صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
بدھ 4 دسمبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اردو ادب و ثقافت
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
قومیت کی تعمیر میں زبان کی اہمیت
سیاسی اصطلاح ہونے کے ساتھ مختلف تہذیبی، ثقافتی، مذہبی، معاشرتی اور ادبی جہتوں اور سلسلوں پر ممشتمل ایک اہم جغرافیائی اور تمدنی اصطلاح ہے جو گزشتہ صدی سے کچھ زیادہ ہی زیر بحث چلی آرہی ہے
ساقی اٹھ تلوار اٹھا
پھر امن کی رنگیں وادی سے ہنگامہء گیر و دار اٹھا/ دنیائے سکوں کے پہلو میں سر فتنہ حشر آثار اٹھا
اے عشق ہمیں برباد نہ کر!
اے عشق نہ چھیڑ آ آ کے ہمیں، ہم بھولے ہوؤں کو یاد نہ کر / پہلے ہی بہت ناشاد ہیں ہم ، تو اور ہمیں ناشاد نہ کر!
خوش آمدید
شملے وہ ماہِ رواں آنے کو ہے/ اس زمیں پر آسماں آنے کو ہے
قديم شعراء کے کلام کے لغات، وقت کي اہم ضرورت (حصّہ دوّم)
یہ امر قابلِ تحسین ہے کہ لغت نویسی کی ضرورت و اہمیت کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے شعبہ اُردو سندھ یونیورسٹی نے پہلی مرتبہ (۲۰۰۶ء) لُغت نویسی کا پرچہ متعارف کرایا اس طرح کی کوئی نظیر، میری معلومات کے مطابق، برصغیر کی کسی اور جامعہ میں نہیں ملتی۔
قدیم شعراء کے کلام کے لغات، وقت کی اہم ضرورت
قدیم شعراء کا کلام یقیناً ایک عظیم ادبی سرمایہ اور ثقافتی ورثہ ہے۔ لیکن جب ہم اِس کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہمیں اُس دور کی زبان اور اُس کے تلفّظ سے کامل واقفیت نہ ہونے کے سبب بہت دُشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
جشن بہار
جب وادی گل کے شعرستاں پر خاموشی چھا جاتی ہے/ جب لیلی شب کی زلف سیہ، سینے تک لہرا جاتی ہے
محاورہ، روزمرہ، ضرب المثل اور تلمیح میں فکری اور معنوی ربط (حصّہ چهارم)
محاورے اور ضرب المثل میں بنیادی طور پر خاصا فرق پایا جاتا ہے، تاہم بعض محاورات اور ضرب الامثال ایسی ہیں، جن میں لفظی سطح پر سوائے مصدر کے کسی طرح کی کوئی تبدیلی رونما ہوتی دکھائی دیتی۔
محاورہ، روزمرہ، ضرب المثل اور تلمیح میں فکری اور معنوی ربط (حصّہ سوّم)
ضرب المثل عربی زبان کا لفظ ہے، جس کے مترادفات دنیا کی دوسری زبانوں میں بولے جاتے ہیں۔ اُردو زبان میں ضرب المثل، اکھان اور کہاوت ایک دوسرے کے مترادف ہم معنی اصطلاح کے طور پر مروج ہیں
محاورہ، روزمرہ، ضرب المثل اور تلمیح میں فکری اور معنوی ربط (حصّہ دوّم)
روزمرہ وہ مخصوص کلمات ہیں، جو عموماً بولنے والوں کی زبان پر چڑھے ہوتے ہیں اور بے ساختہ زبان سے ادا ہوتے ہیں۔
محاورہ، روزمرہ، ضرب المثل اور تلمیح میں فکری اور معنوی ربط
محاورہ اپنے معنوی اور فکری خدوخال میں زبان اور لسان کی مختلف اصطلاحوں کے معنوی پیکروں سے ہم آہنگ تو ہوتا ہے، لیکن ان کے مابین معنوی نظام کا بنیادی اخلاقی پہلو بہر حال موجود رہتا ہے۔
اقبال کی اُردو غزلوں میں ردیف کا استعمال کی اہمیت (حصّہ پنجم)
اگر کج رو ہیں انجم، آسماں تیرا ہے یا میرا/مجھے فکر جہاں کیوں ہو، جہاں تیرا ہے یا میرا؟
اقبال کی اُردو غزلوں میں ردیف کا استعمال کی اہمیت (حصّہ چهارم)
بانگِ درا کی غزلیات کے تجزیاتی مطالعے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ اقبال کے ہاں سوائے ایک پانچ لفظی ردیف کے زیادہ تر ردیفیں یک لفظی یا دو لفظی ہیں۔
اقبال کی اُردو غزلوں میں ردیف کا استعمال کی اہمیت (حصّہ سوّم)
بانگ درا میں شامل کلام کا یہ حصہ اقبال کے قیام یورپ کے زمانے ۱۹۰۵۔ ۱۹۰۸ تک کا ہے اس دوران میں اقبال کی توجہ زیادہ تر نظموں کی طرف رہی
اقبال کی اُردو غزلوں میں ردیف کا استعمال کی اہمیت (حصّہ دوّم)
بانگ درا کی غزلوں کے جائزہ سے اس کی وضاحت کی جاتی ہے۔
اقبال کی اُردو غزلوں میں ردیف کا استعمال کی اہمیت
اقبال کی غزلوں خصوصاً بالِ جبریل کی غزلوں میں انہوں نے غیر مردف انداز اور رعایت کا خوب فائدہ اٹھایا۔
بانگِ درا(حصہ اول ... 1905 تک)
اے ہمالہ ! اے فصیل کشور ہندوستان/ چومتا ہے تیری پیشانی کو جھک کر آسمان
میاں محمد بخش، صوفی شاعر
میاں محمد بخش پنجاب میں عربی ، فارسی روایت کے آخری معروف ترین صوفی شاعر تھے۔
ستاره
قمر کا خوف کہ ہے خطرۂ سحر تجھ کو/ مآل حسن کی کیا مل گئی خبر تجھ کو؟
پيار کا پہلا شہر (حصّہ ششم)
مومات کے گلي کوچوں ميں خوب رونق تھي۔ اکثر لوگ اپني بالکونيوں ميں ڈبل روٹي اور پنير بھي کوئي کھانے کي چيز ہے تم اندر کمرے ميں آجاٰؤ ميں تمہيں آمليٹ بنا کر دوں گي
منیر نیازی
منیر نیازی کی غزل کئی دکھوں سے تعمیر ہوئی اس میں محبت کے دکھ بھی ہیں
تلفظ اور املا
تلفّظ : تلفظ کے معنی ہیں الفاظ کو حرکات و سکنات کے مطابق زبان سے صحیح ادا کرنا۔ نئے شعرا کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ تلفظ پر توجہ نہیں دیتے اور غلط تلفظ سے لفظ کو شعر میں باندھتے ہیں
پيار کا پہلا شہر (حصّہ پنجم)
مومات کے گلي کوچوں ميں خوب رونق تھي۔ اکثر لوگ اپني بالکونيوں ميں بيٹھے گلي کے پار اپنے ہمسايوں سے محو گفتگو تھے۔
پيار کا پہلا شہر (حصّہ چهارم)
پال نے اسے بتايا کہ وہ جرمني کے شہر ہيمبرگ کا رہنے والا ہے ۔ ماں باپ جنگ عظيم کے بھينٹ چڑھ گئے اور وہ قصابوں کي دکانوں پر سور کاٹتا
بے قراری سی بے قراری ہے
بے قراری سی بے قراری ہے/وصل ہے اور فراق طاری ہے
پيار کا پہلا شہر (حصّہ سوّم)
کليسا سيکرے کر کي سيڑھياں طے کر کے جب وہ بائيں ہاتھ پر ايک ڈھلوان کي ٹيڑھي ترچھي اور اونچي نيچي گليوں نے اسے تھکا ديا تھ؟
مولانا محمد علی جوہر
ہندوستانی مسلمانوں کے عظیم رہنما۔ جوہر تخلص۔ ریاست رام پور میں پیدا ہوئے۔ دو سال کے تھے کہ والد کا انتقال ہوگیا۔
پيار کا پہلا شہر (حصّہ دوّم)
شائز جيسا کہ اس سرک کو اہل پيرس پيار سے پکارتے ہيں 1212 ميں ماري ڈي ميڈيکا کے بنائے ہوئے نقشے کے مطابق تعمير ہوئي۔
صوبہ سرحد میں بچوں کا ادب (چھٹا حصّہ)
چارسدہ سے تعلق رکھنے والے ارشد سلیم اپنے والد سلیم راز کی طرح بچپن سے ہی قلمی دنیا سے وابستہ ہیں۔ گیارہ اکتوبر ۱۹۷۹ء کو پیدا ہوئے۔
پيار کا پہلا شہر
پيرس کا شمار يورپ کے قديم ترين شہروں میں ہوتا ہے۔ ازمنہ قديم ميں ميں جب يہ علاقہ چند دلدلوں اور جزيروں پر مشتمل تھا سيلٹ نسل کے لوگ يہاں آباد ہوئے۔
امير مينائي
امير مينائي ايک ہمہ جہت شخصيت کا نام ہے۔ آپ لکھنو میں1868ء ميں پيدا ہوئے ۔ آپ کا پورا نام منسي امير احمد مينائي تھا امير تخلص کرتے تھے۔
گنڈاسا (حصّہ چهارم)
مسافروں نے مولا کے ساتھ سارے ہجوم کے بدلے ہوۓ تیور دیکھے تو چپ چاپ کھسک گۓ۔ مولا سارے مال کو اپنے گھر لے آیا اور سحری کھاتے ہوۓ ماں سے کہا
شعر حضرت زهرا (عليهاالسلام) کی شان میں
جنّت بغیر الفت زھرا (س) سراب ہے/کیا عیش اس کا جس کا عقیدہ خراب ہے
صوبہ سرحد میں بچوں کا ادب (پانچواں حصّہ)
شاہد انور شیرازی (۱۹۷۵ء) بھی مردان کے مردم خیز ضلع کے سکونتی ہیں۔ انہوں نے انتہائی کم عمری میں جس رہوار قلم کی بھاگ اپنے ہاتھ میں پکڑی تھی وہ آج بھی مضبوطی سے تھامے ہوئے ہیں
صوبہ سرحد میں بچوں کا ادب (چوتها حصّہ)
آزاد وطن قومی یک جہتی کے فروغ اور لسانی و صوبائی تعصب کا شکار ہونے والے نوجوانوں کے لئے صاف و شفاف آئینہ ہے جس میں سندھی، پنجابی، پختون اور بلوچی کو بھائی بھائی بناکر ملک و قوم کی ترقی کی امانت سونپی گئی ہے۔
گنڈاسا (حصّہ سوّم)
لوگوں نے مولا کو ایک نئی گلی کے چوراہے پر بیٹھے دیکھا تو چونکے اور سرگوشیاں کرتے ہوۓ ادھر ادھر بکھر گۓ۔ عورتیں سر پر گھڑے رکھے آئیں اور ”ہائیں“ کرتی واپس چلی گئیں۔ مولا کی لٹھ یہاں سے وہاں تک پھیلی ہوئی تھی۔ اور لوگوں کے خیال میں اس پر خون سوار تھا۔
صوبہ سرحد میں بچوں کا ادب (تیسرا حصّہ)
سرحد میں بچوں کا ادب تخلیق کرنے والے ادیبوں میں نوجوان کی جو نئی کھیپ آئی ہے۔ ان میں رئیس احمد مغل، اسحاق وردگ، فیاض اختر فیضی، اسغر علی خان، شاہد انور شیرازی،اختر منیر، احسان الحق حقانی، عمران یوسف زئی، ارشد سلیم، نجیب اللہ ہمدرد عبداللہ ادیب نام اور کام
صوبہ سرحد میں بچوں کا ادب (دوسرا حصّہ)
ملک کے دیگر حصوں کی طرح صوبہ سرحد میں بھی بچوں کا ادب تخلیق کرنے کی روایت موجود ہے۔ لیکن یہ قدرے کمزور اس لئے ہے کہ ہمارے ہاں پہلے پہل بچوں کی تربیت وغیرہ کی طرف زیادہ توجہ نہیں دی جاتی تھی۔
صوبہ سرحد میں بچوں کا ادب
بچے ہمارے زندگی کا اہم جزو اور ہمارے معاشرے کا ایک اہم طبقہ ہیں، لیکن افسوس کہ ان کی تعلیم و تربیت سے شروع دن سے مسلسل بے اعتنائی برتی جا رہی ہے۔
بلاد اسلامیہ
سرزمیں دلی کی مسجود دل غم دیدہ ہے/ذرے ذرے میں لہو اسلاف کا خوابیدہ ہے
بانگ درا کے حصّہ دوم کی غزل نمبر (7)
زمانہ آیا ہے بے حجابی کا، عام دیدار یار ہو گا/سکوت تھا پردہ دار جس کا، وہ راز اب آشکار ہوگا
بانگ درا کے حصّہ دوم کی غزل نمبر (6)
مثال پرتو مے، طوف جام کرتے ہیں/یہی نماز ادا صبح و شام کرتے ہیں
بانگ درا کے حصّہ دوم کی غزل نمبر (5)
یوں تو اے بزم جہاں! دلکش تھے ہنگامے ترے/اک ذرا افسردگی تیرے تماشاؤں میں تھی
بانگ درا کے حصّہ دوم کی غزل نمبر (4)
چمک تیری عیاں بجلی میں، آتش میں، شرارے میں/جھلک تیری ہویدا چاند میں، سورج میں، تارے میں
بانگ درا کے حصّہ دوم کی غزل نمبر (3)
زمانہ دیکھے گا جب مرے دل سے محشر اٹھے گا گفتگو کا/مری خموشی نہیں ہے، گویا مزار ہے حرف آرزو کا
بانگ درا کے حصّہ دوم کی غزل نمبر (2)
الہی عقل خجستہ پے کو ذرا سی دیوانگی سکھا دے/اسے ہے سودائے بخیہ کاری، مجھے سر پیرہن نہیں ہے
بانگ درا کے حصّہ دوم کی غزل نمبر (1)
زندگی انساں کی اک دم کے سوا کچھ بھی نہیں/دم ہوا کی موج ہے، رم کے سوا کچھ بھی نہیں
صقلیہ
رو لے اب دل کھول کر اے دیدۂ خوننابہ بار/وہ نظر آتا ہے تہذیب حجازی کا مزار
عبد القادر کے نام
اٹھ کہ ظلمت ہوئی پیدا افق خاور پر/بزم میں شعلہ نوائی سے اجالا کر دیں
فراق
تلاش گوشۂ عزلت میں پھر رہا ہوں میں/یہاں پہاڑ کے دامن میں آ چھپا ہوں میں
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن