امام حسين کا دورانِ غربت
سيد الشہدا کي حيات کا تيسرا دور، امير المومنين کي شہادت کے بعد کا دور ہے، يعني اہل بيت کي غربت و تنہائي کا دور۔ امير المومنين کي شہادت کے بعد امام حسن اور امام حسين مدينے تشريف لے آئے۔ حضرت علي کي شہادت کے بعد امام حسين بيس سال تک تمام مسلمانوں کے معنوي امام (1) رہے اور آپ تمام مسلمانوں ميں ايک بزرگ مفتي کي حيثيت سے سب کيلئے قابل احترام تھے۔ آپ عالم اسلام ميں داخل ہو نے والوں کي توجہ کا مرکز، اُن کي تعليم وتر بيت کا محور اوراہل بيت سے اظہا رعقيدت و محبت رکھنے والے افراد کے توسل و تمسک کے نقطہ ارتکاز کي حيثيت سے مدينے ميں زندگي بسر کرتے رہے ۔ آپ، محبوب، بزرگ، شريف، نجيب اور عالم و آگاہ شخصيت کے مالک تھے۔
آپ نے معاويہ کو خط لکھا، امام حسين اگر کسي بھي حاکم کو تنبيہ کي غرض سے خط تحرير فرماتے تو عالم اسلام کے نزديک اُس کي سزا موت تھي، معاويہ پو رے احترام کے ساتھ يہ خط وصول کرتا ہے، اُسے پڑھتا ہے، تحمل کرتا ہے اور کچھ نہيں کہتا۔ اگر اُسي زمانے ميں کوئي يہ کہتا کہ آئندہ چند سالوں ميں يہ محترم، شريف اور نجيب و عزيز شخصيت کو کہ جو تمام مسلمانوں کي نگاہوں ميں اسلام و قرآن کي جيتي جاگتي تصوير ہے، اسلام و قرآن کے اِنہي ماننے والوں کے ہاتھوں قتل کرديا جائے گا اور وہ بھي اُس دردناک طريقے سے کہ جس کا کوئي تصور بھي نہيں کر سکتا تھا تو کوئي بھي اِس بات پر يقين نہيں کرتا۔ ليکن اپني نوعيت کا عجيب و غريب، حيرت انگيز اور يہي ناقابل يقين واقعہ رونما ہوا اور کن افراد کے ہاتھوں وقوع پذير ہوا؟ وہي لوگ جو اُس کي خدمت ميں دوڑ دوڑ کر آتے تھے، سلام کرتے تھے اور اپنے خلوص کا مظاہرہ کرتے تھے۔ اِن (متضاد) باتوں کا کيا مطلب ہے؟ اِ س کا مطلب يہ ہے کہ اسلامي معاشرہ اِن پچاس سالوں ميں معنويت اور اسلام کي حقيقت سے بالکل خالي ہوگيا تھا، يہ معاشرہ صرف نام کا اسلامي تھا ليکن باطن بالکل خالي اور پوچ اور يہي خطرے کي سب سے بڑي بات ہے۔ نمازيں ہو رہي ہيں، نماز باجماعت ميں لوگوں کي کثير تعداد موجود ہے، لوگوں نے اپنے اوپر مسلماني کا ليبل لگايا ہوا ہے اور کچھ لوگ تو اہل بيت کے طرفدار اور حمايتي بھي بنے ہوئے ہيں !!
1. معنوي امام اس لحاظ سے کہ امير المومنين کي شہادت کے بعد امامت ، امام حسن کو منتقل ہوئي اور آپ کي شہادت کے بعد امامت ، امام حسين کو منتقل ہوئي۔ امام حسن کي امامت کا زمانہ يا امام حسين کي اپني امامت کا دور، دونوں زمانوں ميں امام حسين ٢٠ سال تک تمام مسلمانوں کے معنوي امام رہے ۔
متعلقہ تحریریں: حسین شناسی یعنی حق پرستی
حسین شناسی یعنی حق پرستی (حصّہ دوّم)
حسین شناسی یعنی حق پرستی (حصّہ سوّم)
حسین شناسی یعنی حق پرستی (حصّہ چهارم)
حسین شناسی یعنی حق پرستی (حصّہ پنجم)