صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
جمعرات 21 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
قرآن کریم
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
قرآن نے سائنسی علوم میں ہماری رہنمائی کی (حصّہ چهارم)
آیئے اب جدید سائنس کی روشنی میں یہ معلوم کرتے ہیں کہ ماں کے پیٹ میں بچہ کس طرح پر ورش پا تاہے اور ا س میں اللہ تعالیٰ کی عظیم الشان قدرت کا جلوہ کس قدر جلوہ گرہے
قرآن نے سائنسی علوم میں ہماری رہنمائی کی (حصّہ سوّم)
قرآن مجید نے بہت سے سائنسی اصولوں اور موضوعات کا تصورچودہ سو سال قبل پیش کیا تھاجو آج کے دور کی حقیقت ہیں
قرآن نے سائنسی علوم میں ہماری رہنمائی کی (حصّہ دوّم)
انسانی ذہن کے عروج فکر نے رسل و رسائل کے ذرائع اس قدر آسان کر دیئے کہ مہینوں کا سفر منٹوں میں طے ہونے لگا
قرآن نے سائنسی علوم میں ہماری رہنمائی کی
انسان نے پتھر کی زندگی سے نکل کر اپنے لیۓ مہذب معاشرے میں رہتے ہوۓ نئی نئی ایجاد کی اور ان ایجادات کے ذریعے آنے والی نسلوں کے لیۓ زندگی کو بہت آسان کر دیا
ہماری زندگی پر قرآن کے اثرات ( حصّہ پنجم )
یہ آیۂ کریمہ اعتقاد کے کلی قوانین میں سے ایک کو نیز اقتصادی مشکلات کے علاج اور معاشی سختیوں کے برطرف کرنے کے طریقوں کو بیان کرتی ہے۔
ہماری زندگی پر قرآن کے اثرات ( حصّہ چہارم )
ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ عیلہ وآلہ وسلم نے ہمیشہ مسلمانوں کو علم حاصل کرنے کی تلقین فرمائی
ہماری زندگی پر قرآن کے اثرات ( حصّہ سوّم )
کبھی کبھی کچھ لوگ لاعلمی یا کج فکری کی بنا پر ممکن ہے یہ گمراہ کن نظریہ پیش کریں کہ باوجودیکہ قرآن ہمارے پاس ہے اور ہم اس کی پیروی کے دعویدار ہیں لیکن کیوں ہماری مشکلات حل نہیں ہوئیں
ہماری زندگی پر قرآن کے اثرات ( حصّہ دوّم )
دوا دینے سے پہلے مرض کا پتہ ہونا چاہیۓ اور مرض کی تشخیص کے بعد ہی دوا کے بارے میں سوچا جاتا ہے ۔
ہماری زندگی پر قرآن کے اثرات
اللہ تعالی نے انسان کی رہنمائی کے لیۓ ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبر مبعوث فرماۓ جنہوں نے انسان کو صحیح طریقے کے مطابق زندگی گزارنے کے طریقے بتاۓ اور انسان کو اس کے خالق حقیقی سے متعارف کرایا
كيوں اس بچے كو قتل كر رہے ہو؟
ان كا دريائي سفر ختم ہوگيا وہ كشتى سے اتر آئے ،سفر جارى تھا اثنائے راہ ميں انہيں ايك بچہ ملا ليكن اس عالم نے كسى تمہيد كے بغير ہى اس بچے كو قتل كرديا
خدائي معلم اور يہ ناپسند يدہ كام ؟
موسى (ع) اس عالم ربانى كے ساتھ چل پڑے _چلتے چلتے ايك كشتى تك پہنچے اور اس ميں سوار ہو گئے
عظيم استاد كى زيارت
قرآن اس داستان كو آگے بڑھاتے ہوئے كہتا ہے:جس وقت موسى عليہ السلام اور ان كے ہمسفر دوست مجمع البحرين اور پتھر كے پاس پلٹ كر آئے
عرصہ دراز تك جناب خضر عليہ السلام كى تلاش
بعض لوگوں نے جناب موسى عليہ السلام كے اس قول كے ،كہ انھوں نے كہا:ميں اس وقت تك كوشش كروں گا بج تك اپنا مقصد حاصل نہ كرلوں كے بارے ميں كہا ہے
حضرت موسى ، جناب خضر كى تلاش ميں
حضرت موسى عليہ السلام كو كسى نہايت اہم چيزى كى تلاش تھي_وہ اس كى جستجو ميں دربدر پھر رہے تھے_وہ عزم بالجزم اور پختہ ارادے سے اسے ڈھونڈ رہے تھے_وہ ارادہ كئے ہوئے تھے كہ جب تك اپنا مقصود نہ پاليں چين سے نہيں بيٹھيں گے
حضرت خضر عليہ السلام
ابى بن كعب نے ابن عباس كى وساطت سے پيغمبر اكرم (ص) كى ايك حديث اس طرح نقل كى ہے:
كيا اچھا ہوا كہ ہم قارون كى جگہ نہ تھے
قصص القرآن منتخب از تفسير نمونه تاليف : حضرت آيت الله العظمي مکارم شيرازي مترجم : حجة الاسلام و المسلمين سيد صفدر حسين نجفى مرحوم تنظيم فارسى: حجة الاسلام و المسلمين سير حسين حسينى ترتيب و تنظيم اردو: اقبال حيدر حيدري پبليشر: انصاريان پبليكيشنز - قم
عذاب الہي
اس مقام پر قرآن مجيد كے الفاظ يہ ہيں : ہم نے اسے اور اسكے گھر كو زمين ميں غرق كردي
قارون كى شيطانى فكر
اس وقت قارون كے ذہن ميں ايك شيطانى خيال آيا_ اس نے كہا كہ ميں نے ايك بہت اچھى تدبير سوچى ہے_ ميرا خيال ہے كہ اس كے خلاف ايك منافى عصمت سازش كرنى چاہئے_
كاش ہم بھى قارون جيسے ہوتے
جيسا كہ دنيا كا معمول ہے قارون كى جاہ و حشمت كو ديكھ كر لوگوں كے دوگروہ ہوگئے_دنيا پرست كثريت نے جب اس خيرہ كن منظر كو ديكھا تو ان كے دل ميں تمنائيں مچلنے لگيں_
نمائشے ثروت كا جنون
عام طور پر ديكھا جاتاہے كہ مغرور دولت مند لوگ طرح طرح كے جنون ميں مبتلا ہو جاتے ہيں_ ان ميں سے ايك نمائشے ثروت كا جنون ہے_ انھيں اس عمل سے خوشى حاصل ہوتى ہے كہ اپنى دولت كا لوگوں پر اظہار كريں
قارون كا جواب
اب ہميں يہ ديكھنا ہے كہ اس سركش و ستمگر بنى اسرائيل نے ان ہمدرد واعظين كو كيا جواب ديا_
چار نصيحتيں
آيئے اس بحث سے آگے بڑھيں اور ديكھيںكہ بنى اسرائيل نے قارون سے كيا كہا: قرآن كہتا ہے: اس وقت كو ياد كرو جب اس كى قوم نے اس سے كہا
قارون ، بنى اسرائيل كا مغرور اور مالدار شخص
يہاں پر گفتگو بنى اسرائيل كے ايك اور مسئلے اور الجھن كى جاتى ہے مسئلہ يہ ہے كہ ان ميں ايك سركش سرمايہ دار تھا اس كا نام قارون تھا جوغروروسركشى ميں مست كردينے والى دولت كا مظہر تھا
باپ سے نيكى كا صلہ
اس قسم كى گائے اس علاقے ميں ايك ہى تھي،بنى اسرائيل نے اسے بہت مہنگے داموں خريدا، كہتے ہيں اس گائے كا مالك ايك انتہائي نيك آدمى تھا جو اپنے باپ كا بہت احترام كرتا تھا_
بنى اسرائيل كے اعتراضات
اسكے بعد انہيں اطمينان ہوگيا كہ استہزاء مذاق نہيں بلكہ سنجيدہ گفتگو ہے تو _
بنى اسرائيل كى گائے كا واقعہ
بنى اسرائيل ميں سے ايك شخص نا معلوم طور پر قتل ہو جاتا ہے _اس كے قاتل كا كسى طرح پتا نہيں چلتا_
ميرا بھائي ميراناصر ومددگار
بہرحال ايك كامياب رہبر ورہنما وہ ہوتا ہے كہ جو سعي ، فكر اور قدرت روح كے علاووہ ايسى فصيح وبليغ گفتگو كرسكے كہ جو ہر قسم كے ابہام اور نارسائي سے پاك ہو
كاميابى كے اسباب كى درخواست
موسى عليہ السلام اس قسم كى سنگين مامورريت پر نہ صرف گھبرائے نہيں،بلكہ معمولى سى تخفيف كےلئے بھى خدا سے درخواست نہ كي
اور انذار و بشارت حضرت موسى عليہ السلام
