گناہان صغیرہ
ایک دن رسول اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے اصحاب کے ہمراہ ایک بےآب وگیاہ چٹیل میدان کی طرف روانہ ہوئے ۔ آپ جب وہاں پہنچے تو اپنے اصحاب کوحکم دیا کہ سب لوگ تھوڑی تھوڑی لکڑیاں لے آؤ ۔ اصحاب نے جواب دیا یارسول اللہ اس چٹیل میدان میں لکڑیاں کہاں ملیں گی ؟
آنحضرت نے فرمایا :تم میں سے ہرکسی کے پاس جتنی بھی توانائي ہے اپنی توانائی کے مطابق ہی سہی لکڑیاں لے آئے ۔ اس واقعہ کوبیان کرتے ہوئے امام جعفرصادق علیہ السلام کا ارشاد ہے کہ اصحاب پیغمبر لکڑیوں کی تلاش میں ادھر ادھر نکل گئے ۔ کچھ وقت گذرنے کے بعد ہرکوئی کچھ نہ کچھ لکڑیاں لے کرلوٹا اورحضرت ختمی مرتبت کے سامنے انھیں رکھ دیا ۔ تھوڑی تھوڑی لکڑیاں اب دیکھنے میں بہت زیادہ ہوگئي تھیں ۔
حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لکڑیوں کی طرف دیکھا اور فرمایا :جان لو کہ گناہ بھی اسی طرح ایک ایک کرکے زیادہ ہوجاتے ہيں ۔ اس کے بعد آپ نے وعظ ونصیحت کے عنوان سے اصحاب کوخطاب کرتے ہوئے فرمایا ! اپنے اپنے اعمال پر دھیان رکھو حتی چھوٹے چھوٹے اورمعمولی گنا ہ سے بھی پرہیزکرو ۔
اس کے بعد آنحضرت نےفرمایا :تمہارے تمام اعمال پرخواہ چھوٹے ہوں یا بڑے خداوندمتعال کی نظرہوتی ہے اوروہ سب کے سب تمہارے نامہ اعمال میں درج ہوتے ہیں ۔ جیسا کہ قرآن کریم میں خداوندعالم کا ارشاد ہوتا ہے ہم تمہارے تمام اعمال کا محاسبہ کریں گے ۔
آئی آر آئی بی
متعلقہ تحریریں :
ازدوا ج پيغمبر (ص) ا كرم اور مفہوم اہلبيت (ع) ( حصّہ دوّم )
ازدوا ج پيغمبر (ص) ا كرم اور مفہوم اہلبيت (ع)
بعثت سے غدیر تک (حصہ سوّم )
بعثت سے غدیر تک (حصہ دوّم )
بعثت سے غدیر تک