• صارفین کی تعداد :
  • 3763
  • 12/26/2010
  • تاريخ :

امام محمد باقر علیہ السلام زندان ہشام میں

امام محمد باقر علیہ السلام

اگر چہ امام باقر علیہ کی روش یہ نہ تھی کہ ظالم بادشاہ ھشام کی علانیہ مخالفت کریں لیکن آپ کا ہر کام اس طرح سے تھا کہ جس سے ظالم حکومت کی مخالفت ظاہر تھی اس لئے ہشام نے یہ فیصلہ کیا کہ آپ کو شام کی جانب شہر بدر کر دے ۔

ہشام کے کارندے امام باقر علیہ السلام کو آپ کے فرزند امام صادق علیہ السلام کے ہمراہ مدینہ سے شام لے گئے اور آنحضرت کی توہین کرنے کے لئے تین دن آپ کو دربار میں داخلے کی اجازت نہ دی اور آپ کو غلاموں کے ساتھ رکھا ۔

ہشام نے اپنے درباریوں سے کہا کہ جب محمد بن علی (امام باقر علیہ السلام ) دربار میں داخل ہوں گے تو میں پہلے ان کی سرزنش کروں گا اور جب میں خاموش ہو جاؤں تو تم لوگ مل کی ان کی سرزنش کرنا ۔

ہشام کے حکم سے امام کو دربار میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی ،حضرت دربار میں داخل ہوئے اور ہاتھوں سے اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : السلام علیکم ، تمام درباریوں کو سلام کیا ۔

ہشام نے دیکھا کہ امام نے اسے خصوصی سلام نہیں کیا اور اس کی اجازت کے بغیر بیٹھ گئے ، اسے اور غصہ آیا اور کہنے لگا : ہمیشہ تمہارے خاندان کا ایک آدمی مسلمانوں کے درمیان اختلاف پیدا کرتا ہے اور لوگوں کو اپنی بیعت کی دعوت دیتا ہے اور خود کو امام سمجھتا ہے ، اس طرح اس نے امام کی سرزنش شروع کی ۔

جب وہ خاموش ہوا تو تمام درباریوں نے پہلے سے طے سازش کے تحت آنحضرت کی سرزنش شروع کر دی ، جب وہ سب خاموش ہو گئے تو امام کھڑے ہوئے اور فرمایا : اے لوگو! کدھر جا رہے ہو ،تمہیں کہاں لے جایا جا رہا ہے ،خداوند عالم نے تم سے پہلے والوں کو ہمارے ذریعہ ہدایت بخشی اور تمہارے بعد والوں کی ہدایت بھی ہمارے ہاتھوں ہوگی ۔ تم اس چند روزہ بادشاہی سے وابستہ ہو جبکہ ابدی بادشاہت ہمارا حق ہے جیسا کہ خداوند عالم فرماتا ہے : والعاقبۃ للمتقین ،"بہترین انجام متقین کے لئے ہے " (سورہ قصص ،آیت/ ۸۳ )

اس واقعے کے بعد ہشام کے حکم سے امام علیہ السلام کو قیدخانہ میں ڈال دیا گیا لیکن زیادہ دن نہ گزرے تھے کہ آنحضرت نے تمام قیدیوں کو اپنا محب بنا لیا ، داروغہ زندان نے یہ خبر ہشام کو دی تو ہشام نے مجبور ہو کر امام کو آزاد کرنے کا حکم دے دیا لیکن اس بات کی تاکید کی کہ آپ پر کڑی نظر رکھی جائے ۔

سر انجام ہشام نے اپنی خفت اور ذلت کا انتقام لینے کے لئے آپ کے قتل کی سازش رچی اور والی مدینہ کو لکھا کہ امام کو زہر دغا کے ذریعہ شہید کر دے لیکن اس سے پہلے ہی ہشام واصل جہنم ہوگیا ۔ معتبر روایات کے مطابق آپ کی شہادت ۷ ذی الحجہ سن ۱۱۴ میں واقع ہوئی اور آپ کو آپ کے والد بزرگوار امام سجاد علیہ السلام کے پہلو میں دفن کیا گیا ۔

اقتباس از کتاب سوگنامہ آل محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم


متعلقہ تحریریں:

امام(ع) کي عمومي مرجعيت

باقرِ علومِ اہلبيت عليہم السلام

امام محمد باقر عليہ السلام اور سياسي مسائل

امام محمد باقر علیہ السلام کے نام رسول اکرم (ص) کا سلام

پانچویں امام

حضرت امام باقر (ع) کے دور میں علوم اھلبیت علیھم السّلام کی اشاعت

امام محمد باقر (ع) کی شہادت

حضرت امام محمد باقرعلیہ السلام کی مبارک زندگی کا مختصر جائزه

یوم ولادت با سعادت حضرت امام محمد باقر علیہ السلام

امام محمد باقر (ع) کی علمی ہدایات وارشادات