حضرت موسى عليہ السلام كو جو معجزات عطا كئے گئے ان ميں سے پہلا معجزہ خوف كى علامت پر مشتمل تھا اس كے بعد موسى كو حكم ديا گيا كہ اب ايك دوسرا معجزہ حاصل كرو جو نورواميد كى علامت ہوگا
قرآن اور حسین (ع)
اگر قرآن سید الکلام ہے تو امام حسین سید الشہداء ہیں ہم قرآن کے سلسلے میں پڑھتے ہیں، میزان القسطتو امام حسین فرماتے ہیں،امرت بالقسطاگر قرآن پروردگار عالم کا موعظہ ہے،موعظة من ربکم) تو امام حسین نے روز عاشورا فرمایالا تعجلوا حتیٰ اعظکم بالحق
موسى عليہ السلام كا عصا اور يد بيضا
اس ميں شك نہيں كہ انبياء عليہم السلام كو اپنے خدا كے ساتھ ربط ثابت كرنے كے لئے معجزے كى ضرورت ہے ، ورنہ ہر شخص پيغمبر ى كا دعوى كرسكتا ہے
حضرت موسى عليہ السلام كى زندگى كے بہترين ايام
كوئي آدمى بھى حقيقتاً يہ نہيں جانتا كہ ان دس سال ميں حضرت موسى عليہ السلام پر كيا گزرى ليكن بلاشك يہ دس سال حضرت موسى عليہ السلام كى زندگى كے بہترين سال تھے يہ سال دلچسپ، شيريں اور آرام بخش تھے
جناب موسى عليہ السلام حضرت شعيب (ع) كے داماد بن گئے
اب حضرت موسى عليہ السلام كى زندگى كے چھٹے دور كا ذكر شروع ہوتا ہے حضرت موسى عليہ السلام جناب شعيب عليہ السلام كے گھر آگئے يہ ايك سادہ سا ديہاتى مكان تھا
حضرت موسى (ع) جناب شعيب (ع) كے گھر ميں
چنانچہ حضرت موسى عليہ السلام اس جگہ سے حضرت شعيب كے مكان كى طرف روانہ ہوئے
ايك نيك عمل نے موسى (ع) پر بھلائيوں كے دروازے كھول ديئے
اس مقام پر ہم اس سرگزشت كے پانچوں حصے پر پہنچ گئے ہيں اور وہ موقع يہ ہے كہ حضرت موسى عليہ السلام شہرمدين ميں پہنچ گئے ہيں
حضرت موسى عليہ السلام كے ليے سزا ئے موت
اس واقعے كى فرعون اور اس كے اہل دربار كو اطلاع پہنچ گئي انھوں نے حضرت موسى سے اس عمل كے مكرر سرزد ہونے كو اپنى شان سلطنت كے لئے ايك تہديد سمجھا _ وہ باہم مشورے كے لئے جمع ہوئے اور حضرت موسى كے قتل كا حكم صادر كرديا
سورۂ بقرہ ۔ 29۔28 بسم اللہ الرّحمن الرّحیم
خداوند وحی و قرآن کی حمد و نیایش اور حامل رسالت و ہدایت مرسل اعظم (ص) اور ان کے اہلبیت مکرم (ع) پر درود اور مدح و ستائش کے ساتھ سورۂ بقرہ کی سلسلہ وار تفسیر کلام نور میں آج ہم اپنی یہ روح پرور گفتگو اٹھائیسویں آیت کی تلاوت سے شروع کررہے ہیں
سورۂ بقره کي آيات نمبر 27-26 کي تفسير
خداوند لوح و قلم خالق قرآن کی حمد و ستائش اور مالک نطق و بیان مرسل اعظم (ص) اور ان کے اہلبیت مکرم (ع) پر درود و سلام کے بعد سورۂ بقرہ کی چند آيات کے ترجمہ ؤ تفسیر پر مشتمل کلام نور لیکر حاضر ہیں ۔
سورۂ بقره کي آيات نمبر 25-24 کي تفسير
مرسل اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم اور ان کے اہلبیت مکرم پر درود و سلام کے ساتھ آسان و عام فہم سلسلہ وار تفسیر کلام نور لیکر حاضر ہیں ۔
سورۂ بقره کي آيات نمبر 23-22 کي تفسير
خداوند قرآن کی حمد و نیائش اور محمد و آل محمد علیہم السلام پر درود و ستائش کے ساتھ کلام نور لیکر حاضر ہیں سورۂ بقرہ کی بائیسویں آیت میں جو اس سے قبل کی آیت کا ہی تتمہ ہے
سورۂ بقره کي آيات نمبر 21-19 کي تفسير
آنکھ اور کان کی مانند فہم و ادراک کے جو ذرائع اللہ نے انسان کو عطا کئے ہیں علمی اور عملی سعادتوں کا عظیم سرمایہ ہیں ان سے صحیح استفادہ اللہ کا سب سے بڑا شکر ہے سورۂ نحل کی آیت اٹہتر کے مطابق اللہ نے ہی تمہارے لئے کان آنکھ اور دل قرار دئے
سورۂ بقره کي آيات نمبر 18-16 کي تفسير
نبی رحمت اور ان کی عترت طاہرہ پر درود و سلام کے ساتھ کلام نور لیکر حاضر ہیں ۔عزیزان محترم! جیسا کہ سورۂ بقرہ کے آغاز میں ہی خداوند عالم نے قرآن حکیم کو متقی و پرہیزگار مومنین کے لئے کتاب ہدایت قرار دیا ہے
سورۂ بقره کي آيت نمبر 14 کي تفسير
خداوند کلام کی حمد و ستائش اور حامل وحی و رسالت حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم اور ان کے اہلبیت مکرم پر درود وسلام کے ساتھ تفسیر کا نیا سلسلہ کلام نور لیکر حاضر ہیں جیسا کہ آپ کو معلوم ہے گفتگو منافقین کے سلسلے میں چل رہی تھی
سورۂ بقره کي آيات نمبر13-11 کي تفسير
آسان و عام فہم سلسلہ وار تفسیر کے نئے آغاز کلام نور کے ساتھ حاضر ہیں انسانی معاشرے میں مختلف فکر کے لوگ پائے جاتے ہیں اور ایمان و عقائد کے لحاظ سے ان کی پہچان نہ ہو تو انسان معاشرت کے حقوق و فرائض صحیح طور پر ادا نہیں کرسکتا
سورۂ بقره کي آيت نمبر9 کي تفسير
اہل ایمان و اہل کفر کے علاوہ انسانی معاشرے میں بہت سے لوگ اپنے ظاہر و باطن کے لحاظ سے دوہری زندگي گزارتے ہیں ظاہر کچھ اور ہے باطن کچھ اور اس طرح کے لوگوں کو قرآن نے منافق کے نام سے یاد کیا ہے
سورۂ بقره کي آيات نمبر 7-6 کي تفسير
خداوند حکیم کی حمد و ستائش اور حامل وحی و قرآن رسول، محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم اور ان کے اہلبیت کریم پر درود و سلام کے ساتھ کلام نور لیکر حاضر ہیں۔
سورۂ بقره کي آيات نمبر 5-4 کي تفسير
خداوند قرآن کی حمد و ستائش اور حامل وحی و رسالت پیغمبر اعظم(ص) اور ان کی عترت مکرم پر درود و سلام کے ساتھ کلام نور میں آج ہم اپنی گفتگو سورۂ بقرہ کی چوتھی آیت سے شروع کر رہے ہیں
سورۂ بقره کي آيات نمبر 3-2 کي تفسير
خداوند حکیم کی حمد و ستائش اور نبی کریم(ص) اور اہلبیت علیہم السلام پر درود و سلام کے ساتھ کلام نور لیکر حاضر ہیں ۔
سورۂ بقره کي آيت نمبر 1 کي تفسير
جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں قرآن کریم ، ہر عہد اور زمانے کے ہر انسان اور ہر بشر کے لئے کتاب ہدایت ہے اور اس کتاب کو خداوند عالم نے اپنے آخری نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلّم پر ان کی رسالت کے ابدی اور جاوداں معجزے کے طور نازل کیا ہے
موسى عليہ السلام كى مخفيانہ مدين كى طرف روانگي
فرعونيوں ميں سے ايك آدمى كے قتل كى خبر شہر ميں بڑى تيزى سے پھيل گئي قرائن سے شايد لوگ يہ سمجھ گئے تھے كہ اس كا قائل ايك بنى اسرائيل ہے اور شايد اس سلسلے ميں لوگ موسى عليہ السلام كا نام بھى ليتے تھے
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن