ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں16
مسجد صرف نماز کے لئے نہيں ہے
اس آيت سے معلوم ہوتا ہے کہ مسجد صرف نماز کے لئے نہيں ہے بلکہ مدد کرنے کي جگہ بھي ہے- معلوم ہوتا ہے کہ مسجد لوگوں کي مشکلات حل کرنے کا مقام ہے اور معلوم ہوتا ہے کہ جزئي کاموں سے کلي فائدہ اٹھانا چاہئے- انگشتري خيرات و زکواة کے طور پر عطا کرنا ايک جزوي سا کام ہے ليکن اسي ايک جزئي سے کام کے بدولت پوري تاريخ ميں علي بن ابي طالب عليہ السلام کي ولايت مستحکم ہوئي- اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مقدار کي کمي اہم نہيں ہے- يہ جو شاعر کہتا ہے کہ "نگين پادشاہي دہد از کرم گدا را" [يہ شاعري ہے ورنہ] اميرالمؤمنين نے سائل کو بادشاہي انگشتري نہيں دي تھي- شاعر [مرحوم سيدمحمدحسين شہريار] نے مدح اميرالمؤمنين کے ضمن ميں يہ شعر کہا ہے خدا انہيں غريقِ رحمت کرے، اگر کوئي کارخير انجام دے اس کي تعريف و تمجيد کرني چاہئے- حتي کہ بزرگوں کا چھوٹا سا کام بھي دوسروں کے لئے نمونۂ عمل ہے- علي بن ابي طالب بزرگ تھے اور ان کا چھونا سا کام بھي دوسروں کے لئے نمونہ عمل بنا-
آج علي بن ابيطالب عليہ السلام کے زخمي ہونے کا دن ہے- اگر ايک مچھلي کا خار (کانٹا) آپ کے گلے ميں پھنس جائے، تھوڑي سي مٹي اگر آپ کي آنکھوں ميں گرے تو آپ کي حالت کيا ہوگي؟ کافي تکليف دہ ہے، اگر آپ کے پير ميں کانٹا پھنس جائے تو کيا حالت ہوگي؟ ميں آج صبح نہج البلاغہ کي ورق گرداني کررہا تھا؛ اميرالمؤمنين فرماتے ہيں: 25 سال تک گھر ميں بيٹھا رہا جبکہ ميري آنکھوں ميں کانٹا اور گلي ميں ہڈي تھي- يہ بہت مشکل صورت حال ہے- کرہ ارضي کے مظلوم ترين انسان علي بن ابي طالب ہيں- وہي جنہوں نے در خيبر اکھاڑ کر پھينک ديا تھا اور خيبر کے قلعوں کے فاتح ہيں--- شيعہ اور سني کا اتفاق ہے کہ فاتح خيبر علي بن ابي طالب ہيں-
-------