• صارفین کی تعداد :
  • 1937
  • 3/3/2012
  • تاريخ :

ہماري زندگي پر قرآن کے اثرات ( حصّہ پنجم )

بسم الله الرحمن الرحیم

يہ آيۂ کريمہ اعتقاد کے کلي قوانين ميں سے ايک کو نيز اقتصادي مشکلات کے علاج اور معاشي سختيوں کے برطرف کرنے کے طريقوں کو بيان کرتي ہے- آيۂ شريفہ کا ترجمہ يہ ہے: ''اگر بستيوں والے ايمان لے آتے اور تقويٰ اختيار کرتے تو يقينا ہم آسمان و زمين کي برکتوں کے دروازے ان کے اوپر کھول ديتے، ليکن ان لوگوں نے تقويٰ اختيار نہ کيا، بلکہ کفر اختيار کيا او رالٰہي نعمتوں کي ناشکري کي، نتيجہ ميں مختلف مشکلوں اور بلاğ ميں گرفتار ہوگئے''-

اس بنا پر قرآن کريم پوري وضاحت کے ساتھ مومنين کي زندگي ميں کشائش پيدا ہونے، اقتصادي توسيع، اقتصادي بحرانوں کو دور کرنے اور نعمت نازل ہونے کونيز کلي طور سے آسمان و زمين کي برکتيں نازل ہونے کو ايمان و تقويٰ کا مرہون منت جانتا ہے، اور اسي کے مقابل، الٰہي نعمتوں کي ناشکري کو نعمتوں کے زوال، بلاğ کے نزول اور مختلف مشکلوں کا سبب بتاتا ہے- اور نعمت کے شکر اور اس کي قدر داني کو نعمت کے اضافہ کا ذريعہ اور نعمت کي ناشکري کو عذاب کا سبب جانتا ہے، قرآن فرماتا ہے: (لَئِنْ شَکَرتُمْ لَأَزِيدَنَّکُمْ وَ لَئِنْ کَفَرتُمْ اِنَّ عَذَابِيْ لَشَدِيد)1 (1)سورۂ ابراہيم، آيت 7-

 اگر تم نعمتوں کا شکر بجا لاؤ گے تو ميں يقينا تمھارے لئے نعمتوں کو زيادہ کردوں گا اور اگر ناشکري کرو گے تو بے شک ميرا عذاب بہت ہي سخت ہے-

اس ليۓ ہميں  ہميشہ اپنے رب کے حضور سجدہ بہ ريز ہو کر اللہ تعالي سے اس کي دي گئي نعمتوں پر شکر ادا کرنا چاہيۓ - اللہ تعالي نے ہميں  بےشمار نعمتوں سے نوازا ہے - ان نعمتوں پر ہم اپنے رب کا جتنا بھي شکر ادا کريں وہ کم ہے -  ايران ميں آنے والا اسلامي انقلاب بھي اللہ تعالي کي طرف سے مسلمان ممالک کے ليۓ بالعموم اور ايراني قوم کے ليۓ بالخصوص اللہ تعالي کا ايک بہت بڑا تحفہ ہے ، اس تحفہ پر ہميں اللہ تعالي کے حضور دعا کرني چاہيۓ کہ اللہ تعالي ہمارے دلوں ميں اس انقلاب کے ليۓ محبت کو زندہ رکھے اور ہميں اس انقلاب کي قدر داني کرنے کي توفيق عطا فرماۓ اور اللہ تعالي کي ذات اقدس کي پناہ کے طلب گار رہنا چاہيۓ تاکہ يہ نعمت ہميشہ ہمارے پاس رہے -

shianet.in

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان