رسول اللہ ۖ کی نبوت وعدہ الٰہی
اللہ تعالیٰ نے آنحضرت ۖکی نبوت کا وعدہ دیا تھا اور گزشتہ انبیا ء کی زبانی آپۖ کی خبر دی تھی پس اللہ تعالیٰ نے اپنا وعدہ پورا کیا اور اُسے تکمیل کیا جس کی خبر پہلے دی تھی ۔اسی طرح اللہ تعالیٰ نے اپنے انبیا ء سے یہ عہد لیا تھا کہ وہ حضرت محمد ۖ پر ایمان لا ئیں اور لوگوں کو آپ ۖ کے بارے میں بشارت دیں اور جب آپ کوپائیں تو پیروی کریں قرآن مجید کی سورہ آل عمران میںجو انبیا ء کے میثاق کی بات کی ہے وہ اسی طرف اشارہ ہے ۔
ارشاد ہو تا ہے :
''وَاِذْ اَخَذَ اللّٰه مِيثَاقَ النَّبی ينَ لَمَآ اَتَيتُکُمْ مِّنْ کِتٰبٍ وَّحِکْمَةٍ ثُمَّ جَائَ کُمْ رَسُوْل مُّصَدِّق لِّمَا مَعَکُمْ لَتُوْمِنُنَّ بِه وَلَتَنْصُرُنَّه قَالَ ئَ اَقْرَرْتُمْ وَاَخَذْ تُمْ عَلٰی ذٰلِکُمْ اِصْرِي قَالُوْا اَقْرَرْنَا قَالَ فَاشْهدُ وْا وَاَنَا مَعَکُمْ مِّنَ الشّٰهدِينَ ''٤
''اور اللہ نے نبیوں سے عہد لیا کہ جب میںتمہیں کتاب اور حکمت عطا کردوں پھر آئندہ رسول تمہارے پاس آئے اور جو کچھ تمہارے پاس ہے اس کی تصدیق کر ے تو تمہیں اس پر ضرور ایمان لا نا ہو گا اور ضرور اس کی مدد کرنا ہو گی۔پھر اللہ نے پوچھا کیا تم اس کا اقرار کر تے ہو اور میری طرف سے عہد کی ذمہ داری لیتے ہو انہوں نے کہا ہاں ! ہم نے اقرار کیا ۔اللہ نے فرمایا :پس تم گواہ رہو اور میں بھی تمہارے ساتھ گواہ ہوں ۔''
امیر المومنین نہج البلا غہ میں فرماتے ہیں :
''اِلٰی اَنْ بَعَثَ اللّٰه سبحانه محمّدًا رسولَ اللّٰه صلّیٰ الله عليه وَآله وسلم لِاَ نجاز عِدَ تِه واِتْمام نَبُّوتِه مأ خوذاً عَلیَ النبِين ميثاقُه مَشْهورةً سِماتُه کريمًا مِيلادُہُ ''
''یہاں تک کہ اللہ سبحانہ نے ایفائے عہد اور اتمام نبوت کے لیے محمد ۖکو مبعوث فرمایا جن کے متعلق نبیوں سے عہد وپیمان لیا جا چکا تھا ۔جن کی علامتیں مشہور اور ولادت مسعود ومبارک تھی ۔''
اسی مطلب کو امیر المومنین علی ـنے ایک اور مقام پر واضح طور پربیان فرمایا ہے ۔
اللہ تعالیٰ نے ہمارے نبی سے پہلے آنے والے تمام انبیا ء سے یہ عہد لیا ہے کہ وہ ہمارے نبی کے مبعوث ہونے کی خبر اور ان کے فضائل اپنی اپنی امتوں کو بیان کریں اور انہیں ان کے آنے کی بشارت اور تصدیق کرنے کا حکم دیں۔ ٥ ( جاری ہے )
متعلقہ تحریریں:
علم رياضي اور علم نجوم کا مسئلہ
اونٹوں کي تقسيم اور حضرت علي عليہ السلام