• صارفین کی تعداد :
  • 5220
  • 1/1/2015
  • تاريخ :

شہادت امام حسن عسکري (ع)

امام حسن عسکري عليہ السلام کي کنيت "ابومحمد" ہے جبکہ مختلف کتب ميں آپ (ع) کے متعدد القاب ذکر ہوئے ہيں جن ميں مشہورترين "عسکري" ہے جس کا سبب شہر سامرا کے محلہ "عسکر" ميں آپ (ع) کي رہائش يا بالفاظ ديگر "قلعہ بندي" ہے- "زکي" يعني پاک و تزکيہ يافتہ، آپ (ع) کا دوسرا مشہور لقب ہے-

مامون کي موت کے بعد معتصم عباسي بغداد ميں داخل ہوا اور لوگوں سے اپنے لئے بيعت لي اور اس کے بعد حکومت ميں اعلي مناصب پر براجماں ترکوں کي مدد سے بغداد کے شمال مشرق ميں شہر "سامرا" کي بنياد رکھي- اس شہر ميں اس نے ايک محلہ فوجيوں کو مختص کيا جس کو عسکر کہا جانے لگا- عباسي حکمران اپنے عباسي اور اموي اسلاف کي مانند شيعيان آل محمد (ص) اور بطور خاص فرزندان رسول (ص) ائمہ طاہرين (ع) سے خائف رہتے تھے چنانچہ سامرا کي تعمير کے بعد دسويں امام حضرت امام علي النقي الہادي عليہ السلام اور آپ (ع) کے فرزندوں ـ بالخصوص امام حسن عسکري عليہ السلام ـ کو عسکر کے محلے ميں نظر بند رکھا گيا اور يہ محلہ آل محمد (ص) کے جبري مسکن ميں تبديل ہوا- امام حسن عسکري عليہ السلام کا محاصرہ اس قدر شديد تھا کہ اہل خاندان اور دوستوں کا آپ آپ (ع) سے رابطہ تقريبا ناممکن تھا-

امام حسن عسکري عليہ السلام چھ سال کے مختصر عرصے تک منصب امامت الہيہ پر فائز رہے اور آپ (ع) کي امامت کا پورا دور محلہ عسکر ميں گذرا- شيعيان غالبا آپ (ع) کے فيض ديدار سے محروم تھے اور شيعيان و پيروان اہل بيت (ع) کي خبريں اور معلومات چند ہي افراد کے ذريعے امام (ع) کو پہنچتي تھيں اور آپ (ع) کے فرامين اور احکامات بھي ان ہي افراد کے ذريعے شيعيان عالم کو پہنچا کرتے تھے- يہ لوگ خفيہ طور پر محلے کي نگراني کرنے والے فوجي دستوں ميں نفوذ کرچکے تھے يا مختلف طريقوں سے محلے ميں آمد و رفت کيا کرتے تھے-

 


متعلقہ تحریریں:

معصوم سيزدھم (حضرت امام حسن عسکري عليہ السّلام)

امام حسن عسکري(ع) کےاخلاق واوصاف