نمائشے ثروت كا جنون
عام طور پر ديكھا جاتاہے كہ مغرور دولت مند لوگ طرح طرح كے جنون ميں مبتلا ہو جاتے ہيں_ ان ميں سے ايك نمائشے ثروت كا جنون ہے_ انھيں اس عمل سے خوشى حاصل ہوتى ہے كہ اپنى دولت كا لوگوں پر اظہار كريں_ مثلاًيہ كہ وہ اپنى گراں قيمت سوارى پر سوار ہوكے نكليں اور برہنہ پا لوگوں كے درميان سے گزريں_ان كے منہ پر گرد و غبار ڈالتے جائيںاور ان كى تحقير كرتے جائيں_ انھيں اس عمل سے تسكين ہوتى ہے_
ليكن دولت كى يہى نمائشے ان كے لئے بلائے جان بن جاتى ہے_ كيونكہ لوگوں كے دلوں ميں ان كے خلاف كينہ پرورش پانے لگتا ہے اور جذبات نفرت پيدا ہوجاتے ہيں_ اور اكثر ايسا بھى ہوتا ہے كہ يہى شرمناك اور مكروہ عمل ان كى زندگى كو ختم كرديتا ہے يا ان كى دولت كو برباد كرديتا ہے_
ممكن ہے كہ اس جنون آميز عمل كا نتيجہ كسى قسم كى تحريك ہو_مثلاًلالچى افراد ميں مزيد دولت حاصل كرنے كى ہوس ميں اضافہ ہو_اور سركش لوگوں ميں فرمانبردارى كے جذبات پيدا ہوں_مگر اہل ثروت،نمائشے دولت كے عمل كو اس تصوركے بغير انجام ديتے ہيں_درحقيقت ان كا عمل بھى ايك قسم كى ہوس ہوتاہے_اس ميں كسى سوجھ كا كوئي دخل نہيں ہوتا_
بہر حال قارون بھى اس قانون سے مستثنى نہ تھا_ بلكہ جنون نمائشے ثروت كا ايك واضح نمونہ تھا_ قرآن ميں ايك جملے كے ذريعے قارون كى اس كيفيت كو بيان كيا گيا ہے:''قارون پورى زيب و زينت سے اپنى قوم كے سامنے نكلا''_ اس نے اپنى پورى قوت اور توانائي اس كام پر صرف كردى تھى كہ وہ اپنى تمام دولت و آرائشے كى لوگوں كے سامنے نمائشے كرے اور يہ بات محتاج ذكر نہيں كہ اتنى دولت كا مالك شخص جب نمود حشمت كا ارادہ كرے تو وہ كيا كچھ كر سكتا ہے_
كتب تواريخ ميں اس واقعے كے متعلق بہت سے افسانے اور داستانيں ذكر ہوئي ہيں_بعض مو رخين نے لكھا ہے كہ قارون چار ہزار خادموں كى قطار كے ساتھ بنى اسرائيل كے درميان سے گزرا،جبكہ چار ہزار خادم گراں قيمت گھوڑوں پر سرخ پوشاكيں پہنے ہوئے سوار تھے_اس كے ساتھ خوش گل كنيزيں بھى تھيں جو سفيد خچروں پر سوار تھيں جن پر سنہرى زين كسے ہوئے تھے_ ان كى پوشاكيں سرخ اور سب سونے كے زيورات پہنے ہوئي تھيں_بعض لوگوں نے اس كے خادموں كى تعداد ستر ہزار لكھى ہے اور اسى طرح كى اور باتيں بھى لكھى ہيں_
ليكن اگر ہم ان تمام بيانات كو مبالغہ آميز بھى سمجھ ليں پھر بھى ہم اس حقيقت سے انكار نہيں كرسكتے كہ نمائشے دولت كے لئے اس كے پاس بہت ساز و سامان تھا
قصص القرآن
منتخب از تفسير نمونه
تاليف : حضرت آيت الله العظمي مکارم شيرازي
مترجم : حجة الاسلام و المسلمين سيد صفدر حسين نجفى مرحوم
تنظيم فارسى: حجة الاسلام و المسلمين سير حسين حسينى
ترتيب و تنظيم اردو: اقبال حيدر حيدري
پبليشر: انصاريان پبليكيشنز - قم
پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان