صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
اتوار 24 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
شرعی احکامات
1
2
3
4
ماه رمضان اور تدبير الہي سے بے خوف ہونا
کیا یہ لوگ تدبیر الہی سے بے خوف ہوگئے تو اللہ کی تدبیر سے بے خوف وہی ہوتے ہیں جو گھاٹے میں ہیں۔
ماه رمضان ميں شکر الہي کے ساته گناہوں سے پرہيز بهي کرتے ہيں
اللہ کا شکر ادا کرنا ہر زمانہ میں ضروری ہے اور شکر الہی کا شمار واجبات میں ہوتا ہے۔ ماہ رمضان میں اس کا لزوم دوچنداں ہوجاتا ہے
ماه رمضان اور غفلت
غفلت ایسی مصیبت ہے جس کی وجہ سے انسان کا معنوی نقصان بھی ہوتا ہے اور روحانی بھی۔ غفلت سے بچنے اور ہمہ وقت حاضر دماغ اور متنبہ رہنے کی ہمارے یہاں کافی تاکید کی گئی ہے۔
روزے کي حالت ميں اپني محبت و نصرت کو اللہ کيلئے خالص کرو
اے روزہ دارو! تمہارے دل عیبوں سے تمہارے باطن مکر و فریب سے اور تمہارے بدن آلودگیوں سے پاک ہونے چاہیے۔
رمضان مبارک سارے مہینوں سے افضل ہے
رمضان مبارک خدائے تعالیٰ کا مہینہ ہے اور یہ سارے مہینوں سے افضل ہے۔ یہ وہ مہینہ ہے جس میں آ سمان جنت اور رحمت کے دروازے کھل جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کردیئے جاتے ہیں
روزہ اور خود اعتمادي
اسلام نے انسانی فکر وعمل کی پاکیزگی اور تندرستی کےلئے جو عبادات وشعائر مقرر کئے ہیں ان میں روزے کو بڑی اہمیت ہے ۔
ماه مبارک رمضان کا پيام اعظم
ماہ مبارک رمضان کی اتنی ہی زیادہ عظمت و فضیلت ہے کہ انسان اسے بیان کرنے سے قاصر ہے کیونکہ یہ مہینہ خدا کا مہینہ ہے
روزہ کیا ہے اور یہ کسی کے لئے ہے ؟
اے لوگو! آگاہ ہو جا ؤ کہ ماہ خدا تم سے قریب ہے جو اپنے ہمراہ برکت و رحمت و مغفرت لیے آرہا ہے ۔
روزہ بہترين عبادت ہے
روزہ بہترین عبادت ہے جسے پروردگارنے استعانت کا ذریعہ قرار دیا ہے اور آل محمد نے مشکلات میں اسی ذریعہ سے کام لیا ہے ۔
ماه رمضان ميں قرآن کي تلاوت
قرآن کی عظمت ہر مسلمان کے لئے کم و بیش واضح ہے اور بہت سی آیات و روایات سے اس کی عظمت واضح ہوتی ہے یہاں صرف ایک آیت پیش کی جاتی ہے۔
روزہ :انساني جسم کا عمدہ محافظ
زندگی اللہ رب العزت کے تحت گذاری جائے تو زندگی ہے ورنہ اس کا مفہوم ہی ختم ہوجاتا ہے اس طرح حیوانات ،پرندے اور درندے پیدا ہونے کے بعد اپنی طبعی زندگی گذار کر ختم ہو جاتے ہیں
رمضان المبارک کے فضائل
شیخ صدوق(علیہ الرحمہ) نے معتبر سند کیساتھ امام علی رضا (ع) سے اور حضرت نے اپنے آباء طاہرین (ع) کے واسطے سے امیرالمومنین (ع) سے روایت کی ہے
ماہ رمضان کے آداب و مقدّمات
انسان کوئی بھی کام انجام دینا چاہے اور پھر اسے مکمل طور سے انجام بھی دے لے لیکن اگر اس کے آداب و شرائط کا لحاظ نہ رکھے تو عام طور سے اس نتیجہ کو حاصل نہیں کرپاتا جو اس کا مقصود ہوتا ہے ۔
روزہ کا فلسفہ اہلبیت (ع) کی نگاہ میں
روزہ مادی اور معنوی، جسمانی اور روحانی لحاظ سے بہت سارے فوائد کا حامل ہے۔ روزہ معدہ کو مختلف بیماریوں سے سالم اور محفوظ رکھنے میں فوق العادہ تاثیر رکھتا ہے۔ روزہ جسم اور روح دونوں کو پاکیزہ کرتا ہے ۔
ماہ رمضان المبارک کی عظیم برکتیں (حصّہ سوّم)
رمضان المبارک کا مہینہ خدا وند عالم کا مہینہ ہے یہ مہینہ تمام مہینوں سے افضل ہے ۔
ماہ رمضان المبارک کی عظیم برکتیں (حصّہ دوّم)
آیات ، احادیث اور روایات کی روشنی میں محققین کا خیال ہے کہ روزہ تمام انبیاء ؤ مرسلین اور ان کے ماننے والوں کے درمیان ہمیشہ سے رائج رہا ہے
ماہ رمضان المبارک کی عظیم برکتیں
ماہ رمضان کے تصور سے روزہ کا تصور فورا ذہن میں آتا ہے اس لیے اسے روزوں کا مہینہ بھی کہا جاتا ہے۔
ماہ رمضان کی عظمت (حصّہ سوّم)
حضرت موسیٰ کلیم اللہ نے اپنی مناجات کے دوران بارگاہ احدیت میں سوال کیا : خدایا ! تیری نگاہ میں کیا کوئي اور میری طرح محترم و مکرم ہے ؟
ماہ رمضان کی عظمت (حصّہ دوّم)
تاریخی اعتبار سے دیکھا جاۓ تو روزہ زمانہ قدیم سے مختلف مذاھب کے ماننے والوں میں رائج رہا ہے ۔
ماہ رمضان کی عظمت
پوری دنیا میں بسنے والے مسلمان ایک جسم کی مانند ہیں ۔ وہ کسی بھی قوم سے تعلق رکھتے ہوں ، کسی بھی مسلک سے ان کا تعلق ہو ، دنیا کے کسی بھی علاقے میں بستے ہوں لیکن مذھب کے رشتے کی بنا پر ان میں یکسانیت پائی جاتی ہے ۔
عدت کا فلسفہ (حصّہ دوّم)
انہی قوانین میں سے طلاق میں تاخیر اور خود طلاق کو متزلزل کرنا ہے یعنی طلاق کے بعد عدہ کو واجب کیا ہے جس کی مدت تین ”طہر“ یعنی عورت کا تین مرتبہ خون حیض سے پاک ہونا۔
عدت کا فلسفہ
عدت کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ اس دوران اس بات کی یقین دہانی ہوجائے کہ عورت ماں تونہیں بننے والی۔
حج کا سياسي پھلو
اسلام کے عظيم فقھاء ميں سے ايک بزرگ فقيہ کے فرمان کے مطابق جيسا کہ حج کے مراسم اور اعمال عميق اور خالص ترين عبادت کو پيش کرتے ھيں وہ ايسے ھي حج اسلامي اھداف و اغراض و مقاصد کي پيش رفت کے لئے ايک مؤثر وسيلہ بھي ھے
فلسفہ تیمم کیا ہے؟
بہت سے لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ مٹی پر ہاتھ مارنے اور ان کو پیشانی اور ہاتھوں پر ملنے سے کیا فائدہ ہوسکتا ہے؟ خصوصاً جبکہ ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ اکثر مٹی گندی ہوتی ہے اور اس سے جراثیم منتقل ہوتے ہیں۔
وضو اور غسل کا فلسفہ کیا ہے؟
اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ وضو کے دو فائدے واضح اور روشن ہیں، ایک پاکیزگی اور صفائی کا فائدہ دوسرے اخلاقی اور معنوی فائدہ، شب و روز میں پانچ بار یا کم از تین بار چہرے اور ہاتھوں کو دھونا انسان کے جسم کے لئے بہت مفید ہے
فلسفہٴ قربانی (حصّہ ششم)
تو اب آپ نے دیکھا کہ وہ اٹھارہ کیسے تھے؟ ایک اور پہلو کی طرف آپ کی توجہ دلاؤں۔ وہاں دکھا چکا ہوں سعی کی منزل میں کہ جب بچہفَلَمَّا بَلَغَ مَعَہ السَعْیَ، جب وہ سعی کی منزل میں پہنچا۔
فلسفہٴ قربانی (حصّہ پنجم)
! کیا کروں کہ میرے ذہن میں ایک اور پریشانی پیدا ہوگئی، ایک خلش اور پیدا ہوگئی ، وہ یہ کہ جس کا فدیہ ہو
فلسفہٴ قربانی (حصّہ چهارم)
تو افعالِ ارادی تو سب عمل میں آگئے۔ اب حکم منسوخ ہو کر کیا کرے گا؟ تو یہ عقلی بات ہوگئی کہ یہ تصور غلط ہے کہ حکم منسوخ ہوگیا۔
فلسفہٴ قربانی (حصّہ سوّم)
مگر ایک حقیقت کی طرف توجہ دلاؤں کہ کہہ رہے ہیں:اللہ نے چاہا تو مجھے صبر کرنے والوں میں سے پائیں گے۔
فلسفہٴ قربانی (حصّہ دوّم)
عام طور پر ہمارے ہاں جو قربانیاں ہوتی ہیں، وہ مستحب ہیں مگر وہاں وہ جزوِ حج ہیں کیونکہ اصل قربانی کا مرکز وہی سرزمین منیٰ کی تھی۔
فلسفہٴ قربانی
تمام سلسلہ انبیاء میں ہمارے پیغمبر سے پہلے سب سے بالا تر ذات حضرتِ ابراہیم خلیل اللہ کی تھی۔ اس لئے ان کا امتحان دہرا ہوا۔
فلسفہٴ خمس
پس مذھب تشیع کی نظر میں خمس کا دائرہ بھت وسیع ھے ۔یھاں پر ایک دوسرا سوال باقی بچتا ھے کہ درست ھے کہ خمس سادات کے لئے اقتصادی امتیاز نھیں ھے لیکن اسلام نے سادات کے لئے ایک خاص حساب کیوں کھولا ھے ۔
اسلام نے خمس کا حکم کیوں دیا ھے ؟
اسلام رسول کی اولاد اور قرابت داروں کے لئے مخصوص سھم کاقائل ھے جبکہ اسلام کے قوانین میں کسی طرح کا امتیاز نھیں پایا جاتا
فلسفہ خمس دلایل مذھب شیعہ
خمس ھر طرح کی منفعت میں ھے خواہ وہ کم ھو یا زیادہ ھمارے لئے آئمہ علیھم السلام کے اقوال کافی ھیں
خمس اھل سنت کی نظر میں
علمائے اھل سنت کا نظریہ یہ ھے کہ خمس کا تعلق ھر طرح کی در آمد و منفعت سے نھیں بلکہ ایک خاص منفعت سے ھے جسے جنگی غنائم کھتے ھیں ۔
خمس مذھب شیعہ کی نظر میں
اور یہ جان لو کہ تمھیں جس چیز سے بھی فائدہ حاصل ھو اس کا پانچواں حصہ اللہ ،رسول ،رسول کے قرابتدار، ایتام، مساکین اور مسافران غربت زدہ کے لئے ھے اگر تمھارا ایمان اللہ پر ھے
ترویج اذان؛ اھل سنت كی نظر میں
ابو داؤود راوی ہیں كہ مجھ سے عباد بن موسیٰ ختلی اور زیاد بن ایوب نے روایت كی ہے (جب كہ ان دونوں میں سےعباد كی روایت زیادہ مكمل ہے) یہ دونوں كھتے ہیں كہ ہم سے ھشیم نےابو بشیر سے روایت نقل كی ہے كہ زیاد راوی ہیں
فلسفہ نماز شب
اس دنیا امکان کا بہ نظر عائر مطالعہ کیا جائے تو اس کی ہر چیز چاہئیے عرض ہو یا جو ہر حضرت حق کے فضل وکرم کا محتاج نظر آتا ہے
غسل پر گفتگو ( حصّہ سوّم )
غسل جنابت، حیض، نفاس، استحاضہ، میت اور مس میت، یہ تمام کے تمام واجب غسل ہیں جیسا کہ اس سے پہلے آپ نے بیان فرمایا
غسل پر گفتگو ( حصّہ دوّم )
کیا غسل کے لیے کچھ اور شرائط بھی ہیں؟
غسل پر گفتگو
میرے بابا نے کہا کہ ہم آج غسل کے سلسلہ میں گفتگو کریں گے اور میں نے اس گفتگو کے آخر میں جو کچھ سیکھا، اس پر میں بہت خوش ہوا جو کچھ میں نے حاصل کیا
موت پر گفتگو ( حصّہ پنجم)
آپ نے نماز جنازہ پڑھنے والے کی طہارت کو وضو یا غسل یا تیمم کے ساتھ مشروط قرار کیوں نہیں دیا؟
موت پر گفتگو ( حصّہ چهارم)
اگر میت کا جسم اثنائے غسل باہر کی نجاست سے یا خود میت کی نجاست سے نجس ہوجائے تو اس کا کیا حکم ہے؟
وضو پر گفتگو
آج میرے والد نے کہا کہ میں آپ سے وضو کے بارے میں گفتگو کروں گا اس کے بعد غسل اور تیمم کے سلسلہ میں گفتگو کروں گا میں نے اپنے دل میں کہا کہ باب اول میں مجھ کو اس پہلے مطہر کے بارے میں بتایا جائےگا، جس سے جسم کی طہارت حدیث کے ذریعہ زائل ہوجاتی ہے۔
موت پر گفتگو ( حصّہ سوّم)
کس طرح اس کو قبلہ رخ کروں؟
وضو پر گفتگو (حصّہ سوّم)
کسی نے وضو کیا یا وضونہیں کیا اور نواقص وضو میں سے کوئی نقص عارض ہوجائے اور وضو ٹوٹ جائے اس کے بعد شک ہوکہ دوبارہ وضو کیا ہے یا نہیں ؟ تو وضو نہیں ہے اسے نماز کے لیے وضو کرنا چاہیے۔
موت پر گفتگو ( حصّہ دوّم)
کیا آپ موت اور موت کے بعد ڈرنے سے زیادہ میت سے ڈرتے ہیں؟
وضو پر گفتگو (حصّہ دوّم)
چہرے کے دائیں ہاتھ کے دھونے سے پہلے دھوئیں دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ سے پہلے دھوئیں اور کا مسح سے پہلے کریں۔
جہاد ( حصّہ دوّم )
اسلامی ثقافت کا ایک نمایاں نکتہ جس کا نمایاں مصداق صدر اسلام میں کچھ زیادہ اور بعد کی تاریخ میں بہت کم نظر آتا ہے، جہاد و عسکریت کی ثقافت ہے۔
وضو پر گفتگو
آج میرے والد نے کہا کہ میں آپ سے وضو کے بارے میں گفتگو کروں گا اس کے بعد غسل اور تیمم کے سلسلہ میں گفتگو کروں گا میں نے اپنے دل میں کہا کہ باب اول میں مجھ کو اس پہلے مطہر کے بارے میں بتایا جائےگا، جس سے جسم کی طہارت حدیث کے ذریعہ زائل ہوجاتی ہے۔
1
2
3
4
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن