• صارفین کی تعداد :
  • 3972
  • 5/24/2009
  • تاريخ :

پہلا نظریہ :  قرآن معجزہ نہیں ہے یعنی قرآن کی مانند اورمثل لانا ناممکن نہیں ہے !

بسم الله الرحمن الرحیم

اس نظریے کو برسوں سال پہلے خود قرآن کریم نے ہی بہت ہی زیبا اورادبی الفاظ میں جواب دیا ہے جیسا کہ : فأتو ابمثلہ ،''اور کبھی یوں ارشاد فرمایا ''اس کی مانند دس سورئے لا سکتے ہو تو لاؤ!اور کبھی فرمایا ''جن و انس مل کر اس قرآن کی مانند پر اتفاق کریں تو بھی نہیں لا سکیں گے ''ان جیسی اور بھی بہت سی آیات موجود ہیں ، جیسے سورہ انعام ،نحل،بقرہ ،بنی اسرائل ،کی بعض آیات تحدی کا ضرور مطالعہ کیجیے ،مرحوم علامہ طباطبائی المیزان ج ١ میںمعجزہ کی حقیقت اورکمیت و کیفیت کو بہت ہی اچھے انداز میںبیان فرمایا ہے اورتمام شبہات واعتراضات کا منہ توڑ جواب دیا ہے ۔

دوسرا نظریہ:  جو لوگ قرآن کو معجزہ یعنی قرآن کی مانند اورمثل لانے کو ناممکن نہیں سمجھتے ہیں ان میں سے کچھ نظریہ صرف کے قائل ہیں یعنی قرآن کی مانند اورمثل لانا عقل کی روسے ناممکن نہیں ہے لیکن جب بھی انسان قرآن کی مانند لانا چاہتا ہے تو اللہ اس کی قدرت کو سلب کرتا ہے ،لہذا عقلا اس کی مانند لانا ممکن سمجھتے ہیں لیکن عملا نہیں لا سکتے چونکہ اللہ اس کی قدرت کو سلب کرتا ہے ۔!

اس نظریے کے قائلین بھی اسلامی مکاتب فکر میں کم نہیں ہیں ،جناب استاد محترم ڈاکٹر رجبی دام عزہ نے  اپنے لیکچر میں سات نفر کا نام لیا تھا کہ یہ لوگ اعجاز قرآن کے بارئے میں صرف کے قائل ہیں۔

ذرا سا توجہ کریں تو معلوم ہوگا کہ یہ نظریہ آیات تحدی کے ظہور اور دلیل عقل کے ساتھ ساز گار نہیں ہے کیونکہ ایک طرف سے اس کی مانند لانے کوممکن سمجھنا تو دوسری طرف سے عملا لا کر دکھانے میں قاصر کے قائل ہو جانا !یہ دو باتیں اعجاز قرآن کے بارے میں آئی ہوئی ادلۃ کے ساتھ تضاد رکھتی ہیں ۔!

                                                                                                                                                            جاری ہے

https://www.alhassanain.com 


متعلقہ تحریریں:

قرآن کریم پیغمبر اسلام کا سب سے بڑا معجزہ ہے

قرآن میں تحریف نہیں ہوئی