صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
جمعرات 21 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
قرآن کریم
>
معارف قرآن
1
2
3
4
5
6
قرآن مجید کے متعلق ج۔ م روڈویل کا نظریہ :
اس بات کا یقین ھونا چاھئے کہ قرآن مجید عالی ارشادات و عمیق نظریات کا حامل ھونے کی وجہ سے لائق احترام و اھتمام کتاب ھے ۔
اصحاب فيل ( حصّہ پنجم )
قابل توجہ بات يہ ہے كہ خدا نے اس ماجرے ميں مستكبرين اور سركشوں كے مقابلہ ميں اپنى قدرت اعلى ترين صورت ميں دكھادى ہے_
قرآن مجید کے متعلق ف۔ف اربوٹنٹ کا نظریہ
تعجب اس بات پر ھے کہ قرآن مجید لغت گرامر و جملہ بندی کے اعتبار سے عربی قواعد و دستورات کے عین مطابق ھے
اصحاب فيل ( حصّہ چهارم )
قابل توجہ بات يہ ہے كہ قرآن مجيد نے اس مفصل و طولانى داستان كو چند مختصر اور چبھنے والے انتہائي فصيح و بليغ جملوں ميں بيان كرديا ہے_
اصحاب فيل ( حصّہ سوّم )
ابرہہكا قاصد مكہ ميں داخل ہوا اور رئيس و شريف مكہ كے بارے ميں دريافت كيا_سب نےعبدالمطلب(ع) كى طرف راہنمائي كى _
قرآن مجید کے متعلق تھامس کا رلائل کا نظریہ
قرآن مجید مسلمانوں کی ایک مقدس و دینی کتاب ھے ، پیروان قرآن کے نزدیک جتنا زیادہ قرآن کا احترام ھے اتنا عیسائیوں کے نزدیک انجیل کا احترام قطعاً نھیں ھے۔
اصحاب فيل ( حصّہ دوّم )
اس موقع پرابرہہنے اپنے حسن خدمت كو ثابت كرنے كے لئے ايك اہم اور بہت ہى خوبصورت گرجا تعمير كرايا_
قرآن مجید کے متعلق ر نیالڈ نیکلسن کا نظریہ :
اسلام کی ترقی کا سب سے پھلا موثر ترین عامل قرآن مجید ھے جس میں تمام احکام الٰھی الھام یا وحی کے ذریعہ بہ شکل پیغام موجود ھیں جو حضرت جبرئیل علیہ السلام کے ذریعہ لائے گئے ھیں
قرآن مجید کے متعلق جارج سیل کا نظریہ
مسیحی نقطہٴ نظر سے قرآ ن مجید کا ترجمہ کرنے والے گزشتہ مترجمین ،اسلام کے متعلق برے نظریات رکھتے تھے یا پھرتعصبات کا شکار تھے۔
اصحاب فيل
مفسرين اور مو رخين نے اس داستان كو مختلف صورتوں ميں نقل كيا ہے اور اس كے وقوع كے سال ميں بھى اختلاف ہے ليكن اصل داستان ايسى مشہور ہے كہ يہ اخبار متواتر ميں شمار ہوتى ہے
قرآن کریم مومنوں کے لۓ شفا اور رحمت ہے
الحمد للہ قرآن کریم اللہ تعالی کا کلام ہے جوکہ نبی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ہوا اور اس کی تلاوت عبادت ہے ۔
خدا نے جو كلمات آدم عليہ السلام پر القا كئے وہ كيا تھے ؟
توبہ كے لئے جو كلمات خدا نے آدم عليہ السلام كو تعليم فرمائے تھے اس سلسلے ميں مفسرين كے درميان اختلاف ہے ۔
’’اعجاز قرآن ‘‘ پر سچے واقعات
عید الاضحی کے موقعہ پر دوست احباب کو عید مبارک کہنے کیلئے جب میں نے اپنے ایک مہربان استاد کو فون کیا
شيطان كا وسوسہ
اس مقام پر آدم نے اس فرمان الہى كو ديكھا جس ميں آپ كو ايك درخت كے بارے ميں منع كيا گيا تھا ادھر شيطان نے بھى قسم كھا ركھى تھى كہ آدم اور اولاد آدم كو گمراہ كرنے سے باز نہ آئے گا
قرآن مجید ایک عالمی کتاب ہے
قرآن ایک عظیم کتاب ہے جو تمام دنیا کے انسانوں کے لیے نازل ہوئی ہے ۔ یہ کسی خاص قبیلے یا دنیا میں پائی جانے والی کسی بھی خاص نسل کے لیے ہرگز نہیں ہے ۔
قرآن کے بارے میں ایک ضروری یاد دہانی
جو شخص معرفت الہٰی سے زیادہ فیضیاب ہو اور پروردگار کی عظمت جلال کا ادراک کسی قدر نصیب ہو اہو ایسے سعادت مند کی نگاہ میں کلام الہی قرآن مجید بے حد عظیم ہے اس لئے جس قدر ممکن ہو اس کے ادب و احترام اور تعظیم بجا لانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑے گا۔
حفظ قرآن کے فوائد
جیسا کہ حفظ قرآن کی اھم بحث میں یہ بات گزرچکی ھے کہ حافظان قرآن کو جنت میں بلند مقام عطا کیا جائے گا اور ان کا ثواب دو گنا ھو گا ۔
قرآن اور اس کے احکام کی توہین کے معنی
اہانت کی تشخیص کے لئے عرف کی طرف رجوع کرنا چاہئے بنابرایں ہر وہ کردار و گفتار جو عرف عام میں قرآن کی تذلیل یا ھتک حرمت سمجھی جائے وہ کردار و گفتار حرام اور گناہ کبیرہ ہے۔
بہترین ثواب
حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) ایک طویل حدیث میں قرآن کی عظمت و شرافت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں
بہشت ميں قيام
بہرحال اس واقعہ اور فرشتوں كے امتحان كے بعد آدم اور حوا كو حكم ديا گيا كہ وہ بہشت ميں سكونت اختيار كريںچنانچہ قرآن كہتا ہے
اعجاز قرآن کے بارے میں تین نظریے (حصّہ سوّم )
یا دیگر سورتوں کو بنانے والے کے جملات ہی ان کی ملامت کرتے ہوئے نظر آتے ہیں انہیں جملات اورکلمات سے ہی ان کی علمی صلاحیت اورفہم ودرک اورقرآن کے ساتھ عداوت کا بخوبی اندازہ کرسکتے ہیں
اعجاز قرآن کے بارے میں تین نظریے (حصّہ دوّم )
اور تمام مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ قرآن معجزہ ہے تاقیامت کوئی قرآن کی مانند اورمثل نہ اب تک لاسکا ہے اورنہ ہی لاسکے گا
قرآن مجید کی بے احترامی کرنا
فیما کان عظیما فی انفس اھل الشرع/ یعنی گناہ کبیرہ معین کرنے کا (چوتھا) طریقہ یہ ہے کہ جو گناہ اہل شرع کی نظر میں بڑا ہو اور جناب رسولِ خدا اور آئمہ اطہار (علیہم السلام) کے زمانے سے لے کر اب تک ہر دین دار کے نزدیک اس کا بڑا ہونا ثابت ہو
اعجاز قرآن کے بارے میں تین نظریے (حصّہ اوّل )
اس نظریے کو برسوں سال پہلے خود قرآن کریم نے ہی بہت ہی زیبا اورادبی الفاظ میں جواب دیا ہے جیسا کہ : فأتو ابمثلہ ،اور کبھی یوں ارشاد فرمایا اس کی مانند دس سورئے لا سکتے ہو تو لاؤ!
فرشتے امتحان كے سانچے ميں (قصہ حضرت آدم ع)
پروردگار كے لطف وكرم سے آدم حقائق عالم كے ادراك كى كافى استعداد ركھتے تھے خدا نے ان كى اس استعداد كو فعليت كے درجے تك پہنچايا اور قرآن كے ارشاد كے مطابق آدم كو تمام اسماء (عالم وجود كے حقائق واسرار) كى تعليم )(دى گئي۔)
آدم عليہ السلام جنت ميں
ياد كرو وہ وقت جب ہم نے فرشتوں سے كہا آدم كے لئے سجدہ وخضوع كرو، ان سب نے سجدہ كيا سوائے ابليس كے، جس نے انكار كيا اور تكبر كيا اور اسى تكبر ونا فرمانى كى وجہ سے كافروں ميں داخل ہوگيا
تحريف عملي و معنوي قرآن کريم ، ايک جائزہ(حصّہ سوّم )
تحریف کے اصطلاحي معني : قرآن کے الفاظ ميں تصرف کرنے کوتحريف کہتے ہیں۔پس پتہ چلا کہ تحريف لغوي سے مرادتحريف معنوي ہے اورتحريف لفظي سے مرادتحريف اصطلاحي ہے ۔
تحريف عملي و معنوي قرآن کريم ، ايک جائزہ(حصّہ دوّم )
اگر چہ پچھلي آسماني کتابوں ميں تحريف و تغيير نے اديان الھٰي کو خدشہ دار بنا ديا ہے، ليکن الھٰي قوانين کا تدريجي سفر اور پچھلي شريعتوں کے بعد نے والي نئي شريعتوں نے تحريف سے ابھرنے والے خطرات کو کسي حد تک کم کر ديا ہے۔
تحريف عملي و معنوي قرآن کريم ، ايک جائزہ(حصّہ اوّل )
يہ ايک تاريخي حقيقت ہے کہ آج سے چودہ سو سال پہلے دنيائے عرب ميں ايک عالم گير شخصيت رونما ہوئي، جس کا نام محمد بن عبد اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تھا اور جس نے اس بات کا دعوي کيا کہ ميں اللہ کا بھيجا ہوا نبي ہوں
چھوڑکے قرآن جہلِ جہاں پر کتنے برس برباد کئے
علم روشنی ہے جہل اندھیرا۔ علم سمجھ تو جہل ناسمجھی۔ علم کے بغیر نہ قول کا بھروسہ نہ عمل کا ٹھکانہ ۔ بے شک علم کا مقام عمل سے پہلے ہے۔
حضرت آدم عليہ السلام
خدا كى خواہش يہ تھى كہ روئے زمين پر ايك ايسا موجود خلق فرمائے جواس كا نمائندہ ہو ،اس كے صفات، صفات خداوندى كا پرتو ہوں اور اس كا مرتبہ ومقام فرشتوں سے بالا تر ہو
فرشتوں كا سوال
فرشتوں نے حقيقت كا ادراك كرنے كے لئے نہ كہ اعتراض كى غرض سے عرض كيا :كيا زمين ميں اسے جانشين قرار دے گا جو فساد كرے گا اور خون بہائے گا
قرآن ایک جاودان الہی معجزہ ہے
پیغمبروں کے اکثر معجزات حسّی اثرات کی سلطنت میں اور انہی کے زمانے پر منحصر تھے اور فقط اسی عہد کے لوگ ان کا مشاھدہ کرتے تھے لیکن قرآن کا اعجاز ابدی اور قیامت تک پایدار اور باقی رہنے والا ہے
قرآن مجید کے ناموں کی معنویت
دنیا میں ہر کتاب کا کوئی نام ہوتا ہے جس سے وہ جانی پہچانی جاتی ہے۔ قرآن پاک کا بھی ایک معروف نام القران ہے جس کے حوالے سے یہ کتاب دنیا بھر میں جانی جاتی ہے
زبان قرآن کی شناخت
القول:الکلام علیٰ الترتیب ،وھوعند المحققین کلُّ لفظٍ قال بہ اللسان تاما کان او ناقصا.
علم تجوید کی عظمت
ایسے اصول و آداب اور اس طرح کے شرائط و قوانین کو پیش نظر رکھنے کے بعد پہلا خیال یہی پیدا ھوتا ھے کہ انسان ایسی زبان کو حاصل ھی کیوں کرے
قرآن اور انسان کی مادی ومعنوی ضرورتیں
وہ تمام چیزیں جن کی انسان کو اپنی مادی ومعنوی زندگی میں ضرورت ہے ان کے اصول قرآن کریم میںبیان کر دئیے گئے ہیں چاہے
قرآن میں تحریف نہیں ہوئی
ہمارا عقیدہ ہے کہ آج جو قرآن کریم امت مسلمہ کے ہاتھوں میں ہے یہ وہی قرآن ہے جو پیغمبر اسلام صلی الله علیہ وآلہ وسلم پر نازل ہوا تھا ،نہ اس میں سے کچھ کم ہوا ہے اور نہ ہی اس میں کچھ اضافہ کیا گیا ہے
قرآن کریم پیغمبر اسلام کا سب سے بڑا معجزہ ہے
ہمارا عقیدہ ہے کہ قرآن کریم پیغمبر اسلام کا سب سے بڑا معجزہ ہے اور یہ فقط فصاحت و بلاغت ،شیریں بیانی اور معنی کے رسا ہونے کے اعتبار سے ہی نہیں بلکہ دیگرپہلوؤں سے بھی معجزہ ہے
آسمانی کتابوں کے نزول کا فلسفہ
ہمارا عقیدہ ہے کہ الله نے عالم انسانیت کی ہدایت کے لئے بہت سی آسمانی کتابیں بھیجیں جیسے صحف ابراہیم ،صحف نوح،توریت،انجیل اور ان میں سب سے جامع قرآن کریم ہے
قرآن کی فصاحت و بلاغت
قرآن مجيد ميں متعدد مقامات ایسے ہيں جہاں عربى قواعد کا لحاظ نہيں رکھا گيا اور جو کلام قوانين و قواعد کے خلاف ہوتا ہے اسے فصيح و بليغ بھى نہيں کہا جا سکتا کہ اسے معجزہ کا مرتبہ دے دیا جائے
رَبَّنَا
ہمارے پروردگار! جب تو نے ہمیں ہدایت بخشی ہے تو اس کے بعد ہمارے دلوں کو کجی میں مبتلا نہ کر اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت عنایت فرما، یقینا تو بڑا عطا فرمانے والا ہے -
قرآن پر اعتراضات کا جواب
قرآن مجيد کا بيان ہے کہ وہ واضح و فصيح عربى زبان ميں نازل ہوا ہے اور عرب دنيا کے سارے کمالات سے عارى فرض کیے جا سکتے ہيں ليکن اپنى زبان سے بہرحال واقف و باخبر تھے
قرآن اور مستشرقين
مسيحي نقطہٴ نظر سے قرآن مجيد کا ترجمہ کرنے والے گزشتہ مترجمين ،اسلام کے متعلق برے نظريات رکھتے تھے يا پھرتعصبات کا شکار تھے۔ اور ان مترجمين نے قرآن و اسلام کے موضوع کے متعلق جو بے بنياد باتيں کي ھيں
قرآن کيا ہے؟
اس کے علاوہ اور بھى تعبيريں ہيں ،ليکن يہاںصرف يہ واضح کرنا مقصود ہے کہ ان تعبيرات کى روشنى ميں قرآن کريم کى .واقعى حیثیت کيا قرار پاتي ہے
قرآن کا تبلیغی انداز
اس وقت ھمارے سامنے بھت بڑے بڑے چیلنج ھیں۔ طرح طرح کے فراعین سے مقابلہ ھے جو زمین خدا پر طغیان و سرکشی کر رھے اور گمراھی پھیلا رھے ھیں اور قرآن کا حکم وھی ھے جو موسیٰ و ھارون کے لئے تھا یعنی ” اذھب الی فرعون انہ طغیٰ “
قرآن کریم ایک عظیم معجزہ
مالک کائنات نے اپنے نمائندوں کى نمائندگى کے اثبات کے لیے مختلف ذرايع اختيار کئے ہيں اور ہر نبى کو کوئى نہ کوئي ايسا کمال دے کر بھيجا ہے کہ جس سے اس کا امتياز ثابت ہو جائے
قرآن حکيم ميں قرآن کے بارے ميں بيان
الف لام میم -حقیقی معنی اﷲ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں- - -یہ- وہ عظیم کتاب ہے جس میں کسی شک کی گنجائش نہیں، -یہ- پرہیزگاروں کے لئے ہدایت ...ہے
پریشانی کے وقت کفالت اور کام میں آسانی کی دعا
پریشانی کے وقت کفالت اور کام میں آسانی کی دعا
دشمن پر غلبہ حاصل کرنے کی دعا
اے ہمارے رب! اگر ہم بھول جائیں یا خطا کر بیٹھیں تو ہماری گرفت نہ فرما، اے ہمارے پروردگار! اور ہم پر اتنا (بھی) بوجھ نہ ڈال جیسا تو نے ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالا تھا
1
2
3
4
5
6
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن