• صارفین کی تعداد :
  • 3614
  • 3/22/2012
  • تاريخ :

ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں13

اعجاز خلقت

عبادت، عبادت کي راہ ميں رکاوٹ نہيں ہے

اس آيت سے معلوم ہوا کہ رکوع کي حالت ميں ضروري نہيں ہے کہ انسان اپنے ہاتھ گھٹنوں پر رکھے بلکہ ضروري ہے کہ انسان رکوع ميں اس حد تک جھکے کہ اس کے ہاتھ گھٹنوں تک پہنچيں- اميرالمؤمنين نے رکوع کي حالت ميں انگشتري ہاتھ سے اتارتے ہوئے ہاتھ گھٹنے سے الگ کرديا تھا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ايک عبادت دوسري عبادت کي راہ ميں رکاوٹ نہيں ہے-

ميرے ايک دوست کي بيٹي کي شادي ہورہي تھي اور جس رات اس کو دلہن بننا تھا اسي رات دلہن کا بھائي جنگ ميں شہيد ہوا- ميرے دوست کو خبر ملي کہ ان کا بيٹا شہيد ہوگيا ہے تو انھوں نے سب سے کہا کہ خاموش رہيں اور اس خبر کو خفيہ رکھيں کيونکہ ان کا بيٹا عبادت کرتے ہوئے شہيد ہوگيا ہے اور ان کي بيٹي کي شادي ہورہي ہے اور شادي بھي عبادت ہے چنانچہ عبادت دوسري عبادت کي راہ ميں رکاوٹ نہيں بنتي- محرم اور صفر کي عزاداري عبادت ہے اور نکاح بھي عبادت ہے اور محرم اور صفر ميں نکاح حرام نہيں ہے گوکہ شاديوں کے جشن ميں بعض گناہ آلود رسوم بھي رائج ہيں جو محرم اور صفر سے مغايرت رکھتي ہيں [اور يہ رسوم محرم کے سوا دوسروں مہينوں ميں بھي حرام ہيں]- بہرصورت عقد نکاح کي راہ ميں کوئي رکاوٹ نہيں ہے- کيونکہ عبادت عبادت سے نہيں روکتي-

سائل کو صرف نقد رقم دينا ضروري نہيں

اس آيت سے معلوم ہوتا ہے کہ مسکين کي مدد کرتے ہوئے صرف نقد رقم دينا ہي ضروري نہيں ہے- اميرالمؤمنين نے سائل کو نقد رقم نہيں بلکہ انگشتري عطا کي- اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کے پاس مساکين کے لئے ہميشہ کوئي چيز ہوني چاہئے- قرآن مجيد ميں ہے جب تم مسجد جاتے ہو اپني زينت ساتھ لے جاؤ، ارشاد ہوتا ہے: "يَا بَنِي آدَمَ خُذُواْ زِينَتَكُمْ عِندَ كُلِّ مَسْجِدٍ"- (9)،

---------

مآخذ

9- سورہ اعراف آيت 31-