• صارفین کی تعداد :
  • 2805
  • 10/25/2009
  • تاريخ :

وضو  پر گفتگو (حصّہ سوّم)

وضو بنانا

دوسرا قاعدہ

کسی نے وضو کیا یا وضونہیں کیا اور نواقص وضو میں سے کوئی نقص عارض ہوجائے اور وضو ٹوٹ جائے اس کے بعد شک ہوکہ دوبارہ وضو کیا ہے یا نہیں ؟ تو وضو نہیں ہے اسے نماز کے لیے وضو کرنا چاہیے۔

سوال:     مثال سے بتائیے؟

جواب:      صبح کو آپ سو کراٹھے، اور جس وقت نماز ظہر کا وقت آیا، آپ نے نماز پڑھنے کا ارادہ کیا، فوراً   آپ کو شک ہواکہ میں نے صبح نیند سے اٹھ کر وضو کیا تھا یا نہیں، اس وقت آپ سمجھیں کہ میں بے وضو ہوں پس آپ وضو کریں اور نماز پڑھیں۔

تیسرا قاعدہ

کسی نے وضو کیا اور وضو سے فارغ ہونے کے بعدصحت وضو میں شک کرتاہے کہ اس کا وضو صحیح ہوا ہے یا نہیں تو اس کا وضو صحیح ہے۔

سوال:     مثال دیجئے؟

جواب:      مثلاً آپ نے وضو کیا، پھر اس کے بعد شک کیا کہ میں اپنا چہرہ دھویا ہے یا نہیں، یا میں نے چہرہ کو صحیح دھویا یا نہیں، اس وقت آپ سمجھیں کہ آپ کا وضو صحیح ہے۔

سوال:     اور اگر میں بائیں پاؤں کے مسح میں شک کروں تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب:      آپ مسح کو دوبارہ کریں لیکن اگر آپ کسی دوسرے عمل میں داخل ہوگئے ہیں مثلاً آپ نے نماز شروع کردی یا موالات کے بارے میں آپ کو شک ہوا، پس آپ اس صورت میں اپنے شک کی پرو انہ کریں۔

 

نام کتاب آسان مسائل (حصہ اول)  
فتاوی  حضرت آیت اللہ العظمی' سید علی سیستانی مدظلہ العالی  
ترتیب  عبد الہادی محمد تقی الحکیم   
ترجمہ  سید نیاز حیدر حسینی  
تصحیح ریاض حسین جعفری فاضل قم
ناشر  مؤسسہ امام علی،قم القدسہ، ایران
کمپوزنگ  ابو محمد حیدری 

 


متعلقہ تحریریں:

استحاضہ پر گفتگو

نفاس پر گفتگو

حیض پر گفتگو