• صارفین کی تعداد :
  • 2914
  • 3/22/2012
  • تاريخ :

ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں9

امام علی

... ليکن کون ہم پر حکومت کرے گا؟ آيت ولايت ميں ارشاد رباني ہے کہ تم پر حکومت کا حق اللہ، رسول اور رکوع کي حالت ميں انگشتري دينے والے ہي کو حاصل ہے-

خلق خدا کي طرف توجہ نماز سے مغايرت نہيں رکھتي

اس آيت ميں ايک مسئلہ يہ ہے کہ خداوند متعال فرماتا ہے: خدا کے بندوں کي طرف توجہ نماز کے قيام سے مغايرت نہيں رکھتي- اس واقعے کے مشابہ ايک واقعہ يہ ہے کہ ايک خاتون کا بچہ چلا چلا کر رونے لگا تو رسول اللہ (ص) نے بچے کے رونے کي آواز سن کر نماز کو جلدي مکمل کيا-

حقيقت يہ ہے کہ جو شخص فقرا اور غرباء کو نظر انداز کرے وہ مسلمانوں کي قيادت کا لائق نہيں ہے- تمہارا ولي اور سرپرست وہ ہے جو غرباء اور مساکين کو توجہ دے- جو بادشاہ اپنے بچوں کي شادي کے لئے [عوام کي دولت ميں سے شاہ خرچياں کرتے ہيں] اور جو صدور اپنے اہل خانہ کے لئے سوئمنگ پول [تعمير کرنے کے لئے لاکھوں کروڑوں خرچ کرے وہ حکومت کے لائق نہيں ہيں]-

تو كه از محنت ديگران بي‌غمي

نشايد كه نامت نهند آدمي

تو جو دوسروں کے دکھوں سے بے غم ہے

شائستہ نہيں ہے کہ تيرا نام انسان رکھا جائے

اس آيت سے ظاہر ہوتا ہے کہ خدا کے ساتھ رابطہ انسان کے ساتھ رابطے سے جدا نہيں ہے- خدا سے رابطہ، نماز- خلق خدا کے ساتھ رابطہ، زکواة- اس سے معلوم ہوتا ہے کہ جزوي امور نماز کو باطل نہيں کرتے- نماز کي حالت ميں سائل کو نماز ميں انگشتري دينا ايک جزوي امر تھا- مثلاً نماز کي حالت ميں دروازہ بند کرنا يا دروازہ کھولنا، يا جيب ميں ہاتھ ڈالنا، فقہ ميں يہ امور نماز کے مبطلات ميں شامل نہيں ہيں اور نماز کو باطل نہيں کرتے-

-----------