• صارفین کی تعداد :
  • 4114
  • 6/28/2010
  • تاريخ :

امام حسين (ع) کا دورانِ جواني

امام حسين (ع)

دوسرا دور پيغمبر اکرم (ص)  کي وفات کے بعد سے امير المومنين کي شہادت تک کا پچيس سالہ دور ہے۔ اِس ميں يہ شخصيت، جوان، رشيد، عالم اورشجاع ہے ، جنگوں ميں آگے آگے ہے، عالم اسلام کے بڑے بڑے کاموں ميں حصہ ليتا ہے اور اسلامي معاشرے کے تمام مسلمان اِس کي عظمت وبزرگي سے واقف ہيں۔ جب بھي کسي جواد و سخي کا نام آتا ہے تو سب کي نگاہيں اِسي پر متمرکز ہوتي ہيں، مکہ ومدينے کے مسلمانوں ميں، ہر فضيلت ميں اور جہاں جہاں اسلام کا نور پہنچا، يہ ہستي خورشيد کي مانند جگمگا رہي ہے، سب ہي اُس کا احترام کرتے ہيں، خلفائے راشدين  بھي امام حسن اور امام حسين کا احترام کرتے ہيں ، اِن دونوں کي عظمت و بزرگي کے قولاً و عملاً قائل ہيں، ان دونوں کے نام نہايت احترام اور عظمت سے ليے جاتے ہيں ، اپنے زمانے کے بے مثل و نظير جوان اور سب کے نزديک قابل احترام۔ اگر اُنہي ايام ميں کوئي يہ کہتا کہ يہي جوان (کہ جس کي آج تم اتني تعظيم کر رہے ہو) کل اِسي امت کے ہاتھوں قتل کيا جائے گا تو شايد کوئي يقين نہ کرتا۔


متعلقہ تحریریں:

حسین شناسی یعنی حق پرستی

حسین شناسی یعنی حق پرستی (حصّہ دوّم)

حسین شناسی یعنی حق پرستی (حصّہ سوّم)

حسین شناسی یعنی حق پرستی (حصّہ چهارم)

حسین شناسی یعنی حق پرستی (حصّہ پنجم)