• سکینہ کا باپ کی لاش کو تلاش کرنا
    • سکینہ کا میدانِ کربلا میں جاکر اپنے مظلوم باپ کی لاش کو تلاش کرنا اور جنابِ زینب کا میدان میں آ کرسکینہ کو لاشِ پدر سے جدا کرکے خیموں میں لے جانا۔
    • امام حسین کی زینب کو وصیت
    • امام حسین وصیت کرگئے تھے کہ زینب بہن!میرا کام ختم ہوا اور تمہارا کام شروع ہوا، کربلا تک میرا کام تھا اور شام تک تمہاراہے۔زینب بہن! اپنے بھائی کو دعاوٴں میں یاد رکھنا۔
    • مخدراتِ عصمت کی اسیری
    • معصوم بچوں کا ماوٴں کی گودوں سے گر کر شہید ہونا اورکربلا سے کوفہ اور کوفہ سے شام تک گلشن آلِ محمد سے پھول گرتے چلے گئے اور شام آگئی۔
    • شام اور امیر تیمور کا واقعہ
    • ایک ارضِ شام بھی ہے۔ شام یا کربلا کا نام آتے ہی دلوں پر ایک جھٹکا ضرور لگتا ہے۔ شام میں جو کچھ ہوا، وہ کربلا میں نہیں ہوا۔ شام میں وہ کچھ ہوا جو کبھی چشم فلک نے دیکھا ہی نہ تھا۔
    • جنابِ رباب کی علی اصغر کو ہدایت
    • جنابِ رباب نے ننھی سی پیشانی اور خشک ہونٹوں پر بوسہ دے کرکہا تھا:میرے لعل! تو نے آخری وقت رونا نہیں ہے کہ تیرے باپ کو تکلیف پہنچے گی.
    • مجلسِ شامِ غریباں
    • وہ قافلہ جو مدینے سے آیا تھا، وہ آج لٹ گیا۔ اس وقت میں آپ سب حضرات کی طرف سے اُن کی خدمت میں سلام پیش کرتے ہیں
    • مجلسِ شبِ عاشوره
    • امام حسین کی زندگی کی آخری رات آگئی۔ آج کچھ بیان کرنے کو دل نہیں چاہتا۔ بس دل یہ چاہتا ہے کہ کچھ میں رولوں اور کچھ آپ رولیں۔
    • شہادتِ مسلم بن عوسجہ
    • امام زین العابدین کا آوازِ استغاثہ سن کر میدانِ جنگ کی طرف جانا،امام حسین کا کہنا کہ بیٹا! واپس چلے جاوٴ، ابھی تم نے اس سے بھی بڑا جہاد کرنا ہے
    • روزِ عاشوره
    • عاشورہ کا دن، نمازِ ظہر کا وقت آیا۔ کچھ اصحاب باقی ہیں۔ اُن میں سے ایک عرض کرتے ہیں: فرزند رسول! زوال کا وقت شروع ہوگیا۔
    • شہادتِ شہزادہ علی اصغر
    • عاشورا کے دن میں ملک میں جابجا جھولے نکالے جارہے ہیں۔ شبیہ جھولے کی نکالی جارہی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ لوگ یاد کرلیں کہ ایک شیر خوار بچہ بھی تھا جس کا جھولا خالی ہوگیا تھا۔ امام حسین علیہ السلام کے اِن بچوں پر پانی بند ہوگیا۔
    • شہادتِ شہزادہ علی اکبر
    • عزادارانِ حسین ! امام حسین کا یہ فرزند پروردگارِ عالم نے ایک نعمت دی تھی امام حسین کو۔ یہ وہ فرزند تھا کہ تمام کتب تاریخ میں یہ ہے کہ سر سے پاؤں تک یہ معلوم ہوتا تھا کہ رسول ہیں۔
    • شہادتِ قاسم ابن امام حسن
    • امام حسن علیہ السلام جب دنیا سے جارہے تھے اور زہر کی وجہ سے جگر کے ٹکڑے ہو کر نکل رہے تھے تو امام حسن ایک عالم کرب میں تھے۔
    • شہادتِ حبیب ابن مظاہر
    • یہ وہ سب تھے جو بنی ہاشم کے علاوہ تھے۔ امام حسین علیہ السلام نے اُن کو بلایا نہ تھا، سوائے ایک حبیب ابن مظاہر کے، باقی لوگ سب ساتھ ہوگئے تھے، یہ سمجھ کر کہ یہ سفر وہی ہے جس کے بعد آپ مدینہ نہ آئیں گے۔
    • شہادتِ مسلم بن عقیل
    • حضرت امام علیہ السلام دربارِ ولید کی طرف روانہ ہونے لگے تو بنی ہاشم کے جوانوں نے کہا کہ آقا! ہم آپ کو اکیلا تو نہیں جانے دیں گے۔
    • کیا کریں کہ محبوب ہو جائیں؟
    • ہر کسی کا دل کرتا ہے کہ وہ سب کی آنکھوں کا تارا بنے ۔ لوگ دوسرے کے دلوں میں اپنا مقام بنانے کے لیۓ مختلف قسم کے حربے استعمال کرتے ہیں
    • نیکی اور بدی کی تعریف
    • عام طور پر بدی وہ چیز تصوّر کی جاتی ہے جس کو کو‏ئی پسند نہیں کرتا اور اس کے مقابلے میں نیکی کو سب ہی اچھی نظر سے دیکھتے ہیں ۔
    • غزوہ بنی قینقاع
    • بدر کی زبردست لڑائی نے اس علاقہ کے جنگی توازن کو مسلمانوں کے نفع میں بدل دیا۔ اس جنگ کے بعد منافقین اور یہودی مسلمانوں کی اس فتح مبین پر رشک کرنے لگے اس لیے کہ وہ مسلمانوں کی ترقی سے سخت خائف تھے۔
    • منتظرین کا نمونہ عمل
    • جس وقت امام علیہ السلام کی معرفت اور ان کے خوشنماجلوے ھماری نظروں کے سامنے ھوں گے تو اس مظھر کمالات کو نمونہ قرار دینے کی بات آئے گی۔
    • منتظرین کی ذمّہ داریاں
    • دینی رھبروں کے ذریعہ احادیث اور روایات میں ظھور کا انتظار کرنے والوں کی بھت سی ذمّہ داریاں بیان ھوئی ھیں، ھم یھاں پر ان میں سے چند اھم ذمّہ داریاں کو بیان کرتے ھیں۔
    • انتظار کے پھلو
    • خود انسان میں مختلف پھلو پائے جاتے ھیں: ایک طرف تو نظری (تھیوری) اور عملی (پریکٹیکل) پھلو اس میں موجود ھے اور دوسری طرف اس میں ذاتی اور اجتماعی پھلو بھی پایا جاتا ھے
    • انسان اورتوحید تک رسائی ( حصّہ ششم )
    • واضح سی بات ہے کہ جب افراد کے درمیان قدرتی اختلاف اور تفاوت پایا جاتا ہے تو جس میں زیادہ قوت و صلاحیت ہو گی وہی زیادہ قوت و صلاحیت جذب کرنے میں کامیاب ہو گا۔
    • انسان اورتوحید تک رسائی (حصّہ پنجم )
    • ایک ایسا اسلامی معاشرہ جو طبقاتی تفاوت سے پاک ہو یعنی جس میں نہ امتیازی سلوک‘ نہ محرومیت ہو اور نہ ہی وہ معاشرہ اجتماعی امور سے لاتعلق ہو‘ کیوں کہ یہ بھی ایک طرح کا ظلم اور بے انصافی ہے۔
    • جھنم
    • جھنم ایسے کافروں اور منافقوں کا ٹھکانہ ھے جن کے دل میں نو رایمان ذرہ برابر بھی نھیں پایا جاتا۔ ۱اس میں گنجائش اور وسعت اتنی ھوگی کہ تمام گناھگاروں کے اس میں سما جانے کے بعد بھی جھنم مزید مطالبہ کرے گا
    • جنت
    • مومنین جنت میں وارد ھوں گے۔ جنت میں بھت سے عظیم الشان اور بڑے بڑے آسمانوں اور زمین کی وسعتوں تک پھیلے ھوئے باغات ھوں گے جن میں انواع واقسام کے درخت ھر قسم کے میوہ جات سے لدے ہوئے ھوں گے جو قابل دسترسی بھی ھوں گے۔
    • جنت کی طرف یا جھنم کی طرف
    • حساب و کتاب کے بعد حکم الٰھی جاری ھوگا: ”اھل اطاعت، گناھگاروں سے جدا ھوجائیں“مومنین، شاد و مسرور بھشت کی طرف اور کافرین ومنافقین ذلت و اندوہ کے ساتھ دوزخ کی طرف روانہ کردئے جائیں گے۔
    • عقیدئہ مومن
    • حضرت عبدالعظیم حسنی کا بیان ہے کہ میں آقا و مولا امام علی نقی علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا جب آپ کی مجھ پر نگاہ پڑی تو فرمایا
    • اہلِ دین کی علامات
    • ابوبصیر نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت کی۔ آپ نے اپنے آبائے طاہرین کی سند سے امیرالمومنین علیہ السلام سے نقل کیا۔
    • بہتر لوگ
    • محمد بن مسلم اور دوسرے رواة نے امام محمد باقر علیہ السلام سے روایت کی۔ آپ نے اپنے آبائے طاہرین کی سند سے رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کیا کہ رسول خدا سے پوچھا گیا کہ خدا کے بہترین بندے کون ہیں؟
    • مومن کے شب و روز
    • حضرت محمد بن حنفیہ راوی ہیں کہ جنگِ جمل کے بعد امیرالمومنین علیہ السلام بصرہ تشریف لائے تو احنف بن قیس نے آپ کو کھانے کی دعوت دی۔
    • مومن کے لیے خدائی امداد
    • اللہ کی طرف سے مومن کی مدد کے لیے یہی بات کافی ہے کہ وہ اپنے دشمن کو خدا کی نافرمانی میں مصروف دیکھتا ہے۔
    • صفاتِ مومن
    • ایک شخص نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے عرض کیا کہ آپ میرے لیے مومن کی اوصاف بیان فرمائیں۔
    • موسمِ سرما اور مومن
    • محمد بن سلیمان دیلمی کا بیان ہے کہ میں نے امام جعفر صادق علیہ السلام کو یہ کہتے ہوئے سنا۔
    • پانچویں صدی ھجری سے نویں صدی ھجری کے دوران شیعوں کی حالت
    • پانچویں صدی ھجری سے نویں صدی ھجری تک شیعوں کی تعداد میں مسلسل خاطر خواہ اضافہ ھوتارھا جیسا کہ چوتھی صدی ھجری کے دوران بھی ان کی افزائش جاری رھی اس دوران بعض ایسے بادشاھوں نے بھی حکومت کی جو شیعہ تھے اور مذھب شیعہ کو رواج دیتے تھے ۔
    • تیسری صدی ھجری کے دوران شیعوں کی حالت
    • تیسری صدی ھجری کے آغاز سے شیعوں نے سکون کی سانس لی۔ اس کا پھلا سبب یہ تھا کہ یونانی ، سریانی او ردوسری زبانوں سے بھت زیادہ علمی اور فلسفی کتابیں عربی زبان میں ترجمہ ھوگئی تھیں
    • جھوٹ کے نقصانات
    • سچائي جتنى پسنديدہ چيز ھے جھوٹ اتنى ھى نا پسنديدہ چيز ھے ۔ سچائى بھترين صفت ھے اور جھوٹ بد ترين صفت ھے ۔
    • اخلاق کى قدر و قيمت
    • ھر معاشرہ کى زندگى اور ھر قوم کے تکامل ميں اخلاق شرط اساسي ھے ۔ انسانى پيدائش کے ساتھ ساتھ اخلاقيات کي بھى تخليق ھوئى ھے ۔