صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
اتوار 24 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
قرآن کریم
>
تفسیر قرآن
1
2
3
اور اب سورۂ یوسف (ع) کی ( 62 تا 65 ) وین آيات سے جو سبق ملتے ہیں ان کا ایک خلاصہ
صلہ رحمی اور عزیز و اقارب کے ساتھ حسن سلوک کی بنیاد اس بات پر ہے کہ انسان اپنے بھائیوں اور عزیزوں کی برائیوں کے جواب میں بھی ان کی مدد و خدمت کرے ، انتقام اور کینہ ؤ دشمنی سے حتی الامکان پرہیز کرے ۔اگرچہ اس راہ میں بعض اوقات خون جگر پینا پڑتا ہے ۔
سورۂ یوسف ( ع ) کی 65 ویں آیت کی تفسیر
اور جب انہوں نے اپنا سامان کھولا دیکھا کہ جو رقم انہوں نے ( اناج کے لئے مصر میں ) چکائی تھی انہیں واپس کردی گئی ہے ۔
سورۂ یوسف ( ع ) کی 63، 64 ویں آیات کی تفسیر
پس جس وقت وہ لوگ اپنے باپ کے پاس واپس پلٹے کہنے لگے : بابا ! ہمیں آئندہ کے لئے غلہ کی پیمائش سے منع کردیا گیا ہے لہذا ہمارے ساتھ ہمارے بھائی ( بنیامین ) کو بھی بھیجنا ہوگا کہ ہم لوگ وہاں غلہ حاصل کر سکیں اور ہم ان کی حفاظت کے ذمہ دار ہیں
سورۂ یوسف ( ع ) کی 62 ویں آیت کی تفسیر
[ یوسف (ع) نے ] اپنے کارندوں سے کہا : ( ان کے بھائیوں نے اناج کے بدلے ) جو قیمت ادا کی ہے ان کے بوجھ (یا گٹھر) میں رکھ دو ، شاید وہ اپنے اہل خاندان میں واپس پہنچکر ان کو پہچان لیں ( کہ یہ تو وہی سکّے ہیں جو انہوں نے ادا کئے تھے
سورہ یوسف ۔ع ۔ ( 61-56) ویں آیات کی تفسیر
نبی رحمت (ص) اور ان کی ذریت طاہرہ (ع) پر درود و سلام کے ساتھ ، الہی تعلیمات پر مشتمل پیام قرآن لے کر حاضر ہیں
سورۂ یوسف ( ع ) کی 55 ویں آیت کی تفسیر
[ یوسف (ع) نے ] کہا : مجھ کو سرزمین (مصر) کے خزانوں کا ذمہ دار بنادے میں محافظ بھی رہوں گا اور علم و دانائي سے بھی کام لوں گا ۔
سورۂ یوسف ( ع ) کی 54 ویں آیت کی تفسیر
بادشاہ نے کہا : انہیں [ یوسف (ع) کو ] میرے پاس لے آؤ میں ان کو اپنے امور میں مشیر بناؤں گا اور جب ان سے بات کی تو کہا : تم آج سے ہمارے نزدیک وقار و عزت کے ساتھ امین کی حیثیت سے رہوگے ۔
سورہ یوسف (ع ) 53 ویں آیت کی تفسیر
اور [ یوسف (ع) کہتے ہیں ] میں کبھی اپنے آپ کو بری ( و آزاد ) نہیں چھوڑوں گا کیونکہ نفس ہمیشہ برائیوں کی طرف حکم دیتا ہے مگر یہ کہ میرا پروردگار رحم کرے ( اور ) یقینا میرا پروردگار بڑا بخشنے اور رحم کرنے والا ہے ۔
سورہ یوسف ۔ع ۔ (52 -50) ویں آیات کی تفسیر
نبی رحمت حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور ان کے اہلبیت اطہار علیہم السلام پر درود و سلام کے ساتھ الہی تعلیمات پر مشتمل پیام قرآن میں آج ہم اپنی یہ سلسلہ وار گفتگو سورۂ یوسف (ع) کی پچاسویں آیت کی تشریح و تفسیر سے شروع کررہے ہیں
سورہ یوسف ۔ع ۔ (44,49) ویں آیات کی تفسیر
الہی تعلیمات پر مشتمل آسان و عام فہم سلسلہ وار تفسیر پیام قرآن میں آج ہم اپنی گفتگو سورۂ یوسف (ع) کی آیات چوالیس اور پینتالیس کی تلاوت اور ترجمہ و تشریح کے ساتھ شروع کررہے ہیں
سورہ یوسف ۔ع ۔ (44,45) ویں آیات کی تفسیر
بڑا ہی درہم برہم پریشان کن خواب ہے اور ہم لوگ اس طرح کے خواب پریشاں کی تعبیر دینے سے آگاہ نہیں ہیں اور ان دونوں ( قیدیوں ) میں سے ایک ، جس کو رہائي نصیب ہوگئی تھی
سورہ یوسف ۔ع ۔ (43) ویں آیت کی تفسیر
میں نے خواب دیکھا ہے موٹی تازی سات گائیں ہیں جن کو کمزور و لاغر سات گائیں کھا رہی ہیں اور (کھیت میں) سات بالیاں بالکل سبز و تازہ ہیں اور بقیہ خشک ہوچکی ہیں ۔اے میرے امیرو! اگر تم لوگ تعبیر بیان کرتے ہو تو میرے خواب کے بارے میں اپنی نظر بیان کرو ۔
سورہ یوسف ۔ع ۔ ( 41 تا 43 ) آیات کا خلاصہ
بعض لوگوں کے خواب بھی ان حقائق کا انکشاف کرتے ہیں جو آئندہ رونما ہوتے ہیں چنانچہ اللہ نے جن لوگوں کو خوابوں کی تعبیر کا علم دیا ہے وہ تعبیر بیان کرتے ہیں اگرچہ بعض وقت خواب کی تعبیر تلخ و ناگوار بھی ہوتی ہے ۔
سورہ یوسف ۔ع ۔ (41) ویں آیت کی تفسیر
اے مرے جیل کے ساتھیو! جہاں تک ( تمہارے خواب کی تعبیر کی بات ہے ) تم میں سے ایک تو ( آزاد ہو کر) اپنے مربی و مالک کو شراب پلائے گا لیکن دوسرا سولی پر لٹکایا جائے گا ، پرندے اس کا سر نوچ نوچ کر کھائیں گے ، یہ ( اس سلسلے میں ) فیصلہ کیا جا چکا ہے
سورہ یوسف ۔ع ۔ (39 اور 40) ویں آیت کی تفسیر
اے میرے قیدی ساتھیو! آیا مختلف و متفرق کئی خدا بہتر ہیں یا وہ اللہ جو ایک اور زبردست قوتوں کا مالک ہے ، خدا کو چھوڑکر جن معبودوں کی تم پرستش کرتے ہو خود تمہارے اور تمہارے باپ دادا کے رکھے ہوئے فرضی ناموں کے سوا کچھ نہیں ہیں
سورہ یوسف ۔ع ۔ (38) ویں آیت کی تفسیر
اور میں اپنے باپ دادا ابراہیم (ع) ، اسحق (ع) اور یعقوب (ع) ( کے دین ) کا پیرو ہوں اور ہم سے ہرگز اس کا امکان نہیں ہے کہ ہم کسی شےء کو خدا کا شریک قرار دیں یہ تو ہم پر اور ( دوسرے ) لوگوں پر بھی اللہ کا بڑا فضل و احسان ہے
سورہ یوسف ۔ع ۔ (37) ویں آیت کی تفسیر
اس سے پہلے کہ تم کو جو کھانا دیا جاتا ہے تمارے سامنے آئیں میں تمہیں ، تمہارے خوابوں کی تعبیر بتا دوں گا ، یہ وہ (علم ) ہے
اور اب سورۂ یوسف (ع) کی 36 ویں آیت ، ارشاد ہوتا ہے :
[ یوسف (ع) کے ] ہمراہ دو دوسرے جوان بھی زندان میں آئے تھے ان میں سے ایک نے [ یوسف (ع) سے ] کہا : میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میں ( شراب کے لئے ) انگور نچوڑ رہا ہوں اور دوسرے نے کہا : میں نے خواب میں دیکھا ہے
سورہ یوسف ۔ع ۔ (35) ویں آیت کی تفسیر
جب انہوں نے [ یوسف (ع) کی ] پاکیزگی کی تمام نشانیاں اور شواہد و ثبوت دیکھ لئے تو بھی ان کی نظر میں یہی ( مناسب) لگا کہ ان کو ایک مدت کے لئے قید میں ڈال دیں ۔
سورہ یوسف ۔ع ۔ (34) ویں آیت کی تفسیر
[ یوسف (ع) کے ] پروردگار نے ان کی درخواست کو مستجاب قراردیا اور ( مصر کی ) ان عورتوں کے حیلے کو خود ان کی طرف پلٹا دیا یقینا وہ بڑا ہی سننے اور جاننے والا ہے ۔
سورہ یوسف ۔ع ۔ (33) ویں آیت کی تفسیر
یعنی [ یوسف (ع) نے ] کہا : پروردگارا ! جیل میں ڈال دیاجانا مجھے اس چیز سے زیادہ پسند ہے جس کی وہ مجھے دعوت دے رہی ہے اور اگر ان کا مکر وحیلہ مجھ سے دور نہ کیا تو میں ( بھی ) ان کی طرف میلان پیدا کرلوں گا اور میرا شمار جاہلوں میں کیا جائےگا ۔
سورہ یوسف ۔ع ۔ (32) ویں آیت کی تفسیر
مصری عورتوں سے کہا : یہی وہ شخص ہے جس کی خاطر تم لوگ میری سرزنش کررہی تھیں یقینا میں نے اس کو حاصل کرنا چاہا اور اس نے خود کو بچا لیا ( پھر بھی ) اب میں جو کچھ اس کو حکم دوں گی اگر اس نے اس پر عمل نہ کیا تو جیل میں ڈال دیا جائے گا اور ذلیل و رسوا ہوگا ۔
سورہ یوسف ۔ع۔ (31) ویں آیت کی تفسیر
جس وقت ( عزیز مصر کی بیوی ، زلیخا ) نے مصر کی عورتوں کے ذریعہ ( طعن و تشنیع اور ) مکاری کی باتیں سنیں ان کے پاس پیغام دعوت بھیج کر ان کے لئے ( ایک شاندار نشست کا اہتمام کیا اور ) اور آرام کے ساتھ تکیہ لگا کر بٹھال دیا
سورہ یوسف ۔ع۔ (30) ویں آیت کی تفسیر
اور شہر کی عورتوں نے ( زلیخا کی ملامت کرتے ہوئے آپس میں ) کہنا شروع کردیا : عزیز کی بیوی اپنے غلام کو اپنی طرف رجھانے میں لگي رہتی ہے اس جوان کا عشق اس کے دل میں راسخ ہوچکا ہے ہماری نظر میں وہ کھلی گمراہی میں مبتلا ہے ۔
سورہ یوسف ۔ع۔ (28۔29) ویں آیات کی تفسیر
جس وقت عزيز مصر نے دیکھا کہ یوسف (ع) کی قمیص پیچھے سے پھٹی ہوئی ہے ( تو حقیقت سمجھ میں آ گئی ) اور اس نے کہا : بے شک یہ تم عورتوں کی مکاری ہے یقینا تمہاری مکاریاں بڑی ہیں عظیم ہوتی ہیں۔
سورہ یوسف ۔ع۔ (26۔27 ) ویں آیات کی تفسیر
( یوسف نے ) کہا یہ عورت ہی مجھ کو اپنی طرف رجھا رہی تھی اور عورت کے گھر والوں میں سے ہی ایک انصاف ورنے گواہی دی کہ اگر یوسف (ع) کی قمیص آگے سے پھٹی ہے تو عورت سچی ہے اور یوسف (ع) جھوٹ بولنے والوں میں سے ہے
سورہ یوسف ۔ع۔ 25 ویں آیت کی تفسیر
( یوسف اور عزیز مصر کی بیوی ) دونوں نے در کی طرف دوڑ لگائی اور اس عورت نے یوسف کا پیراہن پیچھے سے ( کھینچ کر) پارہ کر دیا ( در کھلا تو انہوں نے ) اس عورت کے شوہر کو دروازہ پر (کھڑا) پایا
سورہ یوسف ۔ع۔ 24 ویں آیت کی تفسیر
اس عورت ( زلیخا ، عزیز مصر کی بیوی ) نے ( یوسف کی ) نیت کرلی اور ( یوسف بھی ) اگر ان کے پروردگار کی دلیل سامنے نہ ہوتی اس کی نیت کر بیٹھتے ، اس طرح ہم نے ہر طرح کی برائی ان سے دور کردی کیونکہ وہ ہمارے منتخب بندوں میں سے ہیں ۔
سورہ یوسف ۔ع۔ 23 ویں آیت کی تفسیر
اس ( عورت ) نے کہ جس کے گھر میں ( حضرت) یوسف (ع) رہتے تھے ان سے ( اپنی ہوس مٹانے کی ) خواہش و تمنا کی اور دروازہ بند کردیا اور کہا کہ آؤ ( میں خود سپردگی کے لئے آمادہ ہوں )
سورہ یوسف ۔ع۔ ( 22۔21 ) آیات کی تفسیر
اہل مصر سے جس شخص نے یوسف کو خریدا تھا اپنی بیوی سے کہا : اس کو عزت و احترام کے ساتھ رکھنا ممکن ہے کہ ( مستقبل میں ) یہ ہمارے لئے مفید ثابت ہو
سورہ یوسف ۔ع۔ ( 19۔20 ) آیات کی تفسیر
اور ایک قافلہ آیا اور انہوں نے پانی پلانے پر مامور شخص کو بھیجا ( کہ پانی لے آئے ) پس اس شخص نے جب اپنا ڈول کنویں میں لٹکایا تو کہنے لگا
سورۃ یوسف ( 16 تا 18 ) آیات کی تفسیر
مرسل اعظم (ص) اور ان کی اولاد مکرم (ع) پر درود و سلام کے ساتھ ، الہی تعلیمات پر مشتمل پیام قرآن میں ہم اپنی یہ سلسلہ وار تفسیر سورۂ یوسف کی سولہویں آیت سے شروع کر رہے ہیں
سورۂ یوسف (ع) (11 تا 15 ) آیات کی تفسیر
قالوا یا ابانا مالک لاتامنّا علی یوسف و انالہ لناصحوں ، ارسلہ معنا غدا یّرتع و یلعب و انّا لہ لحافظون
یوسف کی ساتویں،آٹھویں،نویں،دسویں آیات کی تفسیر
رحمت عالم حضرت محمد مصطفی (ص) اور ان کے اہلبیت نجباء (ع) پر درود و سلام کے ساتھ قرآن کریم کی آسان و عام سلسلہ وار تفسیر پیام قرآن میں آج ہم اپنی گفتگو سورۂ یوسف کی ساتویں اور آٹھویں آیات کی تلاوت سے شروع کر رہے ہیں
سورۂ یوسف ( ع ) کی چوتھی،پانچویں،چھٹی آیت
" اذ قال یوسف لابیہ یا ابت انی رایت احد عشر کوکبا و الشّمس و القمر رایتھم لی ساجدین " [ یعنی قوم سے یوسف (ع) کا قصہ کہہ دیجئے کہ ] جب یوسف نے اپنے باپ سے کہا : اے بابا ! میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ گیارہ ستارے اور سورج اور چاند میرے سامنے سجدہ کر رہے ہی
سورۃ یوسف کی تفسیر
مرسل اعظم حضرت محمّد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلّم اور ان کے اہلبیت علیہم السلام پر درود و سلام کے ساتھ آسان و عام فہم تفسیر کے سلسلہ وار پروگرام " پیام قرآن " میں آج ہم اپنی گفتگو مکہ میں نازل شدہ سورۂ یوسف کی تفسیر سے آغاز کر رہے ہیں
تفسیر سوره بقره(آیت 26)
ان الله لا یستحی ان یضرب مثلا ما بعوضة فما...
تفسیر سوره بقره
یکاد البرق یخطف ابصارهم کلما اضاء لهم...
تفسیر سوره بقره
و اذا قیل لهم آمنوا کما آمن الناس قالوا انومن کما...
تفسیر سوره بقره
الا انهم هم المفسدون و لکن...
تفسیر سوره بقره
الذین ینقضون عهد الله من بعد میثاقه و یقطعون ما...
تفسیر سوره بقره
و بشر الذین آمنوا و عملوا الصالحات ان لهم جنات ...
تفسیر سوره بقره
فان لم تفعلوا و لن تفعلوا فاتقوا النار التی وقودها...
تفسیر آیات 28 تا 36 (سورہ بقرہ )
آخر تم لوگ كس طرح كفر اختيار كرتے ہو جب كہ تم بيجان تھے اور خدا نے تمھيں زندگى دى ہے اور پھر موت بھى دے گا اور پھر زندہ بھى كرے گا اور پھر اس كى...
تفسیر سوره بقره
و ان کنتم فی ریب مما نزلنا علی عبدنا فاتوا...
تفسیر سوره بقره
الذی جعل لکم الارض فراشا و السماء بناء و انزل...
تفسیر سوره بقره
یا ایها الناس اعبدوا ربکم الذی خلقکم و الذین من...
تفسیر سوره بقره
صم بکم عمی فهم...
تفسیر سوره بقره
مثلهم کمثل الذی استوقد نارا فلما اضائت ما حوله...
تفسیر سوره بقره
اولئک الذین اشتروا الضلالة بالهدی فما ...
1
2
3
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن