
بے شک قرآن سائنس کی کتاب نہیں ہے ،مگر کئی سائنسی حقائق جو اس کی آیا ت میں بعض مقامات پر انتہائی جامع اور کہیں اشارةً بیان کیے گئے ہیں
قرآن کی حقانیت اور معجزات واضح ہیں (حصّہ سوّم)
یہ امر قابل ذکر ہے کہ قرآن کریم کی چھوٹی سے چھوٹی سورت الکوثرہے جس میں فقط دس الفاظ ہیں مگر کوئی اس وقت اس چیلنج کاجواب دے سکا نہ بعد میں۔
قرآن کی حقانیت اور معجزات واضح ہیں (حصّہ دوّم)
یہ معجزات ان انبیاء کرام کی وفات کے ساتھ ہی ختم ہوگئے اور ان کا ذکر ہمیں صرف آسمانی صحائف یا تاریخی کتابوں میں ہی ملتا ہے، اس حوالے سے اللہ تعالیٰ نے اپنے آخری رسول حضر ت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قرآن مجید کی صورت میں جو معجزہ عطا کیا تھا
قرآن کی حقانیت اور معجزات واضح ہیں
اللہ تعالی نے انسان کی رہنمائی کے لیۓ ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء مبعوث فرماۓ جنہوں نے اللہ کے احکامات کو انسان تک پہنچایا
قرآن نے سائنسی علوم میں ہماری رہنمائی کی (حصّہ ششم)
اس اثنا میں وہ جنین جو اس سے قبل جیلی کی مانند نظر آتا تھا وقت کے ساتھ ساتھ ایک اور شکل اختیا ر کرلیتا ہے
قرآن نے سائنسی علوم میں ہماری رہنمائی کی (حصّہ پنجم)
کیا انسان پر لامتناہی زمانے کا ایک وقت ایسا بھی گزرا ہے جب وہ کوئی قابل ِ ذکر چیز نہ تھا؟ ہم نے انسان کو ایک مخلوط نطفہ سے پیدا کیا
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